پولیس کے مطابق کو رونا وائرس جیسی مہلک بیماری کو قابو کرنے کے لیےسماجی دوری سے متعلق مرکزی حکومت کے احکامات کے بعد بھی مولانا سعد نے پچھلے مہینے نظام الدین مرکز میں اجتماع کیا تھا۔
نئی دہلی: تبلیغی جماعت کے امیر مولاناسعد کاندھلوی کے خلاف غیر ارادتاً قتل کا معاملہ درج کیا گیا ہے۔پولیس نے بدھ کو بتایا کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل ہوئے لوگوں میں سے کچھ کی کو رونا وائرس سے موت ہو جانے کے بعد یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔پولیس نے یہ قدم مولاناسعدکے ذریعے کوارنٹائن کی مدت ختم کرنے کے بعد اٹھایا ہے۔ مولاناسعد کو آخری بار 28 مارچ کو دیکھا گیا تھا اور بعد میں ایک آڈیوپیغام کےتوسط سے انہوں نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ سیلف آئسولیشن میں ہیں۔
پولیس کے مطابق اس مہلک بیماری کو قابو کرنے کے لیے سماجی دوری سے متعلق مرکز ی حکومت کے احکامات کے بعد بھی مولانا سعد نے پچھلے مہینے نظام الدین مرکز میں اجتماع کا کیا تھا۔نظام الدین کے تھانہ انچارج کی شکایت پر 31 مارچ کو کرائم برانچ تھانے میں مولانا کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی تھی۔
پولیس نے کہا کہ شروع میں اجتماع کے انعقاد کو لےکر ان کے خلاف معاملہ درج کیا گیا تھا۔ایک پولیس افسر نے کہا کہ تبلیغی جماعت کے اجتماع میں شامل کئی لوگوں کی کو رونا وائرس کی وجہ سے موت ہو جانے کے بعد ان کے خلاف ایف آئی آر میں آئی پی سی کی دفعہ 304 (غیر ارادتاً قتل ) کوشامل کیا گیا۔
انڈیا ٹو ڈے کے مطابق، دہلی پولیس کی کرائم برانچ مولانا سعد کا بیان درج کرنے کے بعد طے کرےگی کہ انہیں گرفتار کرنا ہے یا نہیں۔اس اجتماع میں شریک ہونے والے کچھ غیر ملکیوں کے خلاف ویزا ضابطوں کی خلاف ورزی کے لیے معاملہ درج کیا گیا ہے۔تبلیغی جماعت کے معاملے کے خلاف درج ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ دہلی پولیس نے 21 مارچ کو نظام الدین مرکز کے ذمہ داران سے رابطہ کیا اور انہیں سرکار کے اس حکم کی یاد دلائی جس میں کسی بھی سیاسی یامذہبی تقریب میں 50 سے زیادہ لوگوں کے شامل ہونے پر روک لگائی گئی تھی۔
اس میں کہا گیا ہے کہ باربار کی کوششوں کے باوجود، آرگنائزرس نے محکمہ صحت یا کسی اور سرکاری ایجنسی کو اس بارے میں جانکاری نہیں دی اور جان بوجھ کر سرکاری احکامات کی خلاف ورزی کی۔اس اجتماع میں ہزاروں لوگوں نے حصہ لیا تھا اور ان میں سے کئی لوگوں کے ذریعے کو رونا وائرس کاانفیکشن دوسرے لوگوں تک پھیلا۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)