کانگریس کی این وائی اے وائی اسکیم  کی تنقید کرنے پر الیکشن کمیشن نے نیتی آیوگ کے نائب چیئر پرسن کو بھیجا نوٹس

02:56 PM Mar 28, 2019 | دی وائر اسٹاف

الیکشن کمیٹی سے جڑے ذرائع کا کہنا ہے کہ نیتی آیوگ کے نائب چیئر پرسن راجیو کمار نوکر شاہ ہیں اور ان کو اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہیے جس سے بی جے پی کو فائدہ ہوسکتا ہے۔

نیتی آیوگ کے نائب چیئر پرسن ، راجیو کمار، فوٹو: پی ٹی آئی

نئی دہلی : الیکشن کمیشن نے کانگریس کے Minimum Income Guarantee Scheme(این وائی اے وائی )کے انتخابی وعدے کی تنقید کرنے کے لیے نیتی آیوگ کے نائب چیئر پرسن راجیو کمار کو نوٹس جاری کرکے جواب مانگا ہے۔انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، راجیو کمار نے سب سے غریب 20 فیصدی لوگوں کو 6000 روپے مہینہ دینے کے کانگریس کے وعدے کو خارج کرتے ہوئے کہا تھا کہ پارٹی (کانگریس)انتخاب جیتنے کے لیے کچھ بھی کہہ سکتی ہے اور کچھ بھی کر سکتی ہے۔

راجیو شکلا نے سوموار کو خبررساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا تھا کہ اس مجوزہ اسکیم سے سرکاری خزانے کو نقصان میں اضافہ ہوگا۔ ضابطہ اخلاق کے دوران حکمراں پارٹی کے حق میں سرکاری ہوائی جہازوں ، گاڑیوں اور مشنریوں کے استعمال کی ممانعت ہوتی ہے ۔ 10 مارچ کو لوک سبھا انتخاب کی تاریخوں کے اعلان کے ساتھ ہی ملک میں ضابطہ اخلاق نافذ ہے۔

الیکشن کمیٹی  سے جڑے ذرائع کا کہنا ہے کہ راجیو نوکر شاہ ہیں اور ان کو اس طرح کا بیان نہیں دینا چاہیے ، جس سے بی جے پی کو فائدہ ہوسکتا ہے۔ان کو دو دنوں کے اندر جواب  دینے کو کہا گیا ہے ۔غور طلب ہے کہ راہل گاندھی نے سوموار کو کہاتھا کہ اگر الیکشن کے بعد ان کی پارٹی اقتدار میں آتی ہے تو ان کی حکومت ہر سال سب سے غریب  20 فیصد فیملی کو سالانہ 72000کی کم سے کم آمدنی کو یقینی بنائے گی ۔

کانگریس صدر راہل گاندھی نے اس اسکیم کو بہترین فیصلہ بتاتے ہوئے کہا تھا کہ یہ غریبی پر آخری وار ہوگا ۔ اس اسکیم میں  ہرسال 360000 کروڑ روپے کے خرچ کی امید ہے اور اس سے سب سے غریب طبقے کے 5 کروڑ گھروں یعنی 25 کروڑ  لوگوں کو فائدہ ہوگا۔واضح ہوکہ راہل گاندھی کے اس اعلان کے بعد راجیو کمار نے اے اے آئی سے کہا تھا ، یہ کانگریس کی پرانی پالیسی ہے۔ وہ الیکشن جیتنے کے لیے کچھ بھی کہہ سکتے ہیں اور کچھ بھی کر سکتے ہیں ۔ 1966 میں غریبی ہٹائی گئی تھی، بعد میں ون رینک ون پنشن اسکیم نافذ کی گئی ، سبھی کو تعلیم کے حق کے تحت مناسب تعلیم دی گئی ۔ اس لیے آپ دیکھ سکتے ہیں کہ وہ کچھ بھی کہہ اور کر سکتے ہیں ۔

راجیو کمار نے کہا تھا کہ ، 2008 میں چدمبرم اقتصادی نقصان کو 2.5 فیصدی سے بڑھا کر 6 فیصد ی تک لے گئے تھے ۔ یہ اعلان بھی اسی پیٹرن پر آگے بڑھنے جیسا ہے ۔ راہل گاندھی نے اقتصادیات پر اس کے اثرات کی فکر کیے بغیر اس اسکیم کا اعلان کر دیا ۔ اس اسکیم کی وجہ سے ہم 4 قدم پیچھے چلے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا ، مجھے لگتا ہے کہ اقتصادی نقصان 3.5 سے بڑھ کر 6 فیصدی تک ہوسکتا ہے ۔ سبھی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیاں ہماری ریٹنگ کم کر سکتی ہیں ۔ ہوسکتا ہے کہ ہمیں باہر قرض نہ ملے اور ہماری سرمایہ کاری بند ہوجائے۔