متاثرہ طالب علم کی ماں کا الزام ہے کہ پڑھائی لکھائی چھوڑکر مزدوری کرنے کو کہہ رہے تھے ملزم۔
نئی دہلی : گجرات کے پاٹن ضلع کے چانسما تعلقہ میں ایک 17 سالہ دلت نو جوان کو درخت سے باندھکر پیٹنے کا معاملہ سامنے آیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی خبر کے مطابق 12ویں کلاس میں پڑھنے والے اس نوجوان کو 18 مارچ کو دو لوگوں نے چانسما کے گوراڈ گاؤں میں درخت سے باندھکر اس کے ساتھ مارپیٹ کی۔چانسما میں درج ایف آئی آر کے مطابق مہسانا کا رہنے والا نتن (تبدیل شدہ نام) 18 مارچ کو 12ویں بورڈ کا امتحان دینے گیا تھا، جب یہ واقعہ ہوا۔ وہ اب مہسانا کے سول ہاسپٹل میں زیر علاج ہے۔
ایف آئی آر کے مطابق اس نے بتایا،میں اپنے گھر مہسانا سے امتحان دینے کے لئے تقریبا 1 بجے دھنوج گاؤں کے ودیا مندر ہائی اسکول پہنچا، جو میرا امتحان سینٹر تھا۔ میں جب باہر انتظار کر رہا تھا تب رمیش پٹیل میرے پاس آیا۔ وہ اسٹیٹ روڈٹرانسپورٹ کارپوریشن میں بس کنڈکٹر ہے اور میں اس کو صرف شکل سے پہچانتا ہوں۔ اس نے مجھے کہا کہ اس کو مجھ سے کام ہے اور ساتھ آنے کو کہا۔ وہ مجھے ایک اور آدمی کے پاس لے گیا جو موٹرسائیکل پر ہمارا انتظار کر رہا تھا۔ وہ دونوں مجھے پاس کے گوراڈ گاؤں کے ایک کھیت میں لے گئے۔
راستے میں جب نتن نے اپنے امتحان کے بارے میں کہا تب دونوں نے کہا کہ وہ اس کو پیپر شروع ہونے سے پہلے سینٹر پر چھوڑ دیںگے۔ نتن کی ماں نے انڈین ایکسپریس کو بتایا، انہوں نے اس کو درخت سے باندھا اور پھر ڈنڈےسے مارا۔ جب اس نے اس کو مارنے کی وجہ پوچھی تب انہوں نے اس کو گالی دیتے ہوئے کہا کہ اس کو پڑھائی-لکھائی، امتحان چھوڑکر مزدوری کرنی چاہیے۔
اس واقعہ کے بعد نتن نے امتحان نہیں دیا اور چپ چاپ گھر لوٹ آیا اور کسی کو اس واقعہ کے بارے میں کچھ نہیں بتایا۔ بدھ کو نہاتے وقت جب اس کی ماں نے ان کی پیٹھ پر نشان دیکھے تب ان کے پوچھنے پر نتن نے اس بارے میں بتایا۔اس کے بعد اس کو مہسانا کے سول ہاسپٹل لے جایا گیا اورآئی پی سی کی دفعہ 323، 341، 504، 506 (2) اور 114 کے تحت معاملہ درج کیا گیا۔ معاملے میں اب تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔
نتن کی ماں مہسانا کی ایک پلائی ووڈ کی فیکٹری میں کام کرتی ہیں اور اس کے والد ایک سڑک حادثہ کے بعد ہوئے آپریشن کی وجہ سے بستر پر ہیں۔اس بیچ مارپیٹ کی وجہ نتن کی ایک اونچی ذات کی لڑکی سے محبت کو بھی بتایا جا رہا ہے۔ حالانکہ نتن کی ماں نے اس سے صاف انکار کیا ہے۔ انہوں نے انڈین ایکسپریس کو بتایا،ایسا میرے بیٹے کو بدنام کرنے کے لئے کہا جا رہا ہے جس سے اس کو کوئی ہمدردی نہ ملے۔ یہ غلط ہے۔
پاٹن کے ایس سی-ایس ٹی سیل کے انچارج ڈپٹی ایس پی آر پی زالا نے بتایا کہ معاملے کی جانچ چل رہی ہے۔ انہوں نے بتایا، کیونکہ ہمارے پاس ملزم بس کنڈکٹر، جس کو متاثرہ طالب علم صرف شکل سے جانتا ہے، کا پورا نام اور جانکاری نہیں ہے، اس لئے اب تک کوئی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔ ہمیں اس کی جانکاری ملنے اور مناسب کارروائی کی امید ہے۔