گجرات کے پاٹن ضلع کا معاملہ۔کنویں میں حادثاتی طور پر فیملی کے ایک ممبر کے گر جانے کے بعد چار دوسرے لوگ ان کو بچانے کے لیے گئے تھے۔
نئی دہلی: گجرات کے پاٹن ضلع میں سیپٹک ٹینک کے طور پر استعمال کیے جا رہے ایک کنویں میں دم گھٹنے سے ایک ہی فیملی کے پانچ لوگوں کی موت ہو گئی ۔ پولیس نے گزشتہ جمعرات کو بتایا کہ یہ واقعہ دو دن پہلے سامی تحصیل کے گجر واڑا گاؤں میں ہوا ہے۔مرنے والوں کی پہچان رنجنا بین سنگھو(40)، ان کے شوہر رتا بھائی سندھو(58)،ان کے رشتہ دار رتا بھائی نڈوڈا (58)،راجا بھائی سندھو(65) اور اجب بھائی سندھو(45 )کے طور پر ہوئی ہے۔
پولیس افسر نے بتایا کہ 17 ستمبر کو رنجنا بین کنویں میں گر گئی تھیں۔ ان کو بچانے کے لیے فیملی کے 4 دوسرے ممبر کنویں میں کود گئے تھے۔ اس کنویں کا استعمال ایک طرح سے سیپٹک ٹینک کے طور پر کیا جا رہا تھا۔ ان کے شوہر رتا بھائی ان کو بچانے کے لیے کنویں میں اترے لیکن زہریلی گیس کی وجہ سے بےہوش ہو گئے۔
جب فیملی کے دوسرے ممبر کپل کو بچانے کے لیے کنویں میں اترے تو ان کے ساتھ بھی یہی ہوا۔سامی تھانےکے ڈپٹی انسپکٹر وائی بی بروت نے بتایا کہ سبھی کر مقامی ہاسپٹل لے جایا گیا جہاں ان کی موت کا اعلان کر دیا گیا۔ایک سرکاری اشتہار میں بتایا گیا ہے کہ وزیر اعلیٰ وجئے روپانی نے جمعرات کو وزیراعلیٰ راحت فنڈ سے مرنے والوں کے ہر رشتہ دار کو چار چار لاکھ روپے کے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)