آدھار کی طرح کسانوں کو 12ہندسوں کا یونک آئی ڈی دینے کا منصوبہ

وزارت زراعت نے بتایا کہ سرکار کسانوں کا ایک ڈیٹابیس بنا رہی ہے، جس میں پی ایم کسان جیسی مختلف اسکیموں سے ڈیٹا اکٹھا کر کےاسے زمین کےریکارڈس سے جوڑا جائےگا۔گزشتہ چھ ستمبر کووزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا تھا کہ ان کی وزارت نے 5.5 کروڑ کسانوں کا ڈیٹابیس بنایا ہے اور اس دسمبر تک اسے بڑھاکر 8 کروڑ کر دیا جائےگا۔

وزارت زراعت  نے بتایا کہ سرکار کسانوں کا ایک ڈیٹابیس بنا رہی ہے، جس میں پی ایم کسان جیسی مختلف  اسکیموں سے  ڈیٹا اکٹھا کر کےاسے زمین کےریکارڈس سے جوڑا جائےگا۔گزشتہ  چھ ستمبر کووزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا تھا کہ ان کی وزارت نے 5.5 کروڑ کسانوں کا ڈیٹابیس بنایا ہے اور اس دسمبر تک اسے بڑھاکر 8 کروڑ کر دیا جائےگا۔

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

(علامتی تصویر، فوٹو: پی ٹی آئی)

نئی دہلی: وزارت زراعت نے کسانوں کو مختلف اسکیموں  کا فائدہ دینے کے نام پرآدھار کارڈ کی طرز پر 12 ہندسوں کی ایک خصوصی آئی ڈی بنانے کی شروعات کی ہے۔وزارت کے ایک سینئر افسر نے اس کی جانکاری دی ہے۔

وزارت کے ایڈیشنل سکریٹری  وویک اگروال نے انڈین ایکسپریس کو بتایا کہ سرکار کسانوں کا ایک ڈیٹابیس بنا رہی ہے،جس میں پی ایم کسان جیسی مختلف اسکیموں سے ڈیٹا اکٹھا کرکےاسے زمین کے ریکارڈس سے جوڑا جائےگا۔

انہوں نے کہا کہ اس کا مقصد ایک ایسامربوط نظام تیار کرنا ہے، جس کے ذریعے کسانوں کو تمام منصوبوں کافائدہ آسانی سے دیا جا سکے۔ اگروال وزارت کے ڈیجیٹل ڈویژن کی قیادت بھی کرتے ہیں۔

افسر نے کہا، ‘ہم نےاندرونی طور پر کسان آئی ڈی بنانا شروع کر دیا ہے اور ایک بار جب ہم 8 کروڑ کسانوں کے ڈیٹابیس کے ساتھ تیار کر لیں گے، تو ہم اسے لانچ کریں گے۔’

انہوں نے کہا کہ اب تک مدھیہ پردیش، اتر پردیش، راجستھان اور آندھرا پردیش سمیت 11صوبوں  کے لیے ڈیٹابیس تیار کیا گیا ہے۔ تلنگانہ، کیرل اور پنجاب سمیت باقی صوبوں کو آنے والے مہینوں میں کور کیا جائےگا۔

اگروال نے کہا کہ موجودہ منصوبوں جیسے پی ایم کسان، مردا کارڈ اور پی ایم فصل بیمہ یوجنا سے ڈیٹابیس بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا،‘مرکزی منصوبوں میں سبھی کسان سےجڑے اعدادوشمارکو ریاستی سرکاروں کے پاس دستیاب زمین کے ریکارڈ سے جوڑا جائےگا۔ اس کی تصدیق  کے لیے آدھار کا استعمال کیا جائےگا۔’

اس کےعلاوہ ڈیٹا جیوگرافک انفارمیشن سسٹم(جی آئی ایس)،جہاں صوبوں کے ذریعےنقشوں کو ڈیجیٹلائز کیا جاتا ہے، کے توسط سے زمین  کا اعدادوشمار اکٹھا کیا جائےگا۔ اگروال نے کہا کہ اس سے کسانوں کوصحیح صلاح حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔

رپورٹ کے مطابق، اس مہینے کی شروعات میں وزرائے اعلیٰ کےکانفرنس  کے دوران کسانوں کو ایسی آئی ڈی جاری کرنے اور ڈیٹابیس بنانے کےمنصوبے  پر چرچہ کی گئی تھی۔

گزشتہ چھ ستمبر کو وزیر زراعت نریندر سنگھ تومر نے کہا تھا کہ ان کی وزارت نے 5.5 کروڑ کسانوں کا ڈیٹابیس بنایا ہے اور اس دسمبر تک اسے بڑھاکر 8 کروڑ کر دیا جائےگا۔

حال ہی میں اپنے ڈیجیٹل مشن کے تحت وزارت زراعت نے سسکو، ننجاکارٹ، جیو پلیٹ فارمز، آئی ٹی سی اور این سی ڈی ای ایکس ای مارکیٹس لمٹیڈ(این ای ایم ایل)،مائیکروسافٹ، اسٹار اگری بازار، ای ایس آرآئی انڈیا ٹکنالوجی، پتنجلی اور امیزن سمیت 10نجی کمپنیوں کے ساتھ ایم او یو سائن کیا ہے۔