اتر پردیش کے آگرہ کے میئر نوین جین نے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو لکھےخط میں کہا ہے کہ ہاٹ اسپاٹ ایریا میں بنائے گئے کورنٹائن سینٹروں میں کئی کئی دنوں تک جانچ نہیں ہو پا رہی۔ نہ ہی مریضوں کے لیے کھاناپانی کا مناسب انتظام ہو پا رہا ہے۔
آگرہ کے میئر نوین جین(فوٹو: اےاین آئی)
نئی دہلی: کو رونا وائرس کے آگرہ شہر میں خطرناک صورت لینے کی وارننگ جاری کرتے ہوئے شہر کے میئر نے اتر پردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو ایک خط لکھ کر فوراً قدم اٹھانے کی اپیل کرنے کے ساتھ ہی کہا ہے کہ آگرہ، ملک کا ووہان بن سکتا ہے۔شہر میں کو رونا وائرس کے معاملے بڑھنے کا دعویٰ کرتے ہوئے میئر نوین جین نے شہر میں کو رونا کی صورت حال اور ضلع انتظامیہ کی سست کارروائی سے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اورنائب وزیراعلیٰ دینیش شرما کوخط لکھ کر واقف کرایا ہے۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہے اس خط میں انہوں نے لکھا ہے، ‘میں بہت دکھی من سے آپ کو خط لکھ رہا ہوں کہ میرا آگرہ بہت زیادہ بحران کے دور سے گزر رہا ہے۔ آگرہ کو بچانے کے لیےسخت فیصلے لینے کی ضرورت ہے۔ حالات بہت سنگین ہو چکے ہیں۔ اس لیے میں آپ سے ہاتھ جوڑکر گزارش کر رہا ہوں کہ میرے آگرہ کو بچا لیجیے، بچا لیجیے۔’
میئرنے یہ خط21 اپریل کو لکھا تھا جو 25 اپریل کی رات سے سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہا ہے۔خط میں میئر نے آگے لکھا ہے، ‘آگرہ،ملک کا ووہان بن سکتا ہے۔مقامی انتظامیہ ناکارہ ثابت ہوئی ہے۔ …ہاٹ اسپاٹ ایریا میں بنائے گئے کورنٹائن سینٹروں میں کئی کئی دنوں تک جانچ نہیں ہو پا رہی۔ نہ ہی مریضوں کے لیے کھاناپانی کامناسب انتظام ہو پا رہا۔ …حالات دھماکہ خیز ہے۔’
اس خط میں میئر نے شہر میں کو رونا کے بگڑتے حالات اور عوام کو ہونے والی پریشانی کے لیے سیدھے سیدھے ضلع انتظامیہ اور محکمہ صحت کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔یہاں یہ ذکر کرنا ضروری ہے کہ کو روناانفیکشن کو روکنے کے لیے تیار کیا گیا آگرہ ماڈل کافی کارگر ثابت ہوا تھا۔ اس ماڈل کی مدد سے انتظامیہ نے ضلع میں کو رونا کی چین کو توڑ دیا تھا۔ خود محکمہ صحت نے آگرہ ماڈل کی تعریف کرتے ہوئے دوسری ریاستو ں سے اس ماڈل کی پیروی کرنے کی اپیل کی تھی۔
آگرہ کے میئر نوین جین کی چٹھی کے بعد کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے بھی اس معاملے کو سرکار کے سامنے اٹھایا۔
میئر نوین جین کے ذریعے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کو لکھی چٹھی کو ری ٹوئٹ کرتے ہوئے کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے لکھا، ‘آگرہ شہر میں حالات خراب ہیں اور روز نئے مریض نکل رہے ہیں۔ آگرہ کے میئر کا کہنا ہے کہ اگر صحیح انتظام نہیں ہوا تو معاملہ ہاتھ سے نکل جائےگا۔ کل بھی میں نے اسی چیز کو اٹھایا تھا۔ شفافیت بہت ضروری ہے۔ ٹیسٹنگ پر دھیان دینا ضروری ہے۔ کو رونا کو روکنا ہے تو فوکس صحیح جانکاری اور صحیح علاج پر ہونا چاہیے۔ سرکار کے ذریعےآگرہ میئر کی باتوں کو مثبت طریقے سے لینا اور فوراً پوری طرح سے آگرہ کی عوام کو وباسے بچانے کی کوشش کرنااہم ہے۔’
یہ بیماری چین کے ووہان شہر سے شروع ہوئی تھی اور وہاں اس بیماری کا بھیانک روپ سامنے آیا تھا۔بتا دیں کہ، آگرہ میں کو رونا وائرس سے متاثرہ افرادکی تعداد 25 اپریل کی صبح بڑھ کر 358 ہو گئی تھی۔ اس میں سے آٹھ کی موت ہو چکی ہے جبکہ 36 لوگ صحت یاب ہوکر اپنے گھر لوٹ چکے ہیں۔ ابھی تک آگرہ میں 4605 لوگوں کی جانچ کی جا چکی ہے۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)