کانگریس نے کہا؛مودی جی، کیا آپ سعودی عرب سے کہیں گے کہ وہ پاکستان کے ساتھ جاری اس مشترکہ بیان سے پیچھے ہٹے جس میں مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی ہندوستان کی مانگ کو تقریباً خارج کر دیا گیا ہے۔
نئی دہلی:سعودی عرب کے پرنس (ولی عہد)محمد بن سلمان کا پروٹوکال سے باہر جاکر خیر مقدم کرنے کو لے کر گانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔پارٹی ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ وزیر اعظم نے پاکستان کے نام نہاد دہشت گردانہ مخالف کوششوں کی تعریف کرنے والے شخص کو گلے لگایا۔ انھوں نے سوال کیا کہ کیا پلواما کے شہیدوں کو یاد کرنے کا یہی طریقہ ہے۔
'राष्ट्रीय हित'
बनाम
'मोदीजी की हगप्लोमसी'प्रोटोकाल को ताक पर रख के, उनका भव्य स्वागत जिन्होंने आतंकवाद के पोषक पाकिस्तान को $20 बिलियन का तोहफ़ा दिया और उसके 'आतंकवाद विरोधी' रवैये की प्रशंसा की।
क्या इसी तरीक़े से आप पुलवामा के वीर शहीदों को याद करतें हैं?
1/2 pic.twitter.com/vWisUMiB2x
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) February 20, 2019
پارٹی نے یہ بھی کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی سعودی عرب سے کہیں کہ وہ دہشت گرد مخالف لڑائی کو لے کر پاکستان کی تعریف کرنے والے مشترکہ بیان سے خود کو الگ کریں ۔
मोदीजी,
क्या 'आतंकवाद के द्योतक' को एक आतंकवादी घोषित करना UN लिस्टिंग का राजनीतिकरण है?
क्या आप सऊदी अरब से उसके पाकिस्तान के साथ दिए सँयुक्त बयान को वापस लेने की मांग कर साहस दिखायेंगे, जो मसूद अज़हर को 'अंतराष्ट्रीय आतंकवादी' घोषित करने की दृढ़ता को वस्तुतः ठुकराता है?
2/2 pic.twitter.com/xXnGVTC6DB
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) February 20, 2019
کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والانے سلمان اور مودی کے گلے ملنے والی تصویریں اور پاک-سعودی مشترکہ بیان کے تحریری بیورے کو شیئر کرتے ہوئے ٹوئٹ کیا ہے کہ ‘ قومی مفاد بنام مودی جی کی گلے لگنے والی حکمت عملی…پروٹوکال توڑ کر اس شخص کا عظیم الشان خیر مقدم کیا جس نے پاکستان کو 20 ارب ڈالر دینے کا وعدہ کیا اور پاکستان کے ‘ دہشت گردانہ مخالف ‘کوششوں کی تعریف کی۔’
‘National Interests’
Vs
‘Modiji’s Hugplomacy’Our Statement:- pic.twitter.com/TxNoeCjZCc
— Randeep Singh Surjewala (@rssurjewala) February 20, 2019
سرجے والا نے کہا،’ مودی جی، کیا آپ سعودی عرب سے کہیں گے کہ وہ پاکستان کے ساتھ جاری اس مشترکہ بیان سے پیچھے ہٹے جس میں مسعود اظہر کو عالمی دہشت گرد قرار دینے کی ہندوستان کی مانگ کو تقریباً خارج کیا گیا ہے۔’
PM Narendra Modi: Saudi Arabia is one of India's most valuable strategic partners. Our relations have grown stronger. I welcome Saudi investment in Indian infrastructure. #IndiaSaudiArabia pic.twitter.com/1jbqNjRnsy
— ANI (@ANI) February 20, 2019
دوسری طرف وزیر اعظم نریندر مودی نے سعودی عرب کو اپنے Most valuable strategic partnersمیں سے ایک بتایا ہے۔ پرنس سلمان کے ساتھ ملاقات کے بعد وزیر اعظم مودی نے کہا کہ ہندوستان اور سعودی عرب کے بیچ سماجی، اقتصادی اور ثقافتی رشتے بہت پرانے ہیں، ہمیشہ دوستانہ رہے ہیں۔
انھوں نے مزید کہا کہ’ دہشت گردی کا بنیادی ڈھانچہ ختم کرنا ہی ہوگا، جس کے لیے مل کر کام کرنا بے حد ضروری ہے…مجھے خوشی ہے، اس مدعے پر سعودی عرب بھی مساوی خیالات رکھتا ہے۔ ہم انسداد دہشت گردی اور سمندری تحفظ کے شعبہ میں تعاون کرنے پر بھی متفق ہوئے ہیں۔’بدھ کو دونوں ممالک کے درمیان 5 اہم سمجھوتے ہوئے ہیں۔ ادھر سعودی عرب کے پرنس نے کہا کہ ہندوستان سے رشتہ ان کے ڈی این اے میں ہے۔
غور طلب ہے کہ منگل کی رات محمد بن سلمان کے آنے پر وزیر اعظم مودی نے پروٹوکال سے الگ ہٹتے ہوئے خود ان کا خیر مقدم کیا۔ سعودی عرب کے ولی عہد ہندوستان کے پہلے دو طرفہ دورے پر آئے ہیں۔اس سے پہلے محمد بن سلمان پاکستان گئے تھے،جہاں دونوں ممالک کے درمیان 20 ارب ڈالر کے سمجھوتوں پر دستخط کیے گئے تھے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)