ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا کا کہنا ہے کہ یہ بتانا بہت مشکل ہے کہ یہ وبا کب تک جاری رہےگی، لیکن ہم یہ یقیناً کہہ سکتے ہیں کہ ایک بار اس وبا کے عروج پر پہنچنے کے بعد اس میں کمی آئےگی۔
ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا (فوٹو: اے این آئی)
نئی دہلی: ایمس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر رندیپ گلیریا کا کہنا ہے کہ جون-جولائی مہینے میں کو رونا وائرس کا انفیکشن عروج پر ہوگا۔
انڈیا ٹو ڈے کی رپورٹ کے مطابق، گلیریا نے کہا کہ انفیکشن کے عروج پر پہنچنے کے بعد کو رونا کے معاملوں میں کمی آ سکتی ہے۔ڈاکٹر گلیریا نے کہا،‘رجحانات کے مطابق ملک میں کو رونا وائرس کا عروج جون میں ہو سکتا ہے۔لاک ڈاؤن کی وجہ سے دنیا بھر کے دوسرے ممالک کے مقابلے ہندوستان میں کو رونا کے معاملے کم ہونے میں مدد ملی ہے۔’
انہوں نے کہا،‘لاک ڈاؤن کا بڑے پیمانے پراثر پڑا ہے۔ دوسرے ممالک کے مقابلے ہندوستان میں کورونا کے معاملے بہت کم ہیں۔’انہوں نے کہا کہ حالانکہ یہ بتانا بہت مشکل ہے کہ یہ وبا کب تک جاری رہے گی لیکن ہم یہ یقیناً کہہ سکتے ہیں کہ ایک بار اس وبا کے عروج پر پہنچنے کے بعد اس میں کمی آئےگی۔ کو رونا جون میں عروج پر ہوگا اور اس کے بعد اس میں کمی آئےگی۔
ایمس کے ڈائریکٹرنے کہا کہ کو رونا ٹیسٹ میں اضافےکی وجہ سے اچانک سے کو رونا کے معاملے بڑھے ہیں لیکن فی الحال یہ معاملے کچھ محدود حلقوں میں ہی بڑھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہم کو رونا ہاٹ اسپاٹ پر ہی دھیان مرکوز کرنا جاری رکھیں گے تو ہم ایسے میں کو رونا کے معاملوں میں گراوٹ دیکھ پائیں گے۔
نوبھارت ٹائمس کی رپورٹ کے مطابق، گلیریا نے کہا، ‘ابھی تک قومی اوربین الاقوامی سطح پر جو بھی ڈیٹا سامنے آیا ہے، اس کے مطابق ہی اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ ملک میں جون-جولائی میں کو رونا عروج پر ہو سکتا ہے اس لیے انفیکشن کو لےکر الرٹ رہنا ہوگا۔’
انہوں نے کہا،‘ہندوستان میں کو رونا انفیکشن کو لےکر جو بھی اندازے لگائے گئے ہیں، وہ ماڈلنگ ڈیٹا کی بنیاد پر کئے جا رہے ہیں۔ اس میں میتھ میٹکل گروتھ دیکھا جاتا ہے اور اسی کی بنیاد پر اندازہ لگایا جا رہا ہے۔ حالانکہ پہلے مئی مہینے میں کو رونا کے عروج پر ہونے کا اندازہ لگایا گیا تھا، لیکن اس وائرس کے بارے میں ابھی بہت سہی اندازہ کرنا مشکل ہے۔’
انہوں نے کہا، ‘کو رونا انفیکشن بڑھ رہا ہے اور ابھی اس کی شرح نمو4.5 فیصدی ہے، جو اعدادوشمار آ رہے ہیں، اس میں یہ تو صاف دکھ رہا ہے کہ معاملہ بڑھ رہا ہے، کہیں سے بھی یہ کم نہیں ہو رہا ہے۔ بھلے ہی رفتار کم ہے، لیکن یہ بڑھ ہی رہا ہے۔’انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن میں ملی چھوٹ کو سمجھنا ضروری ہے، اگر لوگ اکٹھا ہونے لگیں گے تو یہ صحیح نہیں ہوگا۔ سوشل ڈسٹنسنگ کے ضابطوں پر عمل کرنا ضروری ہے۔
اس سے پہلے گلیریا نے کہا کہ ملک میں کووڈ 19 کا گراف اب تک فلیٹ بنا ہوا ہے، لیکن لگاتار یکساں رفتار سے معاملوں میں اضافہ باعث تشویش ہے۔