سورت میں کئی علاقوں میں حکومت سے ناراضگی کے مدنظر لوک سبھا انتخاب کا بائیکاٹ کرنے اور موجودہ رکن پارلیامان کے خلاف بینر نظر آ رہے ہیں۔
انتخاب کے بائیکاٹ کے لئے سورت میں لگا ایک بینر(فوٹو : راجہ چودھری)
سورت: لوک سبھا انتخاب سے پہلے گجرات کےسورت میں حکومت سے ناراضگی کے مدنظرکئی علاقوں میں الیکشن بائیکاٹ سے متعلق بینرنظر آ رہے ہیں۔بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ 25 سالوں سے رہ رہے تقریباً دس ہزار شمالی ہندوستان کے لوگوں نے نہ صرف لوک سبھا انتخاب کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ کیا ہے بلکہ بی جے پی کے موجودہ رکن پارلیامان سی آر پاٹل کے خلاف اپنی ناراضگی کا بھی اظہار کیا ہے۔
شہر میں بڑی تعداد میں ایسے پوسٹر لگے ہیں، جن پر لکھا ہے، مودی سے بیر نہیں سی آر تیری خیر نہیں۔ یہ بینر ساچن، گبھینی، ورود، پندیسرا، پروت پاٹیا، کاٹودرا میں لوگوں کے گھروں کے سامنے، مقامی بازاروں اور کامپلیکس میں لگے دیکھے جا سکتے ہیں۔واضح ہو کہ شمالی ہندوستان کی ریاستوں کے تقریباً15 لاکھ سے زیادہ لوگ سورت میں رہ رہے ہیں۔ ان میں سے زیادہ تر شہر کے کپڑا کارخانوں میں کام کرتے ہیں۔
نوساری سے بی جے پی کے رکن پارلیامان سی آر پاٹل (فوٹو : ویکیپیڈیا)
مخالفت کر رہے لوگوں کے مطابق، جن علاقوں میں شمالی ہندوستانی بڑی تعداد میں رہتے ہیں، ان کو سرکاری مشینری کے ذریعے نظرانداز کیا جاتا رہا ہے۔ یہاں تک کہ بار بار درخواست کے باوجود ان کے مسائل کا حل نہیں ہوتا۔ اسی لئے اس طرح انتخاب کے بائیکاٹ کی بات شروع کی گئی ہے۔سورت کے اودھنا علاقے کی تقریباً 18 سوسائٹی میں بھی ایسے 100 بینر لگے ہیں، جن میں علاقے میں کسی بھی رہنما کے نہیں داخل ہونے کی بات کہی گئی ہے۔ پوناگاؤں علاقے میں لوگوں نے بی جے پی کے کسی بھی امیدوار کے داخلہ پر پابندی لگانے کے بینر لگادیا ہے۔
شمالی ہندوستانی کمیونٹی کو متحد کرنے والے بندیل کھنڈ ایکتا منچ کے صدر اجئے سنگھ نے دی وائر کو بتایا، گزشتہ 10 سالوں میں ہم نے نہ صرف عوامی نمائندوں سے ملاقات کی بلکہ کئی سرکاری محکمہ جات اور افسروں سے بھی ملکر یہاں رہ رہے شمالی ہندوستانی کمیونٹی کی حالت سے واقف کرایا، لیکن ایک بھی افسر یا منتخب نمائندوں نے یہاں دہائیوں سے رہ رہے لوگوں کی جائز مانگوں کو سلجھانے کی کوشش بھی نہیں کی۔
پوناگاؤ ں میں لگا ایک بینر(فوٹو : راجہ چودھری)
سنگھ نے یہ بھی بتایا، ہم کئی بار موجودہ رکن پارلیامان سی آر پاٹل اور ایم ایل اے جھانکھنا پٹیل کے پاس گئے اور جن حالات میں ہم رہنے کو مجبور ہیں، ان کے بارے میں بتایا، لیکن ہماری شکایتوں پر کوئی دھیان نہیں دیا گیا۔ ہم پچھلے 25 سالوں سے ٹیکس دے رہے ہیں، لیکن ہمیں بنیادی سہولیات بھی نہیں مل رہی ہیں۔
ان الزامات پر رد عمل دیتے ہوئے پاٹل نے کہا، کچھ لوگ میرے خلاف مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ میں نے زمینی سطح پر کام کیا ہے۔ یہ اپوزیشن کے لوگ ہیں۔ میں اپنی تشہیر جاری رکھوںگا کیونکہ یہ جمہوریت ہے اور مجھے ایسا کرنے کی اجازت ہے۔
(راجہ چودھری نیوز بلاگ INDvestigations کے ایڈیٹوریل ڈائریکٹر ہیں۔)