یہ واقعہ نئی دہلی میں شاہدرا کے وویک وہار علاقے کا ہے۔ پولیس نے کہا کہ معاملہ درج کر ہسٹری شیٹرملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
نئی دہلی: شاہدرا کے وویک وہار علاقے میں ایک مشتبہ مجرم کے ساتھ جھگڑے کے بعد ہوئے حملے میں دہلی پولیس کے 58 سالہ ایک سب انسپکٹر کی موت ہو گئی۔ افسروں نے سوموار کو یہ جانکاری دی۔پولیس نے کہا کہ ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں حالانکہ انکشاف ہوا ہے کہ سب انسپکٹر راج کمار کی موت دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی۔ پولیس نے کہا کہ جس وقت حملہ کیا گیا، وہ شاید اپنے فون سے مجرم کا ویڈیو بنا رہے تھے۔ بعد میں زخمی سب انسپکٹر کی موت ہو گئی۔راج کمار 1990 میں پولیس میں ہیڈ کانسٹبل کے طور پر بحال ہوئے تھے اور دہلی پولیس کے ذرائع ابلاغ اکائی میں تعینات تھے۔پولیس کے ایک سینئر افسر نے کہا کہ یہ واقعہ اتوار رات وویک وہار علاقے میں اس وقت ہوا جب متعلقہ سب انسپکٹر رات کھانے کے بعد ٹہلنے نکلے تھے۔ پولیس نے کہا کہ کمار اور ان کے پڑوسی وجے عرف بھوری کے درمیان کچھ تنازعہ تھا اور ان میں جھگڑا ہوا تھا۔ وجے وویک وہار علاقے کا بدمعاش ہے۔
پولیس نے کہا کہ آئی پی سی کی متعلقہ دفعات میں وویک وہار پولیس تھانے میں معاملہ درج کیا گیا ہے اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وہ ہسٹری شیٹر ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ اس بات کی بھی جانچکر رہے ہیں کہ کیا اس معاملے میں کوئی اور بھی شامل تھا۔
Delhi: Sub-Inspector Rajkumar killed last night in Kasturba Nagar, Vivek Vihar. According to his family,he had gone for a walk after dinner when he had a fight with some miscreants because police had set up a permanent picket in the area where bootleggers live. Accused arrested. pic.twitter.com/bJE4xZQZdi
— ANI (@ANI) May 20, 2019
شاہدرا کی پولیس ڈپٹی کمشنر میگھنا یادو نے کہا، ‘پولیس کو اتوار رات 10 بجکر چھ منٹ پر جھگڑے کی اطلاع ملی تھی۔ موقع پر پہنچنے پر ان کو پتہ چلا کہ قریب نو بجے کمار اور وجے کے درمیان ویڈیو بنانے کو لےکر جھگڑا ہوا تھا۔ ‘ڈی سی پی نے کہا، ‘ہمارے پاس سی سی ٹی وی تصویریں ہیں اور یہ پایا گیا کہ کوئی خوفناک یا لگاتار حملہ نہیں ہوا تھا۔ ‘ وہیں، راج کمار کی بیٹی نے دعویٰ کیا کہ شاہدرا کے کستوربا نگر علاقہ نشہ بازوں سے بھرا پڑا ہے اور بےحد غیر محفوظ ہے۔کمار کی 23 سالہ بیٹی ویشالی نے کہا، ‘ میرے والد رات کے کھانے کے بعد ٹہلنے گئے تھے۔ ان کا ایک دوست ہے جن کا اسی علاقے میں کلینک ہے۔ گزشتہ رات قریب نو بجے وہ اپنے دوست سے بات کرنے کلینک گئے تھے۔ اسی وقت یہ واردات ہوئی۔ ‘ویشالی نے دعویٰ کیا،’میرے والد ٹکٹاک موبائل ایپ پر ویڈیو دیکھتے تھے۔ واقعہ کے وقت وہ اپنے موبائل پر ویڈیو دیکھ رہے تھے اور لوگوں نے ہمیں بتایا کہ ایک دیگر پولیس اہلکار پہلے وہاں آیا تھا اور وہ ملزم ونے کا ویڈیو بنا رہا تھا۔ ‘
ایم کام سال دوم کی طالبہ نے دعویٰ کیا کہ ملزم نے ان کے والد سے بحث کی اور پھر ان پر حملہ کیا۔ اس نے کہا، ‘ یہ علاقہ شرابیوں اور بری سیرت والے لوگوں سے بھرا پڑا ہے۔ کئی لوگ کئی بار شراب خریدنے کے لئے ہمارے گھر چلے آتے تھے کیونکہ ان کو لگتا تھا کہ ہم بھی شراب بیچتے ہیں۔ ‘ویشالی نے کہا،…ہم نے سنا ہے کہ میرے والد کو مارنے کے لئے کسی تیسرے شخص نے اس کو (ونےکو) روپے دئے تھے اور وہ پچھلے کئی مہینوں سے اس کی سازش رچ رہے تھے۔ ‘وہیں، دہلی بی جے پی کے صدر منوج تیواری نے سوموار کو مانگ کی کہ سب انسپکٹر کی موت کے معاملے میں تفتیش ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں ‘ غنڈہ گردی اور شہری نکسلی’کے لئے کوئی جگہ نہیں ہے۔؎تیواری نے ٹوئٹ کر کہا،… مکمل تفتیش ہونی چاہیے اور قصورواروں کو سزا ملنی چاہیے کیونکہ غنڈہ گردی اور شہری نکسل ازم کے لئے ہمارے سماج میں کوئی جگہ نہیں ہونی چاہیے۔ ‘
دہلی کے لوگوں کے تحفظ کی ذمہ داری کون لےگا جب پولیس ہی محفوظ نہیں: کیجریوال
قومی راجدھانی میں ایک پولیس سب انسپکٹرکی ایک مشتبہ کے ذریعے قتل کئے جانے کے ایک دن بعد وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے سوموار کو کہا کہ جب شہر میں پولیس افسر ہی محفوظ نہیں ہے تو دلی باشندوں کے تحفظ کی ذمہ داری کون لےگا۔
Extremely shocking murder of Delhi Police sub inspector in Vivek Vihar last night. Who takes responsibility for safety of Delhiites when even police is not safe ? May God give courage to the family of late Rajkumar ji
— Arvind Kejriwal (@ArvindKejriwal) May 20, 2019
کیجریوال نے ٹوئٹ کیا،’وویک وہار میں کل رات دہلی پولیس کے سب انسپکٹر کے قتل کی خبر بےحد چونکانے والی ہے۔ دہلی کے باشندوں کے تحفظ کی ذمہ داری کون لےگا جب پولیس خودہی محفوظ نہیں ہے؟ بھگوان راج کمار جیکی فیملی کو ہمت دے۔ ‘
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)