اتر پردیش کی رام پور لوک سبھا سیٹ سے ایس پی-بی ایس پی اتحاد کے امیدوار اعظم خان نے اتوار کو ایک عوامی جلسہ کے دوران بی جے پی امیدوار جیا پردہ کو لے کر قابل اعتراض بیان دیا تھا۔ تنازعہ ہونے پر بولے،میں نے کسی کا نام نہیں لیا۔
نئی دہلی:اتر پردیش کے رام پور سے بی جے پی کی لوک سبھا امیدوار جیا پردہ کے خلاف قابل اعتراض بیان دینے پر سماج وادی رہنما اعظم خان کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے جبکہ وومین کمیشن نے ان کو نوٹس بھی بھیجا ہے۔اعظم خان نے ایک ریلی میں جیا پردہ کے خلاف قابل اعتراض تبصرہ کیا تھا،حالانکہ بعد میں انھوں نے صفائی بھی دی۔
FIR has been registered against Samajwadi Party leader Azam Khan for his comment 'main 17 din mein pehchan gaya ki inke niche ka underwear khaki rang ka hai'. (File pic) pic.twitter.com/7srNhNoue2
— ANI UP (@ANINewsUP) April 15, 2019
غور طلب ہے کہ اتر پردیش حکومت کے سابق وزیر خان کا ‘قابل اعتراض’ تبصرہ والا ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کیا جا رہا ہے۔اس ویڈیو کے مطابق رام پور کے شاہ آباد میں ایک انتخابی ریلی میں خان نے کہا تھا،’رام پور والوں، اتر پردیش والوں،ہندوستان والوں! اس کی اصلیت سمجھنے میں آپ کو 17 برس لگ گئے۔ میں 17 دن میں پہچان گیا کہ ان کے نیچے کا جو انڈر ویئر ہے وہ بھی خاکی رنگ کا ہے۔میں 17 دن میں پہچان گیا،آپ کو پہچاننے میں 17 برس لگے،17 برس۔’
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق؛ اعظم خان نے کہا کہ انھوں نے اپنے بیان میں کسی کا نام نہیں لیا ہے۔انھوں نے کہا کہ اگر میں مجرم ثابت ہو جاتا ہوں تو میں لوک سبھا الیکشن 2019 کی امیدواری سے اپنا نام واپس لے لوں گا اور الیکشن نہیں لڑوں گا۔
انھوں نے کہا ،’میں نے کسی کا نام نہیں لیا ہے۔میں جانتا ہوں کہ مجھے کیا کہنا چاہیے۔اگر کوئی ثابت کر دیتا ہے کہ میں کہیں،کسی کا نام لیا ہے،کسی کی بے عزتی کی ہے تو میں الیکشن نہیں لڑوں گا۔’
National Commission for Women (NCW) sends a notice to SP leader Azam Khan over his remark 'main 17 din mein pehchan gaya ki inke niche ka underwear khaki rang ka hai', he made in Rampur (UP) yesterday. pic.twitter.com/q1l5uqJ4w2
— ANI (@ANI) April 15, 2019
نیشنل وومین کمیشن نے اعظم خان کے اس قابل اعتراض بیان کو لے کر ان کو نوٹس بھی جاری کیا ہے۔کمیشن کی چیئر پرسن ریکھا شرما نے کہا،’ہم الیکشن کمیشن کو بھی خط لکھ رہے ہیں کہ ان کے (اعظم خان )خلاف سخت قدم اٹھائے جائیں کیونکہ اب ان کو سبق سیکھنا پڑے گا۔یہ صحیح وقت ہے ان کو یہ سب روکنا ہوگا۔عورت کوئی سیکس آبجیکٹ نہیں ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ خاتون ووٹرس کو اس طرح کے لوگوں کے خلاف ووٹ کرنا چاہیے،جو عورتوں کے ساتھ اس طرح کا برتاؤ کرتے ہیں۔’
Jaya Prada: He shouldn't be allowed to contest elections. Because if this man wins, what will happen to democracy? There'll be no place for women in society. Where will we go? Should I die, then you'll be satisfied? You think that I'll get scared & leave Rampur? But I won't leave pic.twitter.com/85EuDaoZd8
— ANI UP (@ANINewsUP) April 15, 2019
اعظم خان کے اس بیان پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے جیا پردہ نے کہا،’انھیں الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے کیونکہ اگر یہ شخص جیتتا ہے تو جمہوریت کا کیا ہوگا؟ سماج میں عورتوں کا کوئی مقام نہیں رہے گا۔ ہم کہاں جائیں گے؟ کیا مجھے مر جانا چاہیے تبھی آپ مطمئن ہوں گے؟ آپ سوچتے ہو کہ میں اس سے ڈر جاؤں گی اور رام پور چھوڑ دوں گی؟ لیکن میں رام پور سے نہیں جاؤں گی۔’
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)