کوبراپوسٹ کے اسٹنگ آپریشن میں انکشاف ہوا ہے کہ ابھجیت بھٹاچاریہ، کیلاش کھیر، جیکی شراف، وویک اوبیرائے، سونو سود، راکھی ساونت اورسنی لیون جیسے30 سے زیادہ فلمی ستارے سوشل میڈیا پوسٹ کے لئے دو لاکھ سے دو کروڑ روپے تک لینے کو تیار تھے۔
شریش تلپڑے، راکھی ساونت، جیکی شراف، سنی لیون اور کیلاش کھیر
نئی دہلی: 2019 کے لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے بالی ووڈ کے کچھ بڑے چہروں کے نام ایک اسٹنگ آپریشن میں سامنے آئے ہیں۔ اس اسٹنگ میں وہ پیسے لےکر سیاسی پارٹیوں کی تشہیر کرنے کو تیار ہو گئے تھے۔ یہ
اسٹنگ کوبراپوسٹ نے کیا ہے۔پیسے کے لئے سوشل میڈیا پر کسی بھی پارٹی کی تشہیر کرنے کے لئے تیار ان ستاروں میں پلےبیک گلوکار ابھجیت بھٹاچاریہ، کیلاش کھیر، میکا سنگھ، بابا سہگل، اداکار جیکی شراف، شکتی کپور، وویک اوبیرائے، سونو سود، امیشا پٹیل، مہیما چودھری، شریس تلپڑے، راکھی ساونت، امن ورما، سنی لیون، کامیڈین راجو شریواستو، سنیل پال، راج پال یادو جیسےلوگوں کےنام شامل ہیں۔
اس کے علاوہ اس میں پنیت اسر، سریندر پال، پنکج دھیر اور ان کا بیٹا نکیتن دھیر، ٹسکا چوپڑا، دیپ شیکھا ناگپال،اکھلیندر مشرا، روہت رائے، راہل بھٹ، سلیم زیدی، ہتین تیجوانی اور ان کی بیوی گوری پردھان، ایولین شرما، منیشا لامبا، کوئنا مترا، پونم پانڈے، اپاسنا سنگھ، کرشنا ابھشیک، وجے ایشورلال پوار یعنی وی آئی پی، کاریو گرافر گنیش آچاریہ اور ڈانسر-ایکٹر سنبھاونا سیٹھ بھی ہیں۔کوبراپوسٹ کے نامہ نگاروں نے ایک نام نہاد پی آر ایجنسی کا نمائندہ بنکر ان ستاروں سے ملاقات کی تھی۔ ان کو بتایا گیا کہ آپ کو اپنے فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹ کے ذریعے ایک سیاسی پارٹی کو پروموٹ کرنا ہے تاکہ آنے والے 2019 کے انتخابات سے پہلے پارٹی کے لئے سازگار ماحول تیار ہو سکے۔
ان سے کہا گیا، ہم آپ کو ہر مہینے الگ الگ مدعوں پر کنٹینٹ دیںگے، جس کو آپ اپنے الفاظ اور انداز میں لکھکر اپنے فیس بک، ٹوئٹر اور انسٹاگرام اکاؤنٹ سے پوسٹ کریںگے۔آپ کے اور ہمارے درمیان آٹھ-نو مہینے کا ایک دکھاوٹی معاہدہ ہوگا۔ یہی نہیں جب پارٹی کسی مدعے پر گھر جائے تو آپ کو ایسے مواقع پر پارٹی کا بچاؤ بھی کرنا ہوگا۔ ‘یہ مشہور ستارے تمام شرطیں مانتے ہوئے من موافق پیسہ ملنے پر کسی بھی پارٹی کے لئے سوشل میڈیا پر نام نہاد-تشہیر کرنے کو تیار تھے۔ ان سے جن پارٹیوں کے لئے رابطہ کیا گیا تھا ان میں بھارتیہ جنتا پارٹی، کانگریس یا عام آدمی پارٹی شامل تھی۔
ایک میسج کے لئے ستاروں نے دو لاکھ سے لےکر دو کروڑ روپے تک کی مانگ کی۔ وہیں، ایک-دو فنکاروں کو چھوڑ کر تمام ستاروں کو اپنی فیس کا ایک بڑا حصہ نقد یعنی کالا دھن کے طور پر لینے سے کوئی اعتراض نہیں تھا۔ جبکہ ان میں سے کچھ فنکاروں نے نوٹ بندی کی جم کر تعریف کی تھی۔ کچھ فنکاروں کو اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے کانگریس صدر راہل گاندھی کا مذاق اڑانے سے بھی کوئی اعتراض نہیں تھا۔
اسٹنگ کے دوران اداکارہ مہیما چودھری کہتی ہیں، بی جے پی؟ بی جے پی تو کچھ بھی دے سکتی ہے؟ وہ تو ایک کروڑ بھی دے سکتے ہیں۔ ‘وہیں اداکار سونو سود ہر مہینے 15 میسج کے لئے 1.5 کروڑ کی فیس پر تیار نہیں تھے۔ سود ایک دن میں پانچ سے سات میسج کرنے کو تیار تھے لیکن ہر میسج وہ 2.5 کروڑ روپے کی مانگکے رہے تھے۔نیوز چینلوں اور ٹوئٹر کے ذریعے لوگوں کو راشٹر واد کا سبق پڑھانے والے پلےبیک گلوکار ابھجیت بھٹاچاریہ کہتے ہیں کہ نیچرل لگنے کے لئے وہ ٹریفک میں گاڑی کے اندر بیٹھکر بول دیںگے، چائے یا کافی شاپ پر بیٹھکر بولے دیںگے۔ وہیں کاریوگرافر گنیش آچاریہ کہتے ہیں کہ وہ اپنے ڈانس کے ذریعے ڈالیںگے اس سے بات لاکھوں-کروڑوں لوگوں تک پہنچتی ہے۔
اداکار جیکی شراف کہتے ہیں کہ اچھی باتیں پھیلانے کے لئے پیسہ ملے تو اوپر والے سے اور کیا چاہیے۔ ماڈل اور بالی ووڈ اداکارہ سنی لیون کہتی ہیں کہ اگر ان کے شوہر ڈینیل کو مودی جی ہندوستانی شہریت دے دیں تو وہ ضرور اس کی حمایت کریںگی۔وزیر اعظم نریندر مودی کے بایوپک میں اہم کردار نبھا رہے اداکار وویک اوبیرائے یہ معاہدہ کرنے کے لئے بہت جلدبازی میں رہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ جلدی سے معاہدہ کر لیجئے تاکہ ہم جلدی شروع کر سکتے ہیں۔ ماڈل اور بالی ووڈ اداکارہ امیشا پٹیل ایڈوانس پیمنٹ چاہتی تھیں۔
وہیں اداکارہ راکھی ساونت کہتی ہیں کہ آپ مجھے جیسا دیںگے میں ویسا دنگا فساد کروا دوںگی۔ وہ کہتی ہیں،’ ڈرتی میں کسی کے باپ سے بھی نہیں۔ جب مودی ہے تو ڈرنا کیوں ہے۔ ‘
مگر ان سب کے درمیان ودیا بالن، ارشد وارثی، رضا مراد اور سومیا ٹنڈن جیسے ستاروں نے یہ کام کرنے سے انکار کر دیا۔