دہلی میں عآپ ایم ایل اے کے قافلے پر گولی باری، ایک عآپ والنٹیئر کی موت: پولیس

پولیس نے بتایا کہ نومنتخب ایم ایل اے نریش یادو اور ان کے حمایتی ایم ایل اے کے انتخابی حلقے مہرولی میں ایک مندر میں پوجا کر کے لوٹ رہے تھے۔ ذرائع کے مطابق، مہرولی کے ایم ایل اے کے قافلے پر سات گولیاں چلائی گئیں۔

پولیس نے بتایا کہ نومنتخب ایم ایل اے نریش یادو اور ان کے حمایتی ایم ایل اے کے انتخابی حلقے مہرولی میں ایک مندر میں پوجا کر کے لوٹ رہے تھے۔ ذرائع  کے مطابق، مہرولی کے ایم ایل اے کے قافلے پر سات گولیاں چلائی گئیں۔

عآپ ایم ایل اے نریش یادو/ فوٹو: اے این آئی

عآپ ایم ایل اے نریش یادو/ فوٹو: اے این آئی

نئی دہلی: ساؤتھ ویسٹ دہلی کے کشن گڑھ گاؤں میں عآپ ایم ایل اے نریش یادو کے قافلے پر منگل کی دیر رات کچھ نا معلوم لوگوں نے گولیاں چلائیں جس میں ایک آپ والنٹیئر کی موت ہو گئی اور ایک دیگر زخمی ہو گیا۔ پولیس نے بتایا کہ نومنتخب ایم ایل اے نریش یادو اور ان کے حمایتی ایم ایل اے کے انتخابی حلقے مہرولی میں ایک مندر میں پوجا کر کے لوٹ رہے تھے۔ ذرائع  کے مطابق، مہرولی کے ایم ایل اے کے قافلے پر سات گولیاں چلائی گئیں۔

پولیس نے بتایا کہ واردات میں زخمی ہوئے ایک شخص  کو نزدیک کے ایک ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا۔

عام آدمی پارٹی کے آفیشیل ٹوئٹر ہینڈل سے ٹوئٹ کر کہا گیا، عآپ ایم ایل اے نریش یادو اور ان کے حمایتیوں  پر مندر سے لوٹنے کے دوران حملہ کیا گیا۔ گولی باری میں زخمی کم سے کم ایک والنٹیئر کی موت ہو گئی ہے جبکہ ایک دیگر زخمی ہے۔’

عام آدمی پارٹی (عآپ) کے رہنما سنجے سنگھ نے دعویٰ کیا کہ پارٹی کارکن اشوک مان کی حملے میں موت ہو گئی۔انہوں نے ٹوئٹ کیا، ‘مہرولی سے ایم ایل اے نریش یادو کے قافلے پر حملہ اشوک مان کا سرعام قتل… مندر سے درشن کرکے لوٹ رہے تھے نریش یادو۔’

عآپ کے سوشل میڈیا انچارج  انکت لال نے ٹوئٹ کیا، ‘آپ ایم ایل اے نریش یادو اور ان کے حمایتیوں کے قافلے پر گولیاں چلائی گئیں… دوسری کار میں سوار بدمعاشوں نے فورٹس کے پاس ان پر گولیاں چلائی۔ ایک شخص  کی موت اور ایک زخمی۔ پولیس موقع پر موجود ہے۔’تھوڑی دیر بعد انہوں نے ٹوئٹ کیا، ‘ قافلے پر پیچھے سے حملہ ہوا تھا۔ دو ساتھیوں کو گولی لگی۔ اس حملے میں اشوک مان جی کی موت ہو گئی، ہریندر جی زخمی  ہیں۔ ہریندر جی کے پیر میں گولی لگی ہے اور وہ فورٹس اسپتال میں بھرتی ہیں۔ وہ خطرے سے باہر ہیں۔’

انڈین ایکسپریس کے مطابق، اس معاملے میں بدھ کو دہلی پولیس نے ایک 38 سالہ شخص کو حراست میں لیا۔شروعاتی جانچ کے مطابق، گولی باری کے اس حملے میں تین لوگ شامل تھے۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ حراست میں لیے گئے شخص کی اشوک مان سے ذاتی دشمنی تھی اور اس کا سیاست سے کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ دو دیگر ملزمین  کی تلاش جاری ہے۔

پولیس نے آگے کہا، ملزم اور مرنے والےکی ایک پرانی اور ذاتی دشمنی تھی۔ 2019 میں ملزم کے بھتیجے کو گولی ماری گئی تھی جس میں وہ زخمی ہو گیا تھا۔ ملزم  کو شک تھا کہ 2019 کے واقعہ کے پیچھے مرنے والا شخص تھا۔ 15 دن پہلے اس نے مارنے کی دھمکی بھی دی تھی۔ایڈیشنل ڈی سی پی (ساؤتھ ویسٹ) انگت پرتاپ سنگھ نے کہا، واردات   مہرولی موڑ پر ہوئی۔ کشن گڑھ کی طرف سے پیدل آئے حملہ آور گولی باری کے بعد فرار ہو گئے۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)