امانوئل میکروں نے کہا کہ میں کچھ دنوں بعد پاکستان کے وزیر اعظم سے بات کروںگا اور ان سے کہوںگا کہ مذاکرہ دو طرفہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرانس اگلے مہینے ہندوستان کو 36 رافیل جنگی طیاروں میں سے پہلا طیارہ بھیجےگا۔
نئی دہلی: وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ آمنے سامنے ہوئی لمبی بات چیت کے بعد فرانس کے صدر امانوئل میکروں نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو کشمیر مدعا دو طرفہ طریقے سے حل کرنا چاہیے اور کسی بھی تیسرے فریق کو خطے میں نہ تو مداخلت کرنی چاہیے اور نہ ہی وہاں تشدد کو بڑھاوا دینا چاہیے۔سیتو دے سینلی میں گزشتہ جمعرات کو 90 منٹ سے زیادہ وقت کی آمنے سامنے ہوئی ملاقات میں وزیر اعظم مودی اور صدر امانوئل میکروں نے آپسی ڈپلومیسی کو بڑھاوا دینے کی بات کی۔
اس ملاقات کے بعد نمائندوں کے مذاکرات ہوئے اور پھر دونوں ممالک نے چار معاہدوں پر دستخط کیے۔
مذاکرہ کے بعد ایک مشترکہ پریس بیان میں صدر امانوئل میکروں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نے ان کو جموں و کشمیر پر ہندوستان کے ذریعے حال ہی میں لئے گئے فیصلے کے بارے میں بتایا اور کہا کہ یہ ان کے دائرہ اختیار میں ہے۔ میکروں نے کہا، ‘ میں نے ان کو کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کو ہی اس مدعے کا دو طرفہ طریقے سے حل نکالنا چاہیے اور کسی بھی تیسرے فریق کو نہ تو مداخلت کرنی چاہیے اور نہ ہی خطے میں تشدد کو اکسانا چاہیے۔ ‘
فرانسیسی صدر نے بتایا کہ انہوں نے وزیر اعظم مودی سے کہا کہ زمینی حالات کو بگڑنے سے روکنا ہندوستان اور پاکستان دونوں کی ذمہ داری ہے کیونکہ اس سے کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔غور طلب ہے کہ حکومت ہند نے جموں و کشمیر کو خاص درجہ دینے والے آئین کے آرٹیکل 370 کے زیادہ تر اہتمام پانچ اگست کو منسوخ کر ریاست کو دو یونین ٹریٹری ریاستوں میں بانٹ دیا تھا۔
میکروں نے کہا کہ فرانس یہ یقینی بنائےگا کہ سیز لائن کے دونوں طرف کے علاقوں میں عام شہریوں کے مفادات اور حقوق کا پورا دھیان رکھا جائے۔انہوں نے کہا کہ خطے میں امن بنائے رکھنا چاہیے اور لوگوں کے حقوق کی حفاظت کی جانی چاہیے۔فرانس کے صدر نے کہا، ‘ میں کچھ دنوں بعد پاکستان کے وزیر اعظم (عمران خان) سے بات کروںگا اور ان سے کہوںگا کہ مذاکرہ دو طرفہ ہونا چاہیے۔ ‘
انہوں نے یہ بھی کہا کہ فرانس اگلے مہینے ہندوستان کو 36 رافیل جنگی طیارہ میں سے پہلا طیارہ بھیجےگا۔امانوئل میکروں کے بعد، مودی نے کہا کہ ہندوستان اور فرانس کے درمیان رشتے کسی خود غرضی پر نہیں، بلکہ ‘ آزادی، مساوات اور بھائی چارہ ‘ کے مضبوط خیالات پر مبنی ہیں۔انھوں نے کہا کہ ہندوستان اور فرانس دہشت گردی کو روکنے سے متعلق مہم اور سکیورٹی کے شعبہ میں تعاون بڑھائیں گے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)