برٹن حکومت سے پناہ دینے کی دہائی لگانے کے ساتھ ساتھ صحافیوں کے کئی سوالوں کے جواب میں نیرو مودی نے کوئی تبصرہ کرنے سے انکار کر دیا۔کانگریس نے پوچھا وزیر اعظم بتائیں کہ نیرو مودی کس کے تحفظ میں عیش و آرام کی زندگی گزا ررہا ہے۔
(فوٹو: بشکریہ فیس بک / نیرو مودی)
نئی دہلی : ملک سے فرار ارب پتی ہیرا کاروباری نیرو مودی لندن کے ویسٹ اینڈ علاقے میں ایک عالی شان اپارٹمنٹ میں کھلے عام رہ رہا ہے، جس کی قیمت 80 لاکھ پاؤنڈ (تقریباً 56 کروڑ روپے)بتائی گئی ہے۔ اس نے لندن میں ہیرے کا نیا کاروبار بھی شروع کر دیا ہے۔ برٹن کے اخبار ٹیلی گراف کی خبر میں یہ جانکاری دی گئی ہے۔نیرو مودی پر پنجاب نیشنل بینک کے ساتھ تقریباً 14 ہزار کروڑ روپے کی دھوکہ دھڑی کا الزام ہے۔ ٹیلی گراف کی خبر کے مطابق، نیرو مودی اس وقت تین بیڈ روم والے ایک فلیٹ میں رہ رہا ہے۔
یہ فلیٹ اس علاقے کی مشہور کثیر منزلہ عمارت سینٹر پوائنٹ ٹاور کے ایک بلاک کے ایک منزل پر آدھے حصے میں بنا ہے۔ اس کا ماہوار کرایا 17000 پاؤنڈ ہونے کا اندازہ ہے۔یہ خبر نیرو مودی کے مہاراشٹر میں کیہیم سمندر کے کنارے پر بنے بنگلہ کو منہدم کرنے کے ایک دن بعد سامنے آئی ہے۔ٹیلی گراف نے کہا کہ ہندوستانی ایجنسیوں نے نیرو مودی کے بینک کھاتوں کو سیزکر دیا ہے اور اس کی گرفتاری کے لئے انٹرپول نے ریڈ کارنر نوٹس جاری کیا ہے۔ اس کے باوجود وہ لندن میں ہیرے کا نیا کاروبار کر رہا ہے۔
ٹیلی گراف نے نیرو مودی کا ایک ویڈیو پوسٹ کیا ہے کہ جس میں وہ داڑھی اینٹھی مونچھیں رکھے اور شترمرغ (آسٹرچ) کی کھال کی جیکیٹ پہنے ہوئے نظر آ رہا ہے۔ جیکیٹ کی قیمت تقریباً 10000 پاؤنڈ بتائی جا رہی ہے۔صحافیوں نے نیرو مودی سے برٹن حکومت سے پناہ دینے کی دہائی لگانے کے ساتھ کئی سوال پوچھے۔ ان کے جواب میں وہ ‘ ساری، نو کمینٹس’ کہہکر ٹال گیا۔ایک ذرائع نے اخبار کو بتایا کہ نیرو مودی کو پینشن محکمہ نے نیشنل انشیورنس نمبر دیا ہے۔ جس کا مطلب ہے کہ وہ برٹن میں قانونی طور سے کام کر سکتا ہے اور برٹن میں بینک کھاتوں کا استعمال کر سکتا ہے۔
وزیر اعظم بتائیں کہ کس کے تحفظ میں عیش وآرام کی زندگی جی رہا ہے نیرو: کانگریس
دریں اثنااربوں روپیے کی بینک جعل سازی کے ملزم نیرو مودی کے لندن میں رہنے اور وہاں کی سڑکوں پر سرعام گھومنے سے متعلق خبر کو لےکر کانگریس نے سنیچر کو وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ بولا اور سوال کیا کہ آخر یہ بھگوڑا کس کے تحفظ میں عیش وآرام کی زندگی جی رہا ہے۔
پارٹی نے یہ بھی الزام لگایا کہ ہزاروں کروڑ روپیے لوٹکر عیش گاہ میں زندگی گزارنا اس حکومت میں ہی ممکن ہے۔کانگریس ترجمان پرینکا چترویدی نے دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم دفتر کو نیرو مودی کے بارے میں پہلے ہی شکایت کی گئی تھی، لیکن کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا، کیونکہ وزیر اعظم خود چاہتے تھے کہ نیرو مودی ملک سے فرار ہو جائے۔
انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ وزیر اعظم کو بہت پہلے ہی نیرو اور میہل بھائی (میہل چوکسی) کے سارے کارناموں کی پوری جانکاری تھی۔پرینکا نے الزام لگایا، مودی جی نے گھوٹالےبازوں اور چوروں کے لئے نہ صرف ناممکن کو ممکن کیا، بلکہ حمایت بھی دی ہے۔ ‘انہوں نے کہا، ملک آج چوکیدار سے سوال پوچھ رہا ہے کہ نیرو مودی کس کے تحفظ میں لندن میں عیش وآرام کی زندگی جی رہا ہے؟ ‘
نیرو مودی معاملے پر وزارت خارجہ کے بیان کو لےکر کانگریس ترجمان نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ اگست کے مہینے میں تحویل کی التجا کی۔ اس کے بعد سے برٹن کی حکومت پر دباؤ کیوں نہیں بنایا گیا؟ جس متاثر کن ڈپلومیسی کا ڈھول پیٹا جاتا ہے، اس کا استعمال کیوں نہیں ہوا؟
اس سے پہلے پارٹی کے چیف ترجمان رندیپ سرجیوالا نے ٹوئٹ کر کے کہا، ‘ملک کا 23000 روپے کروڑ لوٹکر لے جاؤ، بغیر روک-ٹوک ملک سے بھاگ جاؤ، پھر وزیر اعظم کے ساتھ بیرون ملک میں فوٹو کھینچواؤ، لندن میں 73 کروڑ روپے کی عیش گاہ میں زندگی گزارو۔ بوجھو، میں کون ہوں، ارے چھوٹا مودی، اور کون! ‘انہوں نے الزام لگایا،’جب مودی بھئے کوتوال، تو ڈر کاہے کا۔ مودی ہے تو ممکن ہے! ‘
برٹن کے وزیر داخلہ نے نیرو مودی کی تحویل کی التجا کو عدالت بھیجا : ذرائع
وہیں برٹن کے وزیر داخلہ نے ملزم نیرو مودی کے خلاف قانونی کارروائی شروع کرنے کے لئے اس کے تحویل کی ہندوستان کی التجا کو حال ہی میں ایک عدالت کو بھیجا۔ سرکاری ذرائع نے سنیچر کو یہ بات کہی۔ای ڈی کے ذرائع نے کہا کہ ان کو دو دن پہلے معاملے کو لندن کی ایک عدالت میں بھیجنے کے برٹن کے وزیر داخلہ ساجد جاوید کے قدم کے بارے میں سرکاری طور پر مطلع کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق یہ قدم نیرو کی تحویل کے عمل کو آگے بڑھانے اور اس کو ہندوستان میں قانون کا مقابلہ کرنے کے لئے واپس لانے سے متعلق ہے۔انہوں نے کہا کہ ای ڈی اور سی بی آئی کی ایک مشترکہ ٹیم برٹن جائےگی اور وکیلوں کو ہندوستان کی رائے اور نیرو کے خلاف ثبوتوں سے واقف کرائےگی۔ بینک دھوکہ دھڑی کے ایک اور مفرور ملزم وجے مالیہ کے معاملے میں بھی ایسا ہی کیا گیا تھا۔
ای ڈی اور سی بی آئی کے ذریعے معاملے میں نیرو، اس کے ماموں میہل چوکسی اور دیگر کے خلاف تفتیش کی جا رہی ہے۔وزارت خارجہ نے بھی نیرو مودی کی تحویل کے مدعے پر رد عمل دیا۔ وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ برٹن اب بھی نیرو مودی کی تحویل کی ملک کی التجا پر غور کر رہا ہے۔ ہندوستان اس کی تحویل کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)