ایک مہینے کے اندر دونوں کمیونٹی کے بیچ یہ دوسری جھڑپ ہے۔ اس سے پہلے 24 جنوری کو ہوئے اسی طرح کے معاملے میں ایک شخص کی موت ہو گئی تھی۔
نئی دہلی: گجرات کے آنند ضلعے کے کھنبھات تعلقہ میں اتوار کو دو کمیونٹی کے بیچ جھڑپ کی وجہ سے 13 لوگ زخمی ہو گئے۔ یہاں پرفرقہ وارانہ تشدد کے دوران بھیڑ نے گھروں، دکانوں اور گاڑیوں میں آگ لگا دی۔
انڈین ایکسپریس کے مطابق، ایک مہینے کے اندر دونوں کمیونٹی کے بیچ یہ دوسری جھڑپ ہے۔ پولیس کے مطابق، دو کمیونٹی کے لوگ اتوار کی دوپہر کو پھر سے آمنے سامنے آ گئے۔ اس سے پہلے 24 جنوری کو ہوئے اسی طرح کے معاملے میں ایک شخص کی موت ہو گئی تھی۔ حالانکہ، اس کی وجہ ابھی بھی جانچ کے دائرے میں ہے۔
کھیڑا کے ساتھ آنند ضلعے کی ذمہ داری سنبھال رہے ایس پی دویا مشرا نے کہا، ‘اس علاقے میں فرقہ وارانہ تشدد کی تاریخ رہی ہے۔ آج ہوئی جھڑپ کی صحیح وجہ ابھی بھی جانچ کے دائرے میں ہے۔ حالات کو اب قابو میں لایا گیا ہے۔ ہم نے اب تک 46 لوگوں کو پکڑا ہے۔ پتھراو اور آگ زنی ہوئی تھی۔تقریباً 15-20 گھروں اور دکانوں میں آگ لگا دی گئی ہے لیکن ہم ابھی بھی ہوئے نقصان کا تجزیہ کر رہے ہیں۔ معاملے میں کسی کو کوئی شدید چوٹ نہیں آئی ہے۔ اسپتال میں بھرتی لوگوں میں سے چھ کو چھٹی بھی دے دی گئی ہے۔’
حالانکہ اکبرپورا جھڑپ کا مرکز تھا لیکن آس پاس کے علاقوں سے بھی پتھراو اور آگ زنی کے چھٹ پٹ واقعات سامنے آئے۔ پولیس نے کہا کہ دونوں کمیونٹی کے ممبروں کے ذریعے کم سے کم 25 گھروں اور دکانوں میں آگ لگا دی گئی۔
جھڑپ کے بعد پولیس نے علاقے کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا اور تقریباً 100 پولیس اہلکاروں کو حالات معمول پر لانے کے لیے علاقے میں تعینات کیا گیا۔ پولیس نے حالات کو قابو میں کرنے کے لیے لاٹھی چارج کا سہارا لیا اور آنسو گیس کے گولے بھی داغے۔