لاک ڈاؤن: تنخواہ میں کٹوتی نہ کرنے، مزدوروں اور طلبا سے کرایہ نہ لینے کا حکم

وزارت داخلہ کی طرف سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ سبھی مالک، چاہے وہ کاروبار میں ہوں یا دکانوں اور تجارتی اداروں میں، لاک ڈاؤن کی مدت میں اپنے مزدوروں کی تنخواہ کی ادائیگی بنا کسی کٹوتی کے کریں گے۔

وزارت داخلہ کی طرف سے جاری حکم میں کہا گیا ہے کہ سبھی مالک، چاہے وہ کاروبار میں ہوں یا دکانوں اور تجارتی اداروں میں، لاک ڈاؤن کی مدت میں اپنے مزدوروں  کی تنخواہ  کی ادائیگی  بنا کسی کٹوتی کے کریں گے۔

فوٹو: رائٹرس

فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: کو رونا وائرس وبا کی وجہ سےنافذ کئے گئے ملک گیر لاک ڈاؤن کے بیچ وزارت داخلہ نے اتوار کو جاری ایک نئے حکم  میں کہا کہ اس مدت  میں کمپنیاں یا مالک  کسی بھی مزدور اور  ملازم  کی تنخواہ   نہیں کاٹیں گے اور مزدوروں اور طلبا  سے مکان مالک ایک مہینہ کا کرایہ نہیں لیں گے۔

لائیو لاء کی رپورٹ کے مطابق وزارت داخلہ کے حکم میں کہا گیا ہے کہ مکان مالک ایک مہینے  کے لیے  مزدوروں سے کرایہ نہ لیں۔ ان میں مہاجر مزدور بھی شامل ہیں، جو کہ کرائے کے مکانوں میں رہتے ہیں۔وزارت داخلہ نے حکم میں کہا، ‘سبھی مالک، چاہے وہ کاروبار میں ہوں یا دکانوں اور تجارتی اداروں  میں، لاک ڈاؤن کی جس مدت میں ان کے ادارے بند رہیں گے، اپنے مزدوروں کی تنخواہ  کی ادائیگی  ان کے کام کرنے کی جگہ پر طےتاریخ  پر بنا کسی کٹوتی کے کریں گے۔’

حکم کے مطابق، اگر کوئی مکان مالک کسی مزدور یا اسٹوڈنٹ کو مکان خالی کرنے کے لیے مجبور کرتا ہے، تو ان کے خلاف ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ  کے تحت کارروائی کی جائے گی۔ریاستوں  سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کی مدت میں مزدوروں کو ان کی تنخواہ  وقت پر اور بنا کسی کٹوتی کے دی جائے اور ان لوگوں کے خلاف کارروائی کرنے کو کہا گیا ہے کہ جو اس دوران مزدوروں یا طلبا کو مکان خالی کرنے کے لیے کہیں گے۔

اس کے علاوہ کہا گیا ہے کہ جن لوگوں نے لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کی ہے اور اس مدت میں سفر کیا ہے، انہیں کم سے کم 14 دنوں تک کوارنٹائن رہنا ہوگا۔ کوارنٹائن کی مدت میں ایسے لوگوں  کی نگرانی کے لیے بھی تفصیلی ہدایت جاری کی گئی ہے۔

معلوم ہو کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے کام بند ہونے کی وجہ سے پچھلے کچھ دنوں سے مختلف ریاستوں کے شہروں سے ہزاروں کی تعداد میں یومیہ مہاجر مزدوروں نے اپنے گاؤں کی طرف ہجرت کی ہے۔ اس کے بعد ہوم سکریٹری نے ڈیزاسٹرمینجمنٹ ایکٹ 2005 کی دفعہ 10 (2) (ایل) کا استعمال کرتے ہوئے اتوار کی دوپہر یہ حکم جاری کیا۔

وزارت داخلہ کے حکم میں ریاستی حکومتوں کو یہ یقینی بنانےکی ہدایت دی گئی ہے کہ ریاست اور ضلعے کی سرحدوں  کو مؤثر ڈھنگ  سے بند کیا جائے اور لاک ڈاؤن کی مدت میں لوگوں کو ان سرحدوں  کو پار نہ کرنے دیا جائے۔ریاستوں  کو یہ بھی یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے کہ شہروں یا نیشنل ہائی وے پر لوگوں کی آمد و رفت  نہ ہو۔ صرف  مال کی آمد ورفت  کی اجازت  دی جائے۔ ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ  کے تحت جاری کی گئی ان ہدایات  پر عمل کروانے کی ذمہ داری ذاتی طور پر ڈی ایم  اور ایس پی کی ہوگی۔

وزارت داخلہ  کہ حکم میں مشورہ دیا گیا ہے کہ مہاجر  مزدوروں سمیت غریب اور ضرورت مند لوگوں کے کھانے اور رہنے  کا مناسب انتظام کام کرنے کی جگہ  پر ہی کیا جائے۔ مرکز نے سنیچر کو اس کام کے لیے ایس ڈی آرایف فنڈ کے استعمال کے حکم  جاری کئے تھے۔ ریاستوں  کے پاس اس مد کے لیےخاطر خواہ رقم موجود ہے۔