کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے کہا کہ سبھی میڈیا چینلوں / مدیران سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ اپنے پروگرام میں کانگریس کے ترجمان کو مدعو نہ کریں۔
نئی دہلی:لوک سبھا انتخاب میں ملی ہار کے بعد کانگریس نے جمعرات کو کہا کہ اس نے اپنے ترجمان کو ایک مہینے تک ٹی وی چینلوں پر نہیں بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔پارٹی کے ترجمان رندیپ سنگھ سرجے والا نے ٹوئٹ کر کے کہا کہ ، کانگریس نے فیصلہ کیا ہے کہ وہ اپنے ترجمان کو ایک مہینے تک ٹی چینلوں کے پروگرام میں شامل ہونے کے لیے نہیں بھیجے گی۔
انہوں نے کہاکہ سبھی میڈیا چینلوں / مدیران سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ اپنے پروگرام میں کانگریس کے ترجمان کو مدعو نہ کریں۔کانگریس ذرائع کے مطابق ، کانگریس شروعاتی ایک مہینے میں مودی حکومت پر کسی طرح کا کوئی تنقید و تبصرہ نہیں کرنا چاہتی اس لیے یہ فیصلہ کیا گیا ہے۔پارٹی نے یہ فیصلہ ایسے وقت میں لیا ہے جب راہل گاندھی کو لے کر ابھی تک یہ صاف نہیں ہے کہ وہ کانگریس صدر کے عہدے پر بنے رہیں گے یا نہیں ۔ ایسی خبریں ہیں کہ وہ کانگریس صدر کے عہدے سے استعفیٰ دینے پر اڑے ہوئے ہیں ۔
کانگریس نے بدھ کو اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی اور لوک سبھا انتخاب میں ملی ہار کے تجزیہ کے لیے 31 مئی کو ایک میٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا ۔ کچھ سینئر اپوزیشن رہنماؤں نے راہل گاندھی سے استعفیٰ کے اپنے فیصلے پر نظر ثانی کے لیے کہا ہے۔
انڈین ایکسپریس کی ایک خبر کے مطابق، کانگریس پارلیامانی کمیٹی کی میٹنگ سنیچر کو ہوگی ، جس میں ممکنہ طور پر پارٹی لوک سبھا میں اپنا رہنما چن سکتی ہے۔ استعفیٰ دینے کے اپنے فیصلے پر اڑ ے راہل کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ وہ لوک سبھا میں اپنی پارٹی کی قیادت کرسکتے ہیں۔ حالاں کہ ایوان میں اپوزیشن رہنما کا درجہ کانگریس کو نہیں مل سکتا کیوں کہ کانگریس کے پاس اس کے لیے طے شدہ 55 ایم پی ایوان کی مجموعی صلاحیت کا 10 فیصد نہیں ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)