مرکزی وزیر نے کہا کہ حراست میں لیے گئے جموں وکشمیر کے رہنماؤں کو ہالی ووڈ فلموں کی سی ڈی اور جم کی سہولیات دی گئی ہیں ۔ وہ ان سہولیات کا ستعمال کر رہے ہی ، جو ان کے گھر پر بھی نہیں ملتیں ۔
نئی دہلی : مرکزی وزیر نے اتوار کو دعویٰ کیا کہ آرٹیکل 370 ہٹائے جانے کے بعد کشمیر میں حراست میں لیے گئے رہنما ہاؤس اریسٹ (نظر بندی) میں نہیں بلکہ گیسٹ ہاؤس (مہمانوں ) کی طرح رہ رہے ہیں اور ایسی سہولیات کا فائدہ اٹھارہے ہیں جو ان کے گھر پر بھی دستیاب نہیں ہیں ۔انڈیا ٹوڈے کے مطابق، ایک پروگرام میں مرکزی وزیر نے کہا ، رہنماؤں کو وی آئی پی بنگلو میں رکھا گیا ہے ۔ ہم نے ان کو ہالی ووڈ فلموں کی سی ڈی دی ہیں ۔ ان کو جم کی سہولیات بھی دی گئی ہیں ۔ وہ ہاؤس اریسٹ نہیں وہ ہاؤس گیسٹ ہیں ۔
انہوں نے یہ بات بھی دوہرائی کہ ان رہنماؤں 18 مہینے سے زیادہ حراست میں نہیں رکھا جائے گا۔ سنگھ نے یہ بیان آخری ڈوگرہ حکمراں ہری سنگھ کی سالگرہ کے موقع پر جموں میں منعقد ایک پرگرام میں دیا۔حالاں کہ ہری سنگھ کے پوتے اور سینئر بی جے پی رہنما اجات شترو سنگھ اس پروگرا م میں موجود نہیں تھے ۔ جیتندر سنگھ کے علاوہ وہاں وزیر مملکت انوراگ ٹھاکر ، بی جے پی کے قومی نائب صدر شیام جاجو اور بی جے پی کے ریاستی صدر رویندر رینا موجود تھے ۔
سنگھ نے بنا کسی کا نام لیے یہ دعویٰ کیا کہ اپنے مفاد کے لیے کچھ لوگ آرٹیکل 370 کو ہٹائے جانے کو مذہب سے جوڑنے کا افواہ پھیلا رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے مسلمان اس افواہ سے متاثر نہ ہوں کہ وہ ریاست میں اکثریت کی پوزیشن کھو دیں گے ۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ریاست میں کوئی کرفیو نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا ، سی آر پی سی کی دفعہ 144 کے تحت کچھ درجن بھر تھانہ حلقوں میں کچھ پابندی لگائی گئی ہےتاکہ کوئی بھی پریشانی نہ پید اکرے۔
سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ بی جے پی ترجمانوں کو میڈیاسے یہ بتانے کو کہا گیا ہے کہ کشمیر میں حراست میں لیے گئے مین اسٹریم کے رہنماؤں کو 18 مہینے سے پہلے رہا کر دیا جائے گا۔انہوں نے کشمیری رہنماؤں کو حراست میں لیے جانے کا موازنہ ایمرجنسی کے دوران حراست میں لیے گئے لال کرشن اڈوانی ، اٹل بہاری واجپائی اور ارون جیٹلی سے کی ۔