بنگلہ دیش میں پڑھنے والے ان میڈیکل طلبامیں اکثر جموں وکشمیر سے ہیں۔ کو روناانفیکشن کی وجہ سے کالج اور ہاسٹل بند ہونے کے بعد وہ گھر لوٹ رہے تھے۔
نئی دہلی: کو رونا وائرس کی وجہ سے ہندوستان کی انٹرنیشل سرحدیں 15 مارچ کو بند کر دی گئی تھیں، لیکن اس بیچ قریب سو میڈیکل طلبا ہندوستان -بنگلہ دیش سرحد پر بنگلہ دیش کی طرف پھنسے ہوئے ہیں۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، جموں کشمیر کے مختلف حصوں سے آنے والے یہ طلبا میڈیکل کی پڑھائی کر رہے ہیں اور کو رونا کی وجہ سےکالج اور ہاسٹل بند ہونے کے بعد گھر لوٹ رہے تھے۔ یہ سبھی بنگلہ دیش کی طرف بیناپول پیٹراپول بارڈر پر ہیں۔
حالانکہ ہندوستان نے کہا ہے کہ طلباگھبرائیں نہیں اور اپنے ہاسٹل میں ہی رہیں۔
ہندوستانی ہائی کمیشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ان کی کالج انتظامیہ سے بات ہوچکی ہے اور وہ ہندوستانی طلبا کے لیے ہاسٹل کھولنے کو تیار ہیں۔ہائی کمیشن نے کہا، ‘اگر آپ محفوظ رہیں گے تو ہم اس سرکل کو توڑ سکتے ہیں۔ ہم یہاں آپ کی مدد کے لئے ہیں۔ ہماری ہیلپ لائن ہفتے میں ساتوں دن 24 گھنٹے کھلی ہے۔ برائے مہربانی ہمیں 00880255067371 یا 00880255067372 پر فون کریں۔’
اس میں کہا گیا کہ ہندوستان کو رونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے کام میں مصروف ہے۔ہائی کمیشن نے طلباکو بارڈرپار کرنے کی کوشش نہ کرنے اورسفر نہ کرنے کے لیے بھی کہا ہے۔ہائی کمیشن نے کہا، ‘ہمارے وزیر اعظم نے سبھی سے گھبرانے نہیں اور احتیاط برتنے کو کہا ہے۔ پبلک ہیلتھ،نجی تحفظ اور اپنوں کی حفاظت کے لئے ہم سبھی سے اپنے موجودہ گھروں میں ہی محفوظ رہنے اور غیر ضروری سفر سے بچنے کی اپیل کرتے ہیں۔’
ان طلبا میں 35 لڑکیاں ہیں، جنہوں نے بتایا کہ وہ لوگ اپنے سامان کے ساتھ بنگلہ دیش کے بیناپول میں بنے انٹرنیشنل پیسنجر ٹرمینل پر بیٹھی ہیں۔ بیناپول کے دوسری پار پیٹراپول ہے، جو مغربی بنگال ایک بشیرہاٹ میں آتا ہے۔مغربی بنگال میں کو رونا کےانفیکشن کی وجہ سے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے 31 مارچ تک ریاست میں لاک ڈاؤن کا اعلان کیا تھا۔
اس سے پہلے ان سبھی طلبا نے ویڈیو جاری کر کے وزیر اعظم نریندر مودی،وزیر داخلہ امت شاہ، وزیر خارجہ ایس جئے شنکر سے ہندوستان کی سرحد کھولنے کی اپیل کی تھی۔
(خبررساں ایجنسی بھاشاکے ان پٹ کے ساتھ)