رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ زچگی کے بعد نرس نے متاثرہ خاتون کی ساڑی سے ہی فرش پر گرا خون بھی صاف کیا۔
نئی دہلی:گجرات کے بناس کانٹھا واقع ایک اسپتال میں رامی بین گوتم بھائی ٹھاکور نامی حاملہ خاتون کے ساتھ مبینہ طور پر غیر انسانی سلوک کرنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ جانکاری کے مطابق؛یہاں کے جلوٹا پرائمری ہیلتھ سینٹر میں ایک خاتون کو زچگی کے لیے لایا گیا تھا۔
دینک بھاسکر کی ایک خبر کے مطابق؛ نرس نے خاتون کو لیبر روم میں لے جانے کے بجائے لوہے کی جالی پکڑ کر کھڑے رہنے کو کہا۔ 20 منٹ بعد خاتون نے بچے کو جنم دیا ،جو فرش پر گر گیا۔حالانکہ بچے کو کوئی چوٹ نہیں آئی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق؛جمعہ کو ہوئے اس واقعہ میں حاملہ خاتون کو کسی طرح کی طبی سہولیات نہیں دی گئیں۔
جن ستا کی ایک خبر کے مطابق؛رشتہ داروں نے الزام لگایا ہے کہ زچگی کے بعد نرس نے متاثرہ خاتون کی ساڑی سے ہی فرش پر گرا خون بھی صاف کیا۔ رپورٹ کے مطابق’اس طرح کا غیر انسانی سلوک وہاں زچگی کے لیے لائی گئی کئی خواتین کے ساتھ کیا گیا۔
دوسری طرف ان الزامات کو ہیلتھ کیئر سینٹر کے مینجمنٹ نے خارج کر دیا ہے۔ جلوٹا ہیلتھ سینٹر کی ایک ڈاکٹر مونیکا پٹیل نے بتایا کہ اسپتال میں اس طرح کا کوئی کام نہیں کیا جاتا۔حالانکہ اب تک اس بارے میں کسی طرح کی کارروائی کی بات سامنے نہیں آئی ہے۔رشتہ داروں کے الزامات کی فی الحال تصدیق نہیں ہوئی ہے۔نہ ہی اس بارے میں ان کی طرف سے کسی قانونی کارروائی کے لیے قدم اٹھانے کی اطلاع ملی ہے۔