یہ معاملہ اس وقت ہوا جب کچھ لوگ باہر کرکٹ کھیل رہے مسلم نوجوانوں کے پاس آئے اور ان سے کہا کہ جاکر پاکستان میں کھیلو ۔ معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
نئی دہلی : گرو گرام کے دھمس پور گاؤں میں ہولی کی شام کو مبینہ طور پر 25-20 لوگ ایک مسلم فیملی کے گھر میں گھس گئے اور فیملی ممبروں کے ساتھ ان کے یہاں آئے مہمانوں کو ڈنڈے اور راڈ سے جم کر پیٹا ۔انڈین ایکسپریس کی ایک رپورٹ کے مطابق، یہ معاملہ اس وقت ہوا جب کچھ لوگ باہر کرکٹ کھیل رہے مسلم نوجوانوں کے پاس آئے اور ان سے کہا کہ جاکر پاکستان میں کھیلو ۔ معاملے میں ایک ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ایف آئی آر کے مطابق، یہ معاملہ شام کو تقریباً 5 بجے اتر پردیش کے رہنے والے محمد ساجد کے گھر پر ہوا۔ وہ وہاں پر گزشتہ 3 سالوں سے اپنی بیوی ثمینہ اور 6 بچوں کے ساتھ رہ رہے ہیں۔
This is Modi's India. Muslim family attacked by Hindutva mob in #Gurugram. Last year in Aug in #Gurugram a Muslim man was beaten and forced to shave his beard. You may not subscribe to Hindutva ideology but if you support for Modi you end up strengthening his fascist policies pic.twitter.com/Hkcnk455aB
— M. Jibran Nasir (@MJibranNasir) March 22, 2019
پٹائی کا شکار ہونے والے ساجد کے بھتیجے دلشاد نے اپنی شکایت میں کہا کہ ، جھگڑا اس وقت شروع ہوا جب گھر کے پاس خالی پڑے جگہ پر کچھ دوسرے لوگوں کے ساتھ ہم کرکٹ کھیل رہے تھے ۔پولیس شکایت میں انہوں نے کہا ، دو نامعلوم لوگ بائیک پر آئے اور کہا ، تم لوگ یہاں کیا کر رہے ہو ۔ پاکستان جاؤ اور کھیلو۔ پھر انہوں نے مارپیٹ شروع کردی اور جب ہمارے چچا ساجد نے دخل دیا تب بائیک پر پیچھے بیٹھے شخص نے ان کو تھپڑ مارا اور کہا رکو ابھی تم کو بتاتے ہیں۔
Haryana: #Visuals from the residence in Gurugram that was vandalised & where the family members were beaten up on March 21. Police registered a case; police said, "children of a local were playing cricket, a few men threatened them asking not to play cricket there &attacked them" pic.twitter.com/TvklDkNa9i
— ANI (@ANI) March 23, 2019
انھوں نے کہا،’10 منٹ بعد 6 لوگ بائیک پر سوار ہو کر بھالا،لاٹھی اور تلوار لے کر گھر کی طرف آئے۔ان کو دیکھ کر ہم گھر میں بھاگے۔وہ چلانے لگے کہ مرد گھر سے باہر آئیں ورنہ وہ ہمیں جان سے مار دیں گے۔جب ہم باہر نہیں آئے تب وہ زبردستی گھر میں گھس آئے اور ہمیں پیٹنے لگے۔فیملی کے ممبروں کے ذریعے فون پر کچھ منٹ کے ریکارڈ ہوئے ویڈیو میں بھیڑ مردوں کو پیٹ رہی ہے،بچوں کو دھکہ دے رہی ہے اور قیمتی سامانوں کو لے کر بھاگ رہی ہے۔
پولیس نے کہا کہ آئی پی سی کی دفعہ 148 (فساد)،149 (غیر قانونی طور پر لوگوں کے گروپ کا جمع ہونا)،307(قتل کی کوشش)،323(جان بوجھ کر زخمی کرنا)،427ہاؤس ٹریس پاسنگ اور 506(مجرمانہ دھمکی)کے تحت معاملہ درج کیا گیا ہے۔
Samira: We were making food for some guests when suddenly they entered our home. They beat me up with sticks when I tried to stop them. I asked them what has happened. But they said "aaj in mulloh ko chodna nahi". They went upstairs, broke windows & doors & thrashed them brutally pic.twitter.com/gYOWrA4lO6
— ANI (@ANI) March 23, 2019
بھونسڈی پولیس اسٹیشن کے ایس ایچ او انسپکٹر سریندر کمار نے کہا،’کچھ ملزمین کی پہچان کر لی گئی ہے۔ہم چھاپہ ماری کر رہے ہیں اور جلد ہی گرفتاری کرنے کی امید ہے۔’ثمینہ نے کہا،’میں باورچی خانہ میں کھانا بنا رہی تھی۔جب تک میں باہر گئی،تب تک لوگ ہمارے گھر میں گھس گئے اور لوگوں کی پٹائی شروع کر دی۔میں نے ان سے ہمیں چھوڑنے کے لیے گزارش کی لیکن انھوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔ انھوں کھڑکیاں،ہماری گاڑیوں کو توڑ دیا اور قیمتی سامان ،سونے کی ایک جوڑی جھمکی،ایک سونے کی چین اور 25 ہزار روپے بھی لے گئے۔’