اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت کے فیصلے پر سوال کھڑے کیے ہیں اور اس کو پالیٹیکل اسٹنٹ قرار دیا ہے۔حالاں کہ اکثر سیاسی پارٹیوں نے حکومت کے اس قدم کی حمایت کی ہے۔
علامتی تصویر : فوٹو/پی ٹی آئی
نئی دہلی: اقتصادی طور پر کمزور اشرافیہ کمیونٹی کو نوکری اور ایجوکیشن میں
10 فیصدریزرویشن دینے کے لیے آئین میں ترمیم سے جڑے بل کو آج لوک سبھا میں پیش کیا گیا۔ مرکزی ویزر تھاور چند گہلوت نے یہ بل ایوان میں رکھا ۔ تمام رکن پارلیامنٹ کو تین صفحے کا متعلقہ بل پڑھنے کے لیے دیا گیا ۔ واضح ہوکہ سوموار کو مودی کابینہ نے اشرافیہ کمیونٹی کو 10 فیصد ریزرویشن دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اپوزیشن پارٹیوں نے حکومت کے اس فیصلے پر سوال کھڑے کیے ہیں اور
اس کو پالیٹیکل اسٹنٹ قرار دیا ہے۔اس کے باوجود اکثر سیاسی پارٹیوں نے حکومت کے اس قدم کی حمایت کی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ لوک سبھا انتخاب سے ٹھیک پہلے حکومت کے اس فیصلے میں تمام مذاہب کے اشرافیہ کمیونٹی کو شامل کیا گیا ہے۔
غور طلب ہے کہ حکومت کو ابھی اس فیصلے کو نافذ کرنے میں کافی مشقت کرنی ہوگی ۔ جانکاروں کے مطابق ، حکومت کو مالی اعتبار سے پسماندہ اشرافیہ کمیونٹی کو 10 فیصد ی ریزرویشن کا فائدہ پہنچانے کے لیے آئین میں ترمیم کرانا ہوگا۔ اس کے لیے حکومت کو دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت کی ضرورت ہوگی ۔
اس کے علاوہ پارلیامنٹ سے بل پاس ہونے کے بعد 50 فیصدی ریاستی ودھان سبھاؤں سے بھی اس بل کو منظور کرنا ہوگا۔کانگریس ، بی ایس پی اور جنتادل (سیکولر)نے مرکزی حکومت کے اس قدم کی حمایت کی ہے جبکہ قانون کے مطابق ملک میں ریزرویشن کی حد 50 فیصدی طے کی گئی ہے۔
مجموعی طور پر ریزرویشن کے اس مدعے پر ملک میں زوردار بحث جاری ہے ۔ ایسے میں ہم آپ کے لیے ملک کی مختلف ریاستوں میں ریزرویشن کے اعداد و شمارکا ایک خاکہ
روزنامہ جن ستا کے شکریے کے ساتھ پیش کر رہے ہیں ۔
اروناچل پردیش میں ایس سی کو ایک فیصدی اور ایس ٹی 45 فیصدی ریزرویشن دیا ہے ۔ یہاں اوبی سی کے لیے کوئی ریزرویشن نہیں ہے ۔ آسام میں ایس سی کے لیے 7 فیصدی ، ایس ٹی کے لیے 12 اور اوبی سی کے لیے 27 فیصدی ریزرویشن ہے ۔ بہار میں ایس سی کو 16 فیصدی ، ایس ٹی کو 1 اور اوبی سی کو 27 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ چنڈی گڑھ میں ایس سی کو 12 فیصدی ، ایس ٹی کو 32 فیصدی اور اوبی سی کو 18 فیصدی ریزرویشن ہے۔گووا میں ایس سی کو 2 فیصدی ایس ٹی کو 32 فیصدی اور اوبی سی کو 18 فیصدی ریزرویشن ہے ۔
گجرات میں ایس سی کو 7، ایس ٹی کو 15 اور اوبی سی کو 27 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ ہماچل پردیش میں ایس سی کو 25 ایس ٹی کو 4 اور اوبی سی کو 20 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ جھارکھنڈ میں ایس سی کو 12 ایس ٹی کو 26 اور اوبی سی کو 12 فیصدی ریزرویشن کا اہتمام ہے۔کرناٹک میں ایس سی کو 16ایس ٹی کو 7 اور اوبی سی کو 27 فیصدی ریزرویشن ہے ۔ کیرالا میں ایس سی کو 10 ایس ٹی کو 1 اور اوبی سی کو 27 فیصدی ریزرویشن ہے/ مدھیہ پردیش میں ایس سی کو 15ایس ٹی کو 2ہ اور اوبی سی کو 15 فیصدی کا ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ منی پور میں ایس سی کو 3 ایس ٹی کو 34 اور اوبی سی کو 13فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔
میگھالیہ میں ایس سی کو 1 ایس ٹی کو 44 اور اوبی سی کو 5 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ میزورم میں ایس سی کو 0ایس ٹی کو 45 اور اوبی سی کو 5 فیصدی ریزرویشن ہے۔ ناگالینڈ میں ایس سی کو 0 ایس ٹی کو 45 اور اوبی سی کو 0 فیصدی ریزرویشن ہے۔ اڑیسہ میں ایس سی کو 16ایس ٹی کو 22 اور اوبی سی کو 12 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ پنجاب میں ایس سی کو 29ایس ٹی کو 0 اور اوبی سی کو 21 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ سکم میں ایس سی کو 5 ایس ٹی کو 21 اور اوبی سی کو 24 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔
تریپورہ میں ایس سی کو 27ایس ٹی کو 31 اور اوبی سی کو 2 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ اتراکھنڈ میں ایس سی کو 18 ایس ٹی کو 3 اور اوبی سی کو 13 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ اتراکھنڈ میں ایس سی کو 18 ایس ٹی کو 3 اور اوبی سی کو 14 فیصدی کا ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ اترپردیش میں ایس سی کو 21ایس ٹی کو 1 اور اوبی سی کو 27 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔ بنگال میں ایس سی کو 23 ایس ٹی کو 5 اور اوبی سی کو 22 فیصدی ریزرویشن ہے۔ دہلی میں ایس سی کو 15ایسٹی کو 75 اور اوبی سی کو 27 فیصدی ریزرویشن دیا جارہا ہے۔
دریں اثنا این ڈی ٹی وی کے مطابق اقتصادی طور پر کمزور اشرافیہ کمیونٹی کو نوکری اور ایجوکیشن میں 10 فیصدر ریزرویشن کے فیصلے سے جڑی پانچ اہم باتیں ؛
کابینہ نے فیصلہ کیا ہے کہ سالانہ 8 لاکھ آمدنی یا 5 ایکڑ سے کم کھیتی والے اشرافیہ کو ریزرویشن کا فائدہ ملے گا۔
اگر بل پاس ہوگیا تو اس کا فائدہ برہمن ،راجپوت ،جاٹ،مراٹھا ،بھومی ہار اور کئی کاروباری کمیونٹی کو ملے گا۔
اس ریزرویشن کا فائدہ عیسائیوں اور مسلمانوں کو بھی ملے گا۔
ریزرویشن کا فائدہ لینے کے لیے بلدیاتی حلقے میں 1000مربع فٹ یا اس سے زیادہ کا فلیٹ نہیں ہونا چاہیے اورنان نوٹیفائیڈحلقے میں200 یارڈ سے زیادہ کا فلیٹ نہیں ہونا چاہیے۔
ریزرویشن کا فائدہ لینے کے لیے کاسٹ اور انکم سرٹیفیکٹ بھی دینا ہوگا۔
The post
جانیے، ریزرویشن کے متعلق اعداد و شمار کیا کہتے ہیں appeared first on
The Wire - Urdu.