بی جے پی کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد ٹام وڈکن نے کہا کہ پاکستان واقع دہشت گردوں کے کیمپ پر ہوئے حملے پر کانگریس کا ردعمل افسوس ناک ہے۔ وکاس کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی کی سوچ پر مجھے مکمل بھروسہ ہے۔
نئی دہلی: کانگریس کے سینئر رہنما اور سونیا گاندھی کے قریبی ٹام وڈکن جمعرات کو بی جے پی میں شامل ہو گئے۔ بی جے پی کی رکنیت حاصل کرنے کے بعد ٹام وڈکن نے پلواما دہشت گردانہ حملے کے بعد ایئر فورس کی ایئر اسٹرائک پر کانگریس پارٹی کے رد عمل کو لے اس کو تنقید کا نشانہ بنایا۔وڈکن نے کہا،’ پاکستان واقع دہشت گردوں کے کیمپ پر ہوئے حملے پر کانگریس کا ردعمل افسوس ناک تھا۔’
انھوں نے کہا کہ وہ کانگریس کے اندرونی حالات کو لے کر رنجیدہ تھے جہاں یہ واضح نہیں تھا کہ اقتدار کے مرکز میں کون ہے۔انھوں نے زور دیا کہ ان کا وکاس کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی کی سوچ پر پورا بھروسہ ہے۔وڈکن مرکزی وزیر روی شنکر پرساد کی موجودگی میں بی جے پی میں شامل ہوئے۔انھوں نے بعد میں بی جے پی کے قومی صدر امت شاہ سے بھی ملاقات کی۔
انھوں نے کہا،’میں بے حد دکھی ہوں،اس لیے یہاں ہوں۔’انھوں نے زور دیا کہ کانگریس آرمڈ فورسز کی ایمانداری پر سوال اٹھا رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ اس پورے معاملے میں کانگریس کا رد عمل مایوس کن رہا ہے۔وڈکن نے کہا،’میں نے بھاری من کے ساتھ پارٹی (کانگریس )چھوڑی ہے ۔اگر کوئی پارٹی قومی مفاد کے خلاف کام کرتی ہے تب پارٹی چھوڑنے کے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں بچتا ہے۔’
کانگریس صدر راہل گاندھی کی قیادت پر حملہ کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ اب استعمال کرو اور پھینکو کی پالیسی اپنا رہے ہیں۔انھوں نے کہا کہ خاندانی سیاست کانگریس میں عروج پر ہے اور ان کو وزیراعظم مودی کے وکاس کی پہل پر پورا بھروسہ ہے۔قیاس کیا جا رہا ہے کہ بی جے پی لوک سبھا الیکشن میں وڈکن کو کیرل کی کسی سیٹ سے امیدوار بنا سکتی ہے۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)