آج 12 مئی سے شروع ہو رہی اسپیشل راجدھانی ٹرینوں کے مسافر کے لیے آروگیہ سیتو ایپ کولازمی کر دیا گیا ہے۔مرکزی حکومت کا کہنا ہے کہ نئے ضابطوں کے بعد ایپ کا ڈیٹا اکٹھا ہونے کے ٹھیک 180 دن بعد ڈی لٹ ہو جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں: آروگیہ سیتو ایپ پر کیوں اٹھ رہے ہیں سوال
کووڈ 19 کو لےکر روک والے علاقوں میں آروگیہ سیتو ایپ کولازمی کر دیا گیا ہے۔اگر اس ایپ کے صارفین کسی متاثرہ فرد کے قریبی رابطہ میں آتے ہیں، تو ایپ صارفین کو محتاط کرتا ہے۔ان احکامات میں کو رونا کے پھیلاؤ کو کنٹرول کرنے میں شامل مختلف ایجنسیوں کے ذریعے ڈیٹامینجمنٹ کا پروسس طے کیا گیا ہے۔ اہتماموں میں کہا گیا ہے، ‘ان احکامات کی کسی بھی خلاف ورزی کے لئے ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ، 2005 کی دفعہ51 سے 60 کے مطابق سزااور دوسرے قانونی اہتمام نافذ ہو سکتے ہیں۔’ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کے تحت جرمانہ لگانے سے لےکر جیل کی سزاتک کا اہتمام ہے۔ساہنی نے کہا کہ سب سے اہم کام ایپ سے مختلف محکموں میں ڈیٹا کی دستیابی ہے جہاں افراد کی پرائیویسی پر بہت زور دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:شہریوں کے تحفظ اور پرائیویسی کو داؤ پر لگارہا ہے آروگیہ سیتو ایپ
ساہنی نے کہا، ‘آروگیہ سیتو کے 13000 سے کم صارفین کو کو رونا وائرس انفیکشن میں پازیٹو پایا گیا ہے، لیکن اس کی مدد سے لگ بھگ 1.4 لاکھ ایسے لوگوں کا پتہ لگایا گیا اور محتاط کیا گیا ہے، جو متاثرہ فرد کے قریبی رابطہ میں آئے ہیں۔’انہوں نے کہا کہ پرائیویسی آروگیہ سیتو کا ایک اہم پہلو ہے۔ شہریوں کے حقوق کی طرفداری کرنے والے کئی گروپوں نے الزام لگایا ہے کہ سرکار بالخصوص پرائیویسی کے آس پاس کسی بھی قانون کی غیر موجودگی میں بڑے پیمانے پر نگرانی کے لیے آروگیہ سیتو کا استعمال کر رہی ہے۔ وزارت کے ایک افسر نے کہا کہ پروٹوکال قانونی فرق کو پاٹنے اور پرائیویسی سے متعلق خدشات کو دور کرنے کے لئے جاری کیا گیا ہے۔ ساہنی نے کہا کہ ایک غیر متاثر فرد کا ڈیٹا 30 دن میں ہٹا دیا جاتا ہے۔اس کے علاوہ جانچ کرانے والے لوگوں کا ڈیٹا 45 دن میں بغیر علاج والے لوگوں کا ڈیٹا 60 دن میں ہٹا دیا جاتا ہے۔ انڈین ایکسپریس کی رپورٹ کے مطابق، آج سے شروع ہو رہی اسپیشل راجدھانی ٹرینوں سے سفر کرنے والے مسافروں کے لیے آروگیہ سیتو ایپ کولازمی کر دیا گیا ہے۔جن مسافروں کے پاس آروگیہ سیتو ایپ نہیں ہے، انہیں اسٹیشن پرپہنچنے کے بعد اس کو ڈاؤن لوڈ کرنے کو کہا جائےگا۔