کیرل حکومت نے لاک ڈاؤن میں ہوٹل، ریستوراں، حجام کی دکانوں، بک اسٹور وغیرہ کھولنے، چھوٹی دوری کے شہروں یا قصبوں میں بس سے سفر سمیت کئی رعایتوں کااعلان کیا ہے۔ مرکز کے اعتراض پر ریاستی حکومت کا کہنا ہے کہ کسی غلط فہمی کی وجہ سےایسا ہوا ہے۔
نئی دہلی: مرکزی وزارت داخلہ نے کیرل میں ریستوراں کھولنے، بس کےسفر کی اجازت دینے اور کچھ کاروبارکو کھولنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے پر اعتراض کیا ہے۔مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ ریاست کا یہ فیصلہ لاک ڈاؤن کے ضابطوں کی خلاف ورزی ہے اور اس کے احکامات کو ہلکا کرنے کے برابر ہے۔اس بارے میں مرکزی وزارت داخلہ نے کیرل حکومت کو ایک خط لکھا ہے، جس میں لاک ڈاؤن میں اضافی ڈھیل دیے جانے کے فیصلے کی تنقید کی گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے کیرل حکومت کو لکھے خط میں کہا کہ ریاستی حکومت نے 17 اپریل کو لاک ڈاؤن سے متعلق تدابیر کے لیے ترمیم شدہ احکامات جاری کیے جس کے تحت ان سرگرمیوں کی اجازت دی گئی جس پرمرکز کے ذریعے15 اپریل کو جاری احکامات کے تحت پابندی ہے۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ یہ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری ہدایات کو کمزور کرنا اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت 15 اپریل کو جاری اس کے احکام کی خلاف ورزی ہے۔کیرل حکومت نے دو شعبوں میں کووڈ 19 کے بارے میں نافذ کئے گئے لاک ڈاؤن میں ڈھیل دینے کا اعلان کیاہے جس کے تحت سوموار سے آڈ-ایون کی بنیاد پر نجی گاڑیوں سمیت ہوٹل، ریستوراں میں بیٹھ کر کھانا کھانے کی خدمات شروع کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
کیرل حکومت نے جن اضافی سرگرمیوں کی اجازت دی ہے ان میں مقامی روک شاپ، حجام کی دکانوں، ریستوراں، کتاب کی دکانوں، میونسپل کارپوریشن کے تحت آنے والے ایم ایس ایم اے ای ، شہروں اور قصبوں میں تھوڑی دوری کی بس جرنی، چار پہیہ گاڑیوں کی پچھلی سیٹ پر دو لوگوں اور اسکوٹر پر پچھلی سیٹ پر بیٹھ کر سفر کرنے سمیت کئی رعایتوں کا اعلان کیاہے۔
وہیں،مرکزی حکومت کی لاک ڈاؤن سے متعلق گائیڈ لائن میں ان سبھی کاموں پر پابندی ہے۔امر اجالا کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی وزارت داخلہ نے دوسری ریاستوں سے بھی کہا ہے کہ لاک ڈاؤن کے ضابطوں کی خلاف ورزی لوگوں کی صحت کو شدید طو رپر خطرے میں ڈال رہی ہے۔
کیرل حکومت کا کہنا ہے کہ کہیں کچھ غلط فہمی ہوئی ہے جس کی وجہ سےمرکز نے لاک ڈاؤن کے ضابطوں میں ڈھیل پر اعتراض کیا ہے۔ریاست کے وزیر سیاحت کدم پلی سریندرن نے لاک ڈاؤن کے احکامات میں ڈھیل کے الزامات سے انکار کیا ہے۔انہوں نے صحافیوں سے کہا کہ ہم نےمرکز کے احکامات کے مطابق ہی ڈھیل دی ہے۔ مجھے لگتا ہے کہ کہیں کچھ غلط فہمی ہے جس کی وجہ سےمرکز نے صفائی دینے کو کہا ہے۔ ایک بار ہم جواب دے دیں، تو پھر سب ٹھیک ہو جائےگا۔
انہوں نے کہا، ‘وبا سے لڑنے کے بارےمیں مرکز اور ریاست کا رخ یکساں ہے، جو قدم اٹھائے گئے ہیں ان میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ یہ صرف ایک غلط فہمی ہے اور ہم اس کو دور کر دیں گے۔’
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)