دہلی- این سی آر،ممبئی،کولکاتہ،چنئی،بنگلور،پونے اور حیدرآباد ان خاص شہروں میں پچھلے سال اسی مدت میں 67140 مکان فروخت ہوئے تھے۔بنگلورمیں گراوٹ 35 فیصدی تک رہی۔
نئی دہلی: ملک کے 7 خاص شہروں میں جولائی ستمبر سہ ماہی کے دوران مکانوں کی فروخت 18 فیصدی گر کر 55080یونٹ رہی ۔رئیل اسٹیٹ سے جڑی خدمات دینے والی فرم اناراک نے ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ خریدار مکان میں انویسٹ کرنے کو لے کر احتیاط برت رہے ہیں۔دہلی این سی آر،بمبئی،کولکاتہ،چنئی،بنگلور،پونے اور حیدرآباد ان خاص شہروں میں پچھلے سال کی اسی مد ت میں 67140 مکا ن فروخت ہوئے تھے۔بنگلورومیں گراوٹ 35 فیصدی تک رہی۔
انا راک نے اپنی رپورٹ میں کہا،’2019 کی تیسری سہ ماہی میں تقریباً 55080 اکائیوں کی فروخت ہوئی۔یہ 2019 کی دوسری سہ ماہی 20 فیصدی اور ایک سال پہلے کی تیسری سہ ماہی سے 18 فیصدی کم ہے۔’فرم نے کمزور رخ کے علاوہ ،انٹریسٹ سبوینشن اسکیم پر روک اور ‘شرادھ’ پکش (ہندو دھرم کا عقیدہ)کو بھی رہائشی فروخت میں گراوٹ کے لئے ذمہ دارو ٹھہرایا ہے۔
انا راک کے چیئرمین انج پوری نے کہا ،’اس سہ ماہی میں نئے مکانوں کی سپلائی اور مکانوں کی فروخت میں گراوٹ کی امید تھیں کیونکہ گھرخریداری اور ڈیولپر دونوں محتاط ہیں اور جوکھم سے بچ رہے ہیں۔’حالانکہ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے کئے گئے تدارک سے تہوار کا موسم اور اس کے آگے آنے والی سہ ماہیوں میں مکانوں کی مانگ بڑھے گی۔پوری نے کہا کہ حال میں کی گئی کار پوریشن فیس میں کٹوتی سے گھریلوں اور غیر ملکی سرمایہ کاروں دونوں سے انویسٹ آئے گا۔
بنگلور میں مکان فروخت میں سب سے زیادہ گراوٹ دیکھی گئی۔یہاں رہائشی فروخت 35 فیصدی گر کر 10500 یونٹ پر رہی۔اس کے بعد حیدرآباد میں فروخت 32 فیصدی گھٹ کر 3280 یونٹ رہی۔کولکاتہ میں مکانوں کی فروخت 27 فیصدی کم ہو کر 3120 یونٹ جبکہ دہلی این سی آر میں مانگ 13 فیصد گھٹ کر 9830 یونٹ پر رہ گئی۔اس سال جولائی ستمبر مدت میں چنئی میں فروخت 11 فیصدی گر کر 2620 یونٹ،پونے میں 8 فیصدی گر کر 8550 یونٹ اور بمبئی میں مکان فروخت 6 فیصدی گر کر 17180 یونٹ پر رہی۔ٹاپ سات شہروں میں نہیں فروخت ہونے والے مکانوں کی تعداد 6.56 لاکھ اکائیوں پر رہی ۔یہ جون سہ ماہی کے آخر میں6.66 لاکھ یونٹ سے تھوڑا کم ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)