2013 میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر اور صوبیدار کے عہدے پر بحالی کے لئے ہوئے امتحان کے بارے میں دونوں ملزمین کے خلاف او ایم آر شیٹ کی چوری اور مجرمانہ سازش کے الزام میں معاملہ درج کیا گیا تھا۔
نئی دہلی: سی بی آئی کی اسپیشل کورٹ نے مدھیہ پردیش میں سرکاری بحالی سے جڑے ویاپم گھوٹالے میں ملوث ہونےکے معاملے میں دو امیدواروں کو مجرم قرار دیتے ہوئے ان کو سات سال قید با مشقت کی سزا سنائی ہے۔ گزشتہ سوموار کو سی بی آئی نے ایک بیان میں کہا کہ بھوپال میں ویاپم معاملے کے اسپیشل جج نے راکیش پٹیل اور ترون اوسارے کو سات سات سال قیدبا مشقت قید 1000-3000 روپے تک جرمانے کی سزا سنائی ہے۔ دونوں نے 2013 میں اسسٹنٹ سب انسپکٹر (اے ایس آئی) اور صوبیدار کے عہدے پر بحالی کے لئے درخواست دی تھی۔
سپریم کورٹ کے حکم پر سی بی آئی نے گھوٹالہ کی تفتیش کی ذمہ داری سنبھالی۔ اس سے پہلے مدھیہ پردیش پولیس اس کی جانچکر رہی تھی۔ اس تناظر میں ویاپم کے ذریعے 9 جون، 2013 کو منعقد امتحانوں کی او ایم آر شیٹ کی چوری اور اس کے ساتھ چھیڑچھاڑ کی مجرمانہ سازش کے الزامات کو لےکر معاملہ درج کیا گیا تھا۔ الزام ہے کہ ویاپم کے کمپیوٹر سیکشن میں 15 جون، 2013 کو جب اسکین کرنے کے لئے او ایم آر شیٹ والے لفافے کھولے گئے تو ان میں سے دو او ایم آر شیٹ غائب تھیں۔
اس کی اطلاع ایگزام کنٹرولر کو دی گئی۔ اس کے بعد چلائی گئی تلاشی مہم میں سکیورٹی گارڈ کے پاس رکھے بیگ سے دو او ایم آر شیٹ کی فوٹوکاپی ملی۔ گارڈ نے بتایا کہ وہ بیگ ویاپم کے کسی ملازم کا ہے۔ جانچ میں یہ بات سامنے آئی کہ او ایم آر شیٹ ویاپم کے دو ماتحت ملازمین نے سکیورٹی گارڈ کی مدد سے چرائی تھی۔ ملزمین کی نشاندہی پر کچرے کے ڈھیر سے او ایم آر شیٹ ملی۔
مدھیہ پردیش پولیس نے اس بارے میں دو امیدواروں راکیش پٹیل اور ترون اوسارے کو بھی ملزم بنایا تھا۔ پولیس نے ملزمین کے خلاف 29 جولائی، 2013 کو چارج شیٹ دائر کی۔ اضافی ثبوت جمع کرنےکے بعد سی بی آئی نے 25 مئی، 2017 کو پانچ ملزمین کے خلاف چارج شیٹ داخل کی۔ نچلی عدالت نے دو امیدواروں کو مجرم پایا اور ویاپم کے سکیورٹی گارڈ سمیت 3 اہلکاروں کو بری کر دیا۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)