بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے کہا کہ حکومت میں علامتی طور پر شامل ہونے کی ضرورت نہیں ہے اگر حصہ داری ہوتو وہ سیٹوں کے حساب سے ہونی چاہیے۔
نئی دہلی: جے ڈی یو نے مودی حکومت میں نہیں شامل ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔جمعہ کو نتیش کمار نے کہا کہ ، بی جے پی کی پیشکش ہمیں منظور نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت میں علامتی طور پر شامل ہونے کی ضرورت نہیں ہے۔ حکومت میں حصہ داری ہو تو وہ سیٹوں کے حساب سے ہونی چاہیے ۔ نتیش کمار نے کہا کہ پارٹی نے کسی وزارت کا مطالبہ نہیں کیا تھا۔
انہوں نے بتایا کہ ، جب ان کو یہ بتایا گیا کہ جے ڈی یو کو وزیر کا ایک عہدہ دیا گیا ہے تو میں نے کہا کہ ہمیں اس کی ضرورت نہیں ہے ، باقی میں اپنی پارٹی سے پوچھ کر بتاؤں گا ۔ اس کے بعد میں نے اپنی پارٹی میں اس پر بات کی تو پارٹی نے کہا کہ یہ صحیح نہیں ہے اور ہمیں حکومت میں علامتی طور پر شامل کیا جارہا ہے جبکہ اس کو تناسب کے لحاظ سے ہونا چاہیے ۔ نتیش کمار نے کہا کہ ہم ساتھ ہیں اور اس سے ناراض نہیں ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ خبروں میں دیکھ رہا ہوں کہ ہم نے 3 سیٹوں کو مطالبہ کیا تھا ۔ یہ غلط ہے ہم نے ایسا کوئی مطالبہ نہیں کیا ۔
انہوں نے سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ ،اٹل جی کے زمانے میں بھی ہم ساتھ تھے ۔ سیٹ کے حساب سے وزار ت ملی تھی ۔ گٹھ بندھن حکومت میں ایسا ہی ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ان کے وقت میں تو کابینہ میں شامل ہونے سے پہلے ہی وزارت پر بات کر لی جاتی تھی ۔ صحیح تناسب میں پارٹیوں کو نمائندگی ملنی چاہیے۔
واضح ہوکہ جے ڈی یو نے حکومت سے باہر رہنے کا فیصلہ کیا ہے ۔قابل ذکر بات یہ ہے کہ نتیش کمار مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شامل ہوئے تھے ۔
غور طلب ہے کہ بہار میں این ڈی اے کے درمیان سیٹوں کے بٹوارے کے تحت بی جے پی اور جے ڈی یو نے 17-17 سیٹوں پر انتخاب لڑا تھا وہیں ایل جے پی کو 6 سیٹیں دی گئی تھیں۔ بی جے پی نے 17 جے ڈی یو نے 16 اور ایل جے پی نے 6 سیٹو ں پر جیت درج کی تھی ۔ایل جے پی کو حکومت میں ایک قلمدان ملا ہے ۔ بی جے پی نے جے ڈی یو کو بھی ایک سیٹ کی پیشکش کی تھی لیکن جے ڈی یو نے اس کو قبول کرنے سے انکار کر دیا۔