دہلی فساد: آئی بی افسر انکت شرما کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں انکشاف، جسم پر چوٹ کے 51 نشان

05:11 AM Mar 15, 2020 | دی وائر اسٹاف

دہلی میں ہوئے فساد کے دوران مارے گئے آئی بی افسر انکت شرما کی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کے جسم  پر ملے چوٹ کے نشان میں چاقو سے گودے جانے کے 12 نشان ہیں۔

فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی میں ہوئے تشدد کے دوران مارے گئے آئی بی کے افسر انکت شرما کی پوسٹ مارٹم رپورٹ سے پتہ چلا ہے کہ ان کے جسم  پر چوٹ کے کل 51 نشان پائے گئے ہیں، جن میں سے چاقو سے گودے جانے کے 12 نشان ہیں۔انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق، پوسٹ مارٹم رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انکت کے جسم  پر تیز دھاردار ہتھیار سے چوٹ کے 33 نشان بھی ملے ہیں۔ یہ نشان انکت شرما کے پیر، سینہ، جانگھ اورجسم  کے پچھلے حصہ میں ہیں۔

اس کے ساتھ ہی چھ کٹ کے نشان ہیں، جس میں ا سکریچ کے نشان بھی ہیں۔ انکت کے سر پر راڈ اور ڈنڈے سے چوٹ کے نشان بھی ملے ہیں۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ کہتی ہے کہ انکت شرما کی موت پھیپھڑوں اور سر پر لگی گمبھیر چوٹ کی وجہ سے ہوئی تھی۔ رپورٹ کہتی ہے کہ انکت شرما کے پورے جسم  پر چوٹ کے نشان ملے ہیں لیکن زیادہ تر  نشان ان کی پیٹھ اور ریڑھ کی ہڈی میں ہیں۔بتا دیں کہ انکت 25 فروری کو غائب ہوئے تھے۔ وہ شمال مشرقی  دہلی میں اپنے گھر والوں  کے ساتھ رہتے تھے۔ تشدد کے دوران چاقو مارنے اور بےرحمی سے پٹائی کرنے کے بعد ان کا قتل  کر دیا گیا تھا۔ انکت شرما کی لاش  26 فروری کو چاندباغ میں نالے سے ملی  تھی۔

اہل خانہ کے مطابق، وہ دفتر سے آکر باہر لوگوں کو سمجھانے گئے تھے، تبھی طاہر کے گھر کے باہر بھیڑ نے انہیں پکڑ کر پیٹا، چاقوؤں سے حملہ کیا اور طاہر کے گھر اندر لے جاکر حملہ کیا۔ اب تک اس معاملے میں سلمان نام کے ایک شخص کی گرفتاری ہوئی ہے۔انکت شرما کے قتل کا الزام  عام آدمی پارٹی سے نکالے گئے طاہر حسین پر لگا ہے اور انہیں اس معاملے میں گرفتار بھی کیا گیا۔

ای ڈی نے طاہر حسین کے خلاف منی لانڈرنگ، قتل ، آگ زنی اور تشدد پھیلانے کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔

دہلی پولیس نے طاہر حسین کے چاندباغ  واقع گھر اور کھجوری خاص واقع فیکٹری کو سیل کر دیا ہے۔