حکومت کے ذریعہ معاشی اصلاحات کے اعلان کے بعد فارن پورٹ فولیو انویسٹرز(بیرونی سرمایہ کاروں) نے ستمبر میں6557.80 کروڑ روپے کی نیٹ خریداری کی تھی۔ حالانکہ اس کے بعد اکتوبر میں دوبارہ وہ اپنی پونجی نکالنے لگے ہیں۔
نئی دہلی : عالمی اقتصادی بحران اور ٹریڈ وار کے اندیشوں کی وجہ سےسرمایہ کاروں کی سوچ متاثر ہوئی ہے۔اس وجہ سے اکتوبر مہینہ کے پہلے دو ہفتے میں فارن پورٹ فولیو انویسٹرز( ایف پی آئی) نے گھریلوں سرمایہ بازار سے 6200 کروڑ روپے سے زیادہ کی نکاسی کی ہے۔ڈیپازٹری کے تازہ اعداو شمار کے مطابق، ایک اکتوبر سے 11 اکتوبر کے دوران ایف پی آئی نے شیئر بازار سے 4955.20 کروڑ روپے اور ڈیبینچروں سے 1261.90کروڑ روپے نکالے گئے۔اس طرح رپورٹنگ کی مدت میں ان کی کل نکالی گئی رقم 6217.10 کروڑ روپے کی رہی۔
گزشتہ مہینہ ایف پی آئی نے 6557.80کروڑ روپے کی خریداری کی تھی۔مارننگ اسٹار انویسٹمنٹ کے چیف تجزیہ کار ہمانشو شری واستو نے کہا کہ ستمبر میں خریدار رہنے کے بعد ایف پی آئی دوبارہ اکتوبر میں بکوالی کرنے لگے۔حکومت کے ذریعہ معاشی اصلاحات کے اعلان کے بعد ایف پی آئی نے ستمبر میں خریداری کی تھی۔
گرو کے شریک-بانی اور کورآپریشن افسر ہرش جین نے کہا ،ایف پی آئی اور ایف ڈی آئی کی نئی درجہ بندی کچھ وقت کے لیے غیر ملکی سرمایہ کاروں کی سوچ کو متاثر کر سکتی ہے۔موڈیز اور دیگر تنظیموں کے ذریعہ جی ڈی پی نمو کا اندازہ کم کرنے سے بھی فارن انویسٹرزپر اثر پڑا ہے۔ ملک میں بینکنگ اور مالیاتی شعبوں کے بحران سے بھی سرمایہ کاروں پر اثر پڑ رہا ہے۔عالمی معاشی بحران اور ٹریڈ وار کے اندیشوں کے ساتھ ہی ورلڈ بینک اوردیگر درجہ بندی کی ایجنسیوں کے ذریعہ جی ڈی پی نمو کی شرح میں کی جا رہی کمی سرمایہ کاروں کو اپنا سرمایہ نکالنے پر مجبور کر رہی ہے۔واضح ہو کہ ،ورلڈبینک نے مالی سال 19-2918 میں 6.9فیصدی کی شرح نمووالی ہندوستانی معیشت کی معاشی نمو کی شرح کا اندازہ گھٹا کر اتوار کو 6 فیصد کر دیا۔
( خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)