راجدھانی دہلی میں شہریت ترمیم قانون کے خلاف مظاہرہ ہو رہا ہے۔ ان مظاہروں کو روکنے کے لیے دہلی کے کئی علاقوں میں دفعہ 144 نافذ کرنے کے ساتھ انٹر نیٹ خدمات پر بھی پابندی لگائی گئی ہے۔
نئی دہلی: شہریت ترمیم قانون کے خلاف ہو رہے مظاہرے کے دوران راجدھانی دہلی میں جمعرات کو لال قلعہ اور منڈی ہاؤس پر ہونے والے مظاہرے کو دیکھتے ہوئے راجیو چوک سمیت 20 میٹرو اسٹیشن کو بند کر دیا گیا ہے۔اس کے ساتھ ہی دہلی کے کچھ علاقوں میں صبح 9 بجے سے ہی انٹر نیٹ خدمات بند کر دی گئیں۔ انٹرنیٹ خدمات نارتھ اور سینٹرل دہلی کے ساتھ منڈی ہاؤس ،سیلم پور، جعفر آباد اور مصطفیٰ آباد،جامعہ نگر، شاہین باغ اور بوانا علاقے میں بند کی گئیں۔
وہیں کئی روٹ کو بدل دیا گیا جس کی وجہ سے بھاری ٹریفک جام دیکھنے کو مل رہا ہے۔انڈین ایکسپریس کے مطابق،دہلی میٹرو ریل کارپوریشن (ڈی ایم آر سی)نے اعلان کیا کہ ٹرین لال قلعہ، جامع مسجد، چاندنی چوک اور وشوودیالیہ اسٹیشن پر نہیں رکے گی۔ سینٹرل سکریٹریٹ میٹرو اسٹیشن سے انٹری اور ایگزٹ بند کر دی گئی ہے۔ حالانکہ اس اسٹیشن سے ٹرین بدلنے کی سہولت ہے۔
بارہ کھمبا ، راجیو چوک، پٹیل چوک، لوک کلیان مارگ، ادیوگ بھون، آئی ٹی او، پرگتی میدان، جن پتھ اور کان مارکیٹ، وسنت وہار اور منڈی ہاؤس بھی آج بند رہیں گے۔منڈی ہاؤس اسٹیشن پر ٹرین بدلنے کی سہولت مہیا رہے گی۔
جامعہ ملیہ اسلامیہ ، جسولا وہار، شاہین باغ اور منیرکا بھی بند رہیں گے۔ان اسٹیشنوں پر ٹرینیں نہیں رکیں گی۔دہلی انٹرنیشنل ایئر پورٹ لمیٹڈ کے مطابق،این ایچ-8 پر ٹریفک جام کی وجہ سے 19 فلائٹ لیٹ ہوئیں۔ کرو ممبرس کے ٹریفک جام میں پھنسنے اور دیگر مدعوں کی وجہ سے انڈیگو نے اپنی 19 فلائٹ رد کر دیں۔
دہلی پولیس کے ذریعے مظاہروں سے پہلے گاڑیوں کی جانچ کے لیے بیریکیڈس لگانے کے بعد نیشنل ہائی وے48 سے گڑ گاؤں سے دہلی کی طرف جانے والے مسافر سرہول ٹول پلازہ پر بھاری ٹریفک جام میں پھنس گئے۔دہلی ٹریفک پولیس اور گڑ گاؤں پولیس نے ٹوئٹ کر مسافروں کو دوسرے راستوں کا استعمال کرنے کی صلاح دی۔