ہارڈ کور نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ اور آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کی تنقید کرتےہوئے پوسٹ لکھا تھا،جس پر وارانسی میں ششانک شیکھر نامی ایک وکیل نے معاملہ درج کرایا ہے۔ شیکھر آر ایس ایس کے ممبر بھی ہیں۔
نئی دہلی: برٹن میں رہائش پذیر مشہور گلوکارہ ہارڈ کور کے خلاف اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ آدتیہ ناتھ اور آر ایس ایس چیف موہن بھاگوت کی تنقید کرنے والے سوشل میڈیا پوسٹ کے لیے آئی پی سی کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔ہارڈ کور کا اصلی نام ترن کور ڈھلن ہے۔
ٹائمس آف انڈیا کی ایک رپورٹ کے مطابق؛وارانسی میں وکیل ششانک شیکھر کے ذریعے آئی پی سی سیکشن 124 اے، 153، 500، 505 اور آئی ٹی ایکٹ کی دفعہ 66 کے تحت معاملہ درج کرایا گیا ہے۔
نو بھارت ٹائمس کے مطابق؛شیکھر آر ایس ایس کے ممبر ہیں۔ کور کے فیس بک اور انسٹاگرام پیج پر آدتیہ ناتھ کو ‘ریپ مین’ اور ہیمنت کرکرے کی موت کے لیے آر ایس ایس کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے پوسٹ لکھا گیا ہے۔کرکرے 26/11کے ممبئی حملوں کے دوران دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے مارے گئے تھے۔
شیکھر نے اپنی شکایت میں کہا کہ وہ کور کے تبصرے کی وجہ سے بہت مایوس ہوئے ہیں۔
امر اجالا نے ایک پولیس انسپکٹر کے حوالے سے لکھا ہے کہ اس معاملے کی جانچ کرائم برانچ کی نگرانی سیل کو سونپی جا رہی ہے۔
غور طلب ہے کہ ہارڈ کور بالی ووڈ کے مختلف گانوں میں اپنے پنجابی ریپ گائیکی کے لیے جانی جاتی ہیں۔یہ پہلی بار نہیں ہے جب سوشل میڈیا پوسٹ کے خلاف سیڈیشن قانون لگایا جا رہا ہے۔جبکہ سپریم کورٹ نے بار بار کہا ہے کہ ایسا کرنا اس قانون کا غلط استعمال ہے۔
حال ہی میں چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ
بھوپیش بگھیل نے زور دے کر کہا کہ ان لوگوں کے خلاف سیڈیشن کے الزام کو رد کیا جانا چاہیے جنھوں نے سوشل میڈیا پر ان کی تنقید کی تھی۔