جے این یو کی سالِ دوم کی اسٹوڈنٹ کا الزام ہے کہ اس نے دو اگست کو مندر مارگ تھانے سے کیب بک کی تھی۔ کیب ڈرائیور نے مبینہ طور پر اس کو کچھ نشہ آور اشیا کھلایا اورریپ کیا۔
نئی دہلی: جواہر لال نہرو یونیورسٹی (جے این یو) کی ایک اسٹوڈنٹ کے ساتھ ریپ کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ٹائمس آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق، جے این یو کی دوسرے سال کی 21 سالہ اسٹوڈنٹ کا الزام ہے کہ وہ جمعہ کی رات کو اپنے دوست کے گھر سے لوٹ رہی تھی۔ اس نے مندر مارگ حلقے سے رات تقریباً آٹھ بجے کیب بک کی۔
کیب ڈرائیور نے اس کے ساتھ ریپ کیا اور اس کے بعد تقریباً تین گھنٹے تک دہلی کی سڑکوں پر گھماتا رہا۔کچھ مقامی لوگوں کو متاثرہ اسٹوڈنٹ جنوبی دہلی کے پاس ایک پارک میں بے ہوشی کی حالت میں ملی، جس کے بعد اس کو ہاسپٹل میں داخل کرایا گیا۔ ڈاکٹروں نے اس کے ساتھ ریپ کی تصدیق کی ہے۔
ہاسپٹل سے ڈسچارج ہونے کے بعد متاثرہ اسٹوڈنٹ اپنے ہاسٹل پہنچی اور ہاسٹل انتظامیہ کو پورے معاملے کے بارے میں بتایا۔ اس کے بعد اس کو پولیس اسٹیشن لے جایا گیا اور معاملہ درج کیا گیا۔اپنی شکایت میں اسٹوڈنٹ نے کہا کہ کیب ڈرائیور نے مبینہ طور پر اس کو کھانے کے لئے کچھ دیا، جس کے بعد وہ بےہوش ہو گئی،اس کے بعد ڈرائیور نے اس کے ساتھ کیب میں ہی ریپ کیا۔
پولیس جانکاری کی بنیاد پر کیب کا پتہ لگانے کی کوشش کر رہی ہے۔ متاثرہ اسٹوڈنٹ مغربی اترپردیش کی ہیں اور جے این یو میں فارین لینگویج کی پڑھائی کر رہی ہیں۔اس معاملے میں دہلی وومین کمیشن (ڈی سی ڈبلیو) نے پولیس کو نوٹس جاری کر تفتیش کی تفصیلی جانکاری مانگی ہے۔ڈی سی ڈبلیو نے کہا کہ میڈیا کی خبروں کے مطابق 21 سالہ اسٹوڈنٹ جمعہ کو اپنے دوست کے گھر سے لوٹ رہی تھی جب کیب ڈرائیور نے راستے میں مبینہ طور پر اس کو کچھ نشہ آور اشیا کھلا کر اس کا ریپ کیا۔
ڈی سی ڈبلیو نے کہا کہ خبروں میں دعویٰ کیا گیا کہ خاتون نے پولیس کو بتایا کہ اُس نے مندر مارگ سے کیب لی تھی اور کیب ڈرائیور ریپ کرنے کے بعد تقریباً تین گھنٹے تک گاڑی ادھر ادھر گھماتا رہا۔پینل نے کہا،’ یہ حیران کرنے والا واقعہ ہے کہ دہلی کی سڑکوں پر گشتی ٹیم کی کمی کی وجہ سے ایک لڑکی کے ساتھ ریپ ہوا۔ ‘
پینل نے معاملے میں کتنے لوگوں کی گرفتاری کی گئی، ایف آئی آر کی کاپی، معاملے میں کی گئی پی سی آر کال کے تعلق سے جانکاری اور پولیس کے موقع پر پہنچنے میں لگے وقت سمیت صورت حال رپورٹ مانگی ہے۔پینل نے نو اگست تک تمام اطلاعات فراہم کرانے کو کہا ہے۔