نارتھ ایسٹ دہلی کے جعفر آباد اور موج پور میں سی اے اے کے حمایتیوں اور مخالف گروپوں کے بیچ ہوئی پر تشدد جھڑپوں کے دوران گوکل پوری تھانے میں تعینات دہلی پولیس کے ایک ہیڈ کانسٹبل سمیت 4 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔
نئی دہلی: شمال مشرقی دہلی کے موج پور علاقے میں سوموار کو لگاتار دوسرے دن شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) کے حمایتی اور مخالف گروپوں کے بیچ جھڑپیں ہوئی۔ مظاہرین نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔ اس کے ساتھ ہی بھجن پورا علاقے میں بھی پر تشدد جھڑپیں ہوئی ہیں۔ مظاہرین نے وہاں کھڑی گاڑیوں کو آگ کے حوالے کر دیا۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق، اس تشدد میں ایک پولیس کانسٹبل سمیت 4 لوگوں کی موت ہو گئی۔وہیں محمد فرقان کی بھی گولی لگنے سے موت ہو گئی۔
اس تشدد میں دہلی پولیس کے ہیڈ کانسٹبل رتن لال زخمی ہوئے اور ان کی موت ہو گئی۔ وہ گوکل پوری تھانے میں تعینات تھے۔ دوسری طرف شاہدرہ کے ڈی ایس پی امت شرما زخمی ہو گئے ہیں۔محمد فرقان نامی ایک شخص کی بھی موت ہو گئی ہے۔ حالات بے قابو ہونے کے بعد موقع پر پیرا ملٹری فورسز کو بلوایا گیا ہے۔
نارتھ ایسٹ دہلی میں پولیس نے 10 جگہوں پر دفعہ 144 لگائی ہے۔
جعفرآباد اور موج پور علاقوں میں مظاہرین نے کم سے کم دو گھروں میں آگ لگا دی، جس سے تناؤ اور بڑھ گیا ہے۔ ان علاقوں میں سوموار کو لگاتار دوسرے دن سی اے اے حمایتی اور مخالف گروپ کے بیچ جھڑپیں ہوئیں۔ مظاہرین نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا۔مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے چھوڑے۔ افسروں کے مطابق ،مظاہرین نے علاقے میں لگی آگ بجھاتے وقت فائر برگیڈ کی ایک گاڑی کو بھی نقصان پہنچایا۔
اس بیچ
دہلی میٹرو نے جعفرآباد اور موج پور- بابرپر اسٹیشنوں پر انٹری اور اگزٹ گیٹ بند کر دیے ہیں۔
دی وائر سے بات کرتے ہوئے چاندباغ علاقے کے ایک سی اے اے کے خلاف مظاہرہ کرنے والے شاداب نے دعویٰ کیا کہ سوموار صبح تقریباً10.20 بجے پولیس کے ساتھ آر ایس ایس کے لوگ آئے اور مظاہرین پر لاٹھی چارج کرنا شروع کر دیا۔
ان کے مطابق، مظاہرہ کی جگہ پر تقریباً 200 لوگوں میں 150 کے قریب خواتین تھیں اور یہ لاٹھی چارج مبینہ طور پر آدھے گھنٹے تک چلا تھا، جہاں سی اے اے حمایتیوں اور پولیس نے خواتین سمیت کئی مظاہرین کو چوٹ پہنچائی۔ شاداب کے مطابق، کم سے کم ایک خاتون کو سر میں چوٹ آئی ہے۔
اس بارے میں دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے دکھ ظاہر کرتے ہوئے مرکزی حکومت اور ایل جی سے مناسب قدم اٹھانے کو کہا ہے۔
معلوم ہو کہ شہریت ترمیم قانون کے خلاف بڑی تعداد میں مظاہرہ کر رہے لوگوں نے اتوار کو سڑک پر راستہ روک دیا تھا، جس کے بعد جعفر آباد میں سی اے اے کے حمایتیوں اور مخالفین کے بیچ اتوار کی شام کو جھڑپ شروع ہو گئی تھی۔
موج پور میں بی جے پی رہنما کپل مشرا نے ایک میٹنگ بلائی تھی جس میں مانگ کی گئی تھی کہ پولیس تین دن کے اندر سی اے اے کی مخالفت کر رہے مظاہرین کو ہٹائے، اس کے فوراً بعد دو گروپ کے ممبروں نے ایک دوسرے پر پتھراؤ کیا جس کی وجہ سے پولیس کو آنسو گیس کے گولے چھوڑنے پڑے۔
مشرا نے
دہلی پولیس کو الٹی میٹم بھی دیا تھا کہ ‘ تین دن میں سڑک خالی کرائیں ورنہ ہم آپ کی بھی نہیں سنیں گے۔’
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)