مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے یہ ہدایت دیے جانےکی مانگ کی تھی کہ حکومت کےذریعے دستیاب کرائے گئے سسٹم سے کورونا وائرس سے متعلق حقائق کی تصدیق کئے بغیرکوئی بھی میڈیا ہاؤس کسی خبرکو شائع یا نشر نہ کرے۔
نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو کہا کہ ملک گیر لاک ڈاؤن کے درمیان شہروں میں کام کرنے والے مزدوروں کی بڑی تعداد میں ہجرت اس فیک نیوز کی وجہ سے ہوئی کہ لاک ڈاؤن تین مہینے سے زیادہ وقت تک جاری رہےگا۔لائیو لاء کے مطابق، سی جے آئی ایس اے بوبڈے اور جسٹس ایل ناگیشور راؤ کی بنچ نے کہا، شہروں میں کام کرنے والے مزدوروں کی بڑی تعداد میں ہجرت اس فیک نیوز کی وجہ سے ہوئی کہ لاک ڈاؤن تین مہینے سے زیادہ وقت تک جاری رہےگا۔ ایسی تکلیف دہ ہجرت سے ان لوگوں کو بہت مشکلوں کا سامنا کرنا پڑا جنہوں نے ایسی خبروں پر بھروسہ کیا اور ایسا قدم اٹھایا۔ اصل میں، اس دوران کچھ لوگوں کو اپنی جان گنوانی پڑی۔
بنچ نے کہا، اس لئے ہمارے لئے یہ مشکل ہے کہ ہم الکٹرانک، پرنٹ یا سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلائے گئے فیک نیوز کو نظرانداز کر دیں۔بنچ نے یہ تبصرہ ایک پی آئی ایل پر دئے حکم میں کیا جس میں کوروناوائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے نافذ کئے گئے 21 دنوں کے ملک گیر لاک ڈاؤن کےدوران مہاجر مزدوروں کے لئے فلاحی اقدامات کئے جانے کی مانگ کی گئی تھی۔
بنچ نے آگے کہا، ‘ ہم امید کرتے ہیں کہ میڈیا (پرنٹ، الکٹرانک یا سوشل)اپنی ذمہ داری کو لےکر حساس رہےگا اور یہ یقینی بنائےگا کہ دہشت پیدا کرنے والی کمزور خبریں نہیں چلائی جائیںگی۔بنچ نے یہ صاف کرتے ہوئے کہا کہ وبا پر آزادانہ چرچہ میں مداخلت کرنے کا اس کا کوئی ارادہ نہیں ہے، لیکن میڈیا کو سرکاری دراصل، پی آئی ایل کے جواب میں مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے منگل کو یہ ہدایت دئے جانے کی مانگ کی تھی کہ حکومت کے ذریعے دستیاب کرائے گئے سسٹم سےکورونا وائرس سے متعلق حقائق کی تصدیق کئے بغیر کوئی بھی میڈیا ہاؤس کوئی خبرشائع یا نشر نہ کرے۔
حکومت نے کہا تھا کہ غیر معمولی صورت حال میں جان بوجھ کر یا انجانے میں پرنٹ،الکٹرانک، سوشل میڈیا یا ویب پورٹل پر کسی فرضی یا غلط خبر کی اشاعت یا نشریات سےسماج کے ایک بڑے طبقے میں شدید طور پر دہشت پھیلنے جیسی حالت پیدا ہوسکتی ہیں۔حکومت نے کہا کہ وبا کی فطرت کو دیکھتے ہوئے اس طرح کی رپورٹنگ کی بنیاد پر سماج کے کسی طبقے میں دہشت بھرا رد عمل نہ صرف حالات کے لئے خطرناک ہوگا،بلکہ اس سے پورے ملک کو نقصان پہنچےگا۔
مرکز نے کہا کہ اگرچہ خوف و ہراس پھیلانے کا کام ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005کے تحت ایک مجرمانہ فعل ہے، عدالت کی مناسب ہدایات سے ملک کو جھوٹی خبروں سےکسی بھی ممکنہ اور ناگزیر نتائج سے بچائے گا۔حلف نامہ میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے حکومت کے ذریعےاٹھائے گئے اقدامات کی جانکاری دی گئی اور تمام ریاستوں اور یونین ٹریٹری کوحکومت ہند کے ذریعے جاری تمام ہدایتوں پر عمل کرنے کی ہدایت دئے جانے کی اپیل کی گئی۔
مزدوروں کی ہجرت روکنے کے مدعے پر مرکز نے کہا کہ اس نےڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کے تحت ہدایت جاری کئے ہیں اور ایک کنٹرول روم قائم کیا ہے۔سپریم کورٹ نے کورونا وائرس کی وجہ سے مزدوروں کی ہجرت کو روکنے اور 24گھنٹے کے اندر اس وبا سے جڑی جانکاریاں دستیاب کرانے کے لئے ایک پورٹل بنانے کی بھی مرکز کو ہدایت دی۔
کورٹ نے کہا کہ اس پورٹل پر وبا سے متعلق صحیح جانکاری عوام کو دستیاب کرائی جائے، تاکہ فرضی خبروں کے ذریعے پھیل رہے ڈر کو دور کیا جا سکے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)