یہ معاملہ گجرات کے وڈودرا کے وسنا علاقے کا ہے۔ ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ کاحوالہ دےکر علاقے کے لوگوں نے مسلم نوجوان کو مکان بیچنے کی مخالفت کی تھی۔ اس ایکٹ کے تحت پڑوسیوں کے اتفاق کے بغیر ہندو اکثریتی علاقے میں مسلمانوں اور مسلم اکثریتی علاقے میں ہندوؤں کو جائیداد بیچنے کی ممانعت ہے۔
نئی دہلی: گجرات کے وڈودرا کے وسنا علاقے میں مخالفت کی وجہ سے ایک شخص کواپنا مکان مسلم نوجوان کو بیچنے کا فیصلہ بدلنا پڑا۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، سوسائٹی کے لوگوں نے یہ کہتے ہوئے مسلم نوجوان کو مکان بیچنے کی مخالفت کی کہ اس سے علاقے میں جائیداد کی قیمتوں میں گراوٹ آئےگی۔
یہ معاملہ وڈودرا کی سمرپن سوسائٹی کا ہے، جہاں ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ کاحوالہ دےکر سوسائٹی کے ممبروں نے مسلم نوجوان کو مکان بیچنے پر اعتراض کیا۔’ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ’کے تحت پڑوسیوں کےاتفاق کے بغیر ہندو اکثریتی علاقے میں مسلمانوں اور مسلم اکثریتی علاقے میں ہندوؤں کو جائیداد بیچنے کی ممانعت ہے۔
رپورٹ کے مطابق، موجودہ وقت میں اس سوسائٹی میں 170 گھر ہیں، جس میں سے دو گھر 2017 میں مسلمانوں کوبیچے گئے اور ایک دیگر گھر دوسرے مسلم شخص کو 99 سال کے لئے لیز پر دیا گیا۔ جے پی روڈ پولیس تھانہ علاقے میں آنے والی سمرپن سوسائٹی کو 2014 میں’ڈسٹربڈایریا’ قرار دیا گیا تھا۔ اس کے تحت سوسائٹی میں تمام غیر منقولہ جائیدادوں کوبیچنے کے لئے سوسائٹی کے صدر سے این او سی اور کلکٹر کی منظوری کی ضرورت ہوتی ہے۔
یہ پوری مخالفت اس وقت شروع ہوئی، جب سوسائٹی کے ایک بنگلہ کے مالک مہیش پلانی نے ایک مسلم شخص کو بنگلہ بیچنے کے لئے پولیس ویری فیکیشن کے لئے ایک عرضی دائر کی۔ اس پر سوسائٹی کے ممبروں نے اقلیت کمیونٹی کے لوگوں کو جائیداد دکھانے کولےکر بھی اعتراض کیا۔اس کے بعد اتوار کو پلانی نے بنگلہ بیچنے کے لئے پولیس ویری فیکیشن کافیصلہ چھوڑ دیا۔
انڈین ایکسپریس سے بات چیت میں بنگلہ کے مالک مہیش پلانی نے کہا، ‘میرےایک قریبی دوست کے ذریعے یہ خریدار آیا تھا، اس لئے میں نے بنگلہ دکھانے میں کوئی اعتراض نہیں کیا۔ وہ بنگلہ کا اچھاخاصہ پیسہ بھی دینے کو تیار تھا۔ میں نے ان کوبتا دیا تھا کہ ڈسٹربڈ ایریا ایکٹ کی وجہ سے یہ معاہدہ نہیں بھی ہو سکتا۔ میں نےمعاہدے کو آگے بڑھانے کے لئے پولیس ویری فیکیشن کے لئے ایک درخواست دائر کی تھی لیکن اب میں نے اپنی درخواست واپس لے لی ہے۔ ‘
انہوں نے بتایا کہ میں نے بنگلہ بیچنے کے لئے جس بھی بروکر سے رابطہ کیا،اس نے اقلیت کمیونٹی کے کسی بھی شخص کو بنگلہ نہیں بیچنے کی ہدایت دی۔ اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے جے پی روڈ پولیس اسٹیشن کے سب انسپکٹر ایس ایس جسانی نے کہا، ‘ ہمیں دو دن پہلے درخواست ملی تھی اور جب تک ہم اس کاویری فیکیشن کر پاتے، مکان مالک نے درخواست واپس لے لی۔ ‘
رپورٹ کے مطابق، اسی علاقے کے قیصر باغ سوسائٹی میں بھی گزشتہ ستمبر میں اسی طرح کی مخالفت دیکھنے کو ملی تھی، جہاں ایک مسلم شخص کو مکان خریدنے نہیں دیاگیا تھا۔ گجرات حکومت کے ایس ایس آر ڈی نے وڈودرا کےضلع کلکٹر کے ذریعے کاروباری گیتا گوراڈیا کو کاروباری اور ماہر تعلیم فیضل فصلانی کو ایک بنگلہ بیچنے کی اجازت پر روک یہ کہتے ہوئے لگا دی تھی کہ اس کو ڈسٹربڈایریا ایکٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بیچا گیا تھا۔