ڈی ڈی سی اے سے رجت شرما کو ہٹانے کی تجویز پر 8 ممبروں نے کیا دستخط

دہلی ڈسٹرک کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی ڈی سی اے) کے صدر رجت شرما کو ہٹانے کے لئے بورڈ آف ڈائریکٹرس کے 16 ممبروں میں سے 8 نے اس تجویز پر دستخط کئے ہیں۔ حالانکہ، بورڈ آف ڈائریکٹرس میں حکومت کے نمائندے گوتم گمبھیر نے اس پر دستخط نہیں کیا ہے۔

دہلی ڈسٹرک کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی ڈی سی اے) کے صدر رجت شرما کو ہٹانے کے لئے بورڈ آف  ڈائریکٹرس کے 16 ممبروں میں سے 8 نے اس تجویز پر دستخط کئے ہیں۔ حالانکہ، بورڈ آف  ڈائریکٹرس میں حکومت کے نمائندے گوتم گمبھیر نے اس پر دستخط نہیں کیا ہے۔

(فوٹو بہ شکریہ : فیس بک)

(فوٹو بہ شکریہ : فیس بک)

نئی دہلی: دہلی ڈسٹرک کرکٹ ایسوسی ایشن (ڈی ڈی سی اے) کے بورڈ آف  ڈائریکٹرس کے 8 ممبروں نے صدر رجت شرما کے تمام اختیارات  کو واپس لینے کے لئے ایک مشترکہ تجویز پر دستخط کئے ہیں۔ بورڈ آف  ڈائریکٹرس ڈی ڈی سی اے کا فیصلے لینے والی اکائی ہے، جس کے 16 ممبروں میں سے آٹھ نے اس تجویز پر دستخط کئے ہیں۔ اس تجویز سے رجت شرما کو منظم طریقے سے  کام کرنے میں پریشانی ہو سکتی ہے۔

اتوار کو ہوئے اجلاس کے دوران جن ممبروں نے تجویز پر دستخط کئے، ان میں ونود تہارا، راجن منچندا، سنجے بھاردواج، آلوک متل، اپوروگپتا، ایس این شرما، سدھیر اگروال اور نتن گپتا شامل ہیں۔تہارا اور سابق کرکٹر بھاردواج نے رجت شرما کی مدت کی شروعات میں ہی مخالفت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کو رجت شرما کے کام کرنے کا طریقہ پسند نہیں ہے۔

حالانکہ تہارا کو سکریٹری  کےعہدے سے برخاست  کیا گیا تھا اور انہوں نے اس کے خلاف عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا تھا۔ حالانکہ، بورڈ آف  ڈائریکٹرس میں حکومت کے نمائندے گوتم گمبھیر سمیت آٹھ دوسرے لوگوں  نے اس تجویز پر دستخط نہیں کئے ہیں۔اس تجویز میں کہا گیا ہے، ‘ ڈی ڈی سی اے کے روزانہ کام کاج کے لئے 2 جولائی 2018 کو بورڈ آف  ڈائریکٹرس نے صدر کو جو اختیارات دیے تھے ان کو واپس لیا جاتا ہے اور تمام فیصلے ٹاپ  کاؤنسل کرے‌گی۔ ہم اس بات کی تجویز رکھتے ہیں کہ ہم نے معاملے کی اہمیت کو دیکھتے ہوئے اس کو منظور کیا ہے۔ اس مدعے کو ٹاپ  کاؤنسل کے اگلے اجلاس میں اٹھایا جا سکتا ہے۔ ‘

ڈی ڈی سی اے کے ایک ممبر نے کہا، ‘ رجت شرما کے اختیارات  کو مکمل طور پر واپس لینے کے لئے اکثریت ہونی چاہیے اور ان کی مخالفت کر رہے ڈائریکٹرس کے پاس اکثریت نہیں ہے۔ ان کی حمایت میں 16 میں سے آٹھ ممبر ہیں۔ اگر ان کو ایک اور دستخط مل بھی جاتا ہے تو صدر ان کے فیصلے پر روک لگانے کے لئے عدالت کا رخ کر سکتے ہیں۔ ‘

انہوں نے کہا کہ اس سے ڈی ڈی سی اے میں ایک اور رکاوٹ پیدا ہوگی کیونکہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق وہ دوسرےایڈمنسٹریٹر کی تقرری نہیں کر سکتے۔اس معاملے کو اب بی سی سی آئی کے ایڈمنسٹریٹرس کی کمیٹی کے سامنے رکھا جائے‌گا۔ ہم بورڈ آف  ڈائریکٹرس کے فیصلے کو بھیجنے کی تیاری کر رہے ہیں۔

بی سی سی آئی کے نئے آئین کے مطابق، تمام اختیارات  ٹاپ  کاؤنسل کے پاس ہوں گی ایسے میں ڈی ڈی سی اے کے بورڈ آف  ڈائریکٹرس کی یہ تجویز قانونی طور  سے لازمی ہوگی یا نہیں یہ بھی دیکھنا ہوگا۔ بورڈ آف  ڈائریکٹرس نے اس کے ساتھ ہی چیف آپریٹنگ افسر (سی او او) جی آر سکسینہ کو بھی ہٹانے کی سفارش کی ہے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)