آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے لاک ڈاؤن کے بیچ لوگوں سے مسجدوں میں اکٹھا نہیں ہونے اور گھروں میں ہی رہ کر جمعہ کی نماز ادا کرنے کی اپیل کی ہے۔
نئی دہلی: کو رونا وائرس کے بحران کے بیچ ملک میں مرنے والوں کی تعداد بڑھ کر 17 ہو گئی ہے۔جمعہ کو راجستھان میں کورونا سے موت کا دوسرا معاملہ سامنے آیا۔راجستھان کے بھیل واڑا میں 60 سال کے ایک شخص کی کورونا سے موت ہو گئی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ متاثرہ کوہائی بلڈ پریشر اور کڈنی سے متعلق دقتیں بھی تھیں۔
وزارت صحت کے مطابق، ملک میں کو رونا کے 88 نئے معاملے سامنے آئے ہیں، جس کے بعد متاثر لوگوں کی تعداد بڑھ کر 726 ہو گئی ہے۔ ان میں 47 غیر ملکی بھی ہیں۔
کو رونا وائرس کے مد نظر لاک ڈاؤن کے بیچ آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ نے اپیل کی ہے کہ جمعہ کی نماز کے لیے مسجدوں میں لوگ اکٹھا نہیں ہو اور اپنے اپنے گھروں میں ہی نماز پڑھیں۔دہلی کی جامع مسجد کے شاہی امام سید احمد بخاری نے اعلان کیا ہے کہ جمعہ کی نماز ادا نہیں کی جائے گی۔فتح پوری مسجد کے امام مکرم احمد نے بھی لوگوں سے کہا ہے کہ ہدایات پر عمل کر گھر سے ہی نماز ادا کی جائے۔
اس سے پہلے جمعرات کووزیر خزانہ نرملا سیتارمن نے کو رونا بحران کے مد نظر 1.75 لاکھ کروڑ روپے کے راحت پیکیج کا اعلان کیا۔وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ پیکیج زیادہ تر ان آرگنائزڈ سیکٹر کے مزدوروں خاص کر یومیہ مزدوروں اور غریبوں کے لیے فائدے مند ہوگا۔ حالانکہ وزیر خزانہ کے ذریعےاعلان کی گئی رقم میں پی ایم کسان، اجولا اسکیم جیسے ان منصوبوں کی بھی رقم شامل ہے جوکہ پہلے سے ہی چل رہی ہیں اور طے وقت پر اس کو جاری کیا جانا تھا۔
کورونا وائرس سے اٹلی میں اب تک 8215 لوگوں کی موت ہو گئی ہے۔ اس کے بعد اسپین میں 4365، چین میں 3.169، ایران میں 2234 اور فرانس میں 1696 لوگوں کی موت ہو چکی ہے۔امریکہ میں اکیلے جمعرات کو ہی کو رونا کے 16000 سے زیادہ معاملوں کی تصدیق ہوئی ہے، جس کے ساتھ ہی وہاں اس سے متاثر لوگوں کی تعداد بڑھ کر 85088 ہو گئی ہے۔وزیر خزانہ نے کہا کہ یہ پیکیج غریبوں کی فلاح و بہبود کے لیے ہے اور اس کا اعلان غریب کلیان یوجنا کے تحت کیا گیا ہے۔