اندور میں پچھلے 35 سالوں سے شیکھر گربا منڈل کے زیر اہتمام گربا پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔ تاہم، اس سال بجرنگ دل کے اراکین نے تقریب کے مسلم آرگنائزر فیروز خان پر ‘لو جہاد’ کو فروغ دینے کا الزام لگایا ہے۔
(علامتی تصویر بہ شکریہ: Flickr/Lori Thantos/CC BY-NC 2.0)
نئی دہلی: مدھیہ پردیش کے اندور میں ایک گربا پروگرام کو اس لیے ردکر دیا گیا ہے کہ بجرنگ دل کے ممبران نے منتظمین میں سے ایک کے مسلمان ہونے پر اعتراض کیا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، اندور کے بھورکوآ علاقے میں گزشتہ 35 سالوں سے شیکھر گربا منڈل کے زیر اہتمام یہ پروگرام منعقد کیا جا رہا ہے۔ تاہم، اس سال بجرنگ دل کے اراکین نے تقریب کے مسلم آرگنائزر فیروز خان پر ‘لو جہاد’ کو فروغ دینے کا الزام لگایا۔
بجرنگ دل نے الزام لگایا کہ ‘اس پروگرام کا استعمال ہندو خواتین اور مسلم مردوں کے درمیان تعلقات کو فروغ دینے کے لیے کیا جا رہا تھا’ اور اس معاملے پر پولیس میں شکایت بھی درج کرائی۔
ایونٹ آرگنائزر فیروز خان نے کہا، ‘یہ پروگرام 35 سال سے ہو رہا ہے۔ میں 25 سال سے اس میں شامل ہوں اور پچھلے 15 سالوں سے اس کا مینجمنٹ سنبھال رہا ہوں۔ ہمیں پہلے کبھی اس طرح کے مسئلے کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔’
اندور کے ایس پی رشی کیش مینا نے کہا، ‘ہم نے کسی کو بھی اجازت نہیں دی ہے اور نہ ہی ہم نے کسی تقریب کے منتظم کو ان کی تقریب رد کرنے کو مجبور کیا ہے۔ یہ واقعہ مقامی فریقین کے درمیان جھگڑے کی وجہ سے پیش آیا۔’