نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس نے ساؤتھ ایسٹ دہلی کے ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت جاری کرکے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ مظاہروں میں موجود رہے بچوں کو افواہوں اور غلط جانکاری کی وجہ سے ذہنی استحصال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو۔کمیشن کے مطابق، ضرورت پڑی تو ان کے والدین کو بھی کاؤنسلنگ کے لیے بھیجا جائےگا۔
نئی دہلی: نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس(این سی پی سی آر) نے کہا ہے کہ دہلی کے شاہین باغ میں شہریت ترمیم قانون (سی اےاے) کے خلاف مظاہروں میں دیکھے گئے گئے بچوں کی پہچان کرکے ان کی کاؤنسلنگ کی جائے۔این سی پی سی آر نے ساؤتھ ایسٹ دہلی کے ضلع مجسٹریٹ کو ہدایت جاری کرکے کہا ہے کہ ممکن ہے کہ مظاہروں میں موجود رہے بچوں کو افواہوں اور غلط جانکاری کی وجہ سے ذہنی استحصال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہو۔
انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق،کمیشن کے چیئر مین پریانک قانون گو نے کہا، ‘ہم نے منگل کو ہدایت جاری کی تھی۔ یہ ہدایت وائرل ویڈیو پرمبنی ہے، جن میں بچوں کو وزیر اعظم ہم کو ملک سے نکال دیں گے اور ہوم منسٹر کو کاغذ نہیں دکھائیں گے تو وہ ہمیں ڈٹینشن کیمپ میں بھیج دیں گے، جیسی باتیں کہہ رہے ہیں۔ یہ شہریت قانون کے تناظر میں افواہوں کا اثر ہے۔ اس سے بچوں کے متاثر ہونے اور ان کا اس طرح کی باتوں کو کہنا تشویشناک ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ بچوں کو کاؤنسلنگ کی ضرورت ہے۔ اگر ضرورت پڑی تو ان کے والدین کو بھی کاؤنسلنگ کے لیے بھیجا جائےگا۔’
قانون گونے کہا کہ یہ واضح ہے کہ اس طرح کی افواہوں کی وجہ سے بچہ ٹراما سے جوجھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کے لیے کاؤنسلنگ سینٹر دستیاب ہیں۔ این سی پی سی آر نے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس(سی پی سی آر)ایکٹ2005 کی دفعہ13 کے تحت اس کو اپنے علم میں لیا ہے۔
ہدایت میں کہا گیا،‘اس مدعے کی سنجیدگی اور بچوں پر اس کے اثر کو دیکھتے ہوئے ان بچوں کی پہچان کر کےانہیں کاؤنسلنگ سینٹر بھیجنے کا انتظام کرنے کے لیے ڈی سی پی او اور پولیس چائلڈ ویلفیئر آفیسر/ایس جی پی یو کو ضروری ہدایت دینے کی اپیل کی جاتی ہے۔ ضرورت پڑنے پر ان بچوں کے والدین کو بھی سینٹر بھیجا جا سکتا ہے۔ ضرورت پڑنے پر ان بچوں کوسی ڈبلیوسی کے سامنےبھی پیش کیا جا سکتا ہے۔’
ضلع مجسٹریٹ کو 10 دنوں کے اندر این سی پی سی آر کو رپورٹ سونپی ہے۔بتا دیں کہ شاہین باغ میں خواتین کے ساتھ بچوں کے مظاہرے میں شامل ہونے کو لےکرا سکولی بچوں کےوالدین نے دہلی پولیس کے سامنےتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس سے ان کے اسکول جانے والے بچوں پر اثر پڑتا ہے۔ اس کے بعد پانچ خواتین سمیت مظاہرین کے ایک وفد نے ایل جی انل بیجل سے ملاقات کی تھی۔
وفدکے ایک ممبر نے کہا کہ اس حلقہ سے گزر نے والی اسکولی بسوں کے لیے دوسرےراستےکا انتظام کیا جائےگا۔ ایل جی بیجل نے بیان جاری کرکےمظاہرین سےنظم ونسق بنائے رکھنے اور اپنی تحریک کو ختم کرنے کو کہا تھا۔
واضح ہو کہ شہریت قانون اور این آرسی کے خلاف شاہین باغ میں پچھلے ایک مہینے سے لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان میں کئی خواتین اور بچہ شامل ہیں۔
(خبررساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)