فیک نیوز راؤنڈ اپ :کیامغربی بنگال کی ویزر اعلیٰ ممتا بنر جی یہ بیان دیا تھاکہ،آپ مجھے 42 سیٹیں جیت کر دو میں آپ لوگوں کو دکھاؤں گی کہ ہندوؤں کو کیسے رلایا جاتا ہے۔
بھگوا تنظیموں اور ان کے کارکنوں کی یہ فطرت ہوتی ہے کہ جب وہ اپنے مخالف کو عقلی دلائل سے شکست نہیں دے پاتے ہیں تو وہ ان کے کردار کو نشانہ بنانے لگتے ہیں۔ گزشتہ ہفتے سوشل میڈیا پلیٹ فارموں پر بہت سے ‘چوکیدار’ایسے نظر آئے جنہوں نے راہل گاندھی کے خلاف ایک تصویر کے سہارے فیک نیوز کی اشاعت کی۔ تصویر میں راہل گاندھی ایک خاتون کے ساتھ کھڑے ہیں، وہ خاتون کسی مغربی ملک کی ہیں۔ تصویر کو ٹوئٹر اور فیس بک پر شئیر کرتے ہوئے ‘چوکیداروں’نے دعویٰ کیا کہ؛
وکی لیکز نے انکشاف کیا ہے کہ راہل گاندھی عرف راؤل ونچی شادی شدہ ہے، اس کے دو بچے ہیں جو لندن میں رہتے ہیں ۔اس کی بیوی کولمبین ہے۔ پہلی اولاد 14 برس کا بیٹا نیاک ہے اور دوسری اولاد مائینک 10برس کی بیٹی ہے۔ خود کو غیر شادی شدہ کہہ کر راہل گاندھی ملک کو گمراہ کر رہا ہے۔
چندر شیکھر پھوپھالیہ نامی فیس بک پروفائل سے اس تصویر کو 22 اپریل کو اپلوڈ کیا گیا تھا جس کو دوسرے صارفین نے تقریباً 21400 مرتبہ شئیر کیا گیا۔ چندر شیکھر کے علاوہ بھی متعدد صارفین نے اس تصویر کو اپنے پروفائلوں پر اسی عبارت کے ساتھ اپلوڈ کیا۔
تصویر کو گوگل سرچ انجن میں ریورس امیج سرچ کرنے پر تصویر کی حقیقت سامنے آجاتی ہے اور معلوم ہوتا ہے کہ تصویر میں راہل گاندھی کے ساتھ موجود خاتون ہسپانوی اداکارہ نتھالیہ راموس ہیں جن کا تعلق اسپین سے ہے، اور وہ کولمبیا سے نہیں ہیں۔ 14 ستمبر 2017 کو نتھالیہ نے اپنے
آفیشل ٹوئٹر ہینڈل سے راہل گاندھی کے ساتھ اس تصویر کو عام کیا تھا۔اسی تصویر کو نتھالیہ نے اپنے
انسٹاگرام پر بھی شئیر کیا تھا اور اپنی اس ملاقات کو کافی بصیرت خیز قرار دیا تھا۔
اس کے علاوہ ہمیں معلوم ہوتا ہے کہ راہل گاندھی نے اتر پردیش کے چیف الیکشن آفیسر کو سپرد کیے اپنے حلف نامے میں یہ ظاہر کیا ہے کہ وہ 48 برس کے ہیں اور غیر شادی شدہ ہیں۔گزشتہ ہفتے اسی طرح مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ سوشل میڈیا پر بھگوا فکر کے
پروفائلوں اور
ٹوئٹر ہنڈلوں پر ایک بنگالی اخبار ‘برتمان’ کی کترن گردش میں رہی جس پر یہ دعویٰ کیا جا رہا تھا کہ اس بنگالی اخبار کی خبر کے مطابق ممتا بنرجی نے کہا ہے کہ؛
آپ مجھے 42 سیٹیں جیت کر دو میں آپ لوگوں کو دکھاؤں گی کہ ہندوؤں کو کیسے رلایا جاتا ہے۔
الٹ نیوز نے انکشاف کیا کہ سوشل میڈیا میں جو تصویر عام کی گئی تھی اس کی ہیڈلائن کو فوٹو شاپ سے تبدیل کر دیا گیا تھا جس کی سند اس بات میں ملتی ہے کہ ہیڈلائن کے مختلف الفاظ کےفونٹ یکساں نہیں تھے۔
برتمان اخبار کی اصل خبر کی سرخی میں لکھا تھا؛
آپ مجھے 42 سیٹیں جیت کر دو میں آپ لوگوں کو دکھاؤں گی کہ دہلی کو کیسے ہلایا جاتا ہے۔
ممتا بنرجی غالباً اس بات کی طرف اشارہ کر رہی تھیں کہ اگر وہ آنے والی لوک سبھا میں 42 سیٹیں جیت جاتی ہیں تو دہلی کی مرکزی حکومت کے کافی معاملات میں اختیار حاصل کر لیں گی جس سے دہلی کی مرکزی سیاست کو ہلا دیں گی۔الٹ نیوز نے واضح کیا کہ اصل خبر کی ہیڈلائن کے دو الفاظ ‘دہلی’ اور ‘ہلایا’ کی جگہ فوٹو شاپ سے ‘ہندو’ اور ‘رلایا’ کر دیا گیا اور عوام کے سامنے حقیقت کے برعکس جھوٹے دعوے پیش کے گئے۔
مشہور گلوکار ہنس راج ہنس موسیقی کے بعد اب سیاست میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں اور دہلی میں بی جے پی کے ٹکٹ سے
لوک سبھا کے امیدوار ہیں۔ ہنس راج نارتھ ویسٹ دہلی میں عام آدمی پارٹی کے گگن سنگھ اور کانگریس کے راجیش للوتھیا کے سامنے ہیں۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ہنس راج ہنس بطور گلوکار عوام کے درمیان کافی مقبولیت رکھتے ہیں، جس کی وجہ سے مخالف پارٹیوں اور ان کے لیڈران کا فکرمند رہنا بالکل واضح ہے۔ عام آدمی پارٹی کی یہی فکر ایک
پریس کانفرنس کی شکل میں سامنے آئی جہاں انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہنس راج ہنس نے اپنا مذہب تبدیل کر کے اسلام قبول کر لیا ہے اور اس حقیقت کو وہ عوام سے چھپا رہے ہیں۔
عام آدمی کی پریس کانفرنس کے علاوہ ان کے لیڈروں اور کارکنوں نے بھی اس معاملے کو سوشل میڈیا میں اٹھایا۔ عام آدمی پارٹی کے میڈیا انچارج انکت لعل نے ایک ویڈیو کلپ ٹوئٹ کیا جس پر انہوں نے یہ دعویٰ کیا کہ کچھ لوگ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ ہنس راج ہنس نے اپنا مذہب تبدیل نہیں کیا ہے، اس ویڈیو کو جھٹلایا نہیں جا سکتا ہے۔
الٹ نیوز نے انکشاف کیا کہ جس ویڈیو کلپ کو عام کیا جا رہا تھا، دراصل وہ ایک ویڈیو سے لی گئی تھی جس میں ہنس راج ہنس ایک صوفی عالم شیخ طاہر القادری کی تعریف کر رہے ہیں۔ طاہر القادری پاکستان کے صوفی عالم ہیں جو اس وقت کناڈا میں رہتے ہیں۔ وہ پاکستانی عوامی تحریک نامی سیاسی پارٹی کے بانی ہیں اور عالمی تنظیم منہاج القرآن کے کے بانی ہے۔ ہنس راج ہنس اپنی اس ویڈیو میں طاہر القادری کو ان کے یوم پیدائش پر ان کو اردو زبان میں خراج عقیدت پیش کر رہے تھے جس کو یہ سمجھ لیا گیا کہ انہوں نے اسلام قبول کر لیا۔ ان کا مکمل ویڈیو منہاج القرآن کے یو ٹیوب چینل پر موجود ہے؛
جب الٹ نیوز نے ہنس راج ہنس کے بیٹے سے اس معاملے کی حقیقت پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ یہ جھوٹی خبریں 2014 سے ہی منظر عام پر رہی ہیں۔ یہ جھوٹی خبریں پاکستانی میڈیا میں سب سے پہلے آئیں تھی جس کو سن کر ہنس راج ہنس بھی حیرت میں پڑ گئے تھے۔
(محمد نوید اشرفی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ریسرچ اسکالر ہیں اور ہر اتوار فیک نیوز پر دی وائر اردو کے لئے کالم لکھتے ہیں. ان کے پرانے کالمس پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔)