مرکزی حکومت نے 2020 میں کووڈ-19 کے دوران مرکزی ملازمین کا 18 ماہ کا مہنگائی بھتہ(ڈی اے) روک دیا تھا۔ اس کی بحالی کے بعد سے یونین واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کر رہی تھیں۔ اب حکومت نے واضح طور پر کہا ہے کہ ڈی اے کو روک کر بچائی گئی رقم وبائی امراض کے دوران اقتصادی سرگرمیوں میں استعمال ہوئی تھی۔ اب بقایہ رقم ادا کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔
نئی دہلی: مرکزی حکومت نے کورونا وبا کے دوران مرکزی ملازمین کا اٹھارہ ماہ کا مہنگائی بھتہ (ڈی اے) روک دیا تھا۔ یونین کا مطالبہ تھا کہ حکومت اب اس کی یا ایریرکی ادائیگی کرے۔
تاہم، این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق اب حکومت نے صاف کہہ دیا ہے کہ یہ بقایا ڈی اے نہیں دیا جائے گا۔ حکومت کے اس فیصلے سے ایک کروڑ سے زائد ملازمین اور پنشن لینے والے متاثر ہوں گے۔
معلوم ہو کہ سال 2020 میں ملک میں کووڈ-19 کے دوران اس کی تین قسطیں – یکم جنوری 2020، یکم جولائی 2020 اور یکم جنوری2021 کو روک دی گئی تھیں۔ اس دوران پنشن پانے والےملازمین کو بھی مہنگائی ریلیف (ڈی آر) نہیں دیا گیا تھا۔ اسے جون 2021 میں بحال کیا گیا۔
سرکاری ملازمین کو سال میں دو بار مہنگائی بھتہ ملتا ہے ،یہ ایک الاؤنس ہے جو بنیادی تنخواہ میں شامل کیا جاتا ہے اور فیصد کی بنیاد پر دیگر الاؤنس بھی اس کی بنیاد پر ملتے ہیں۔
منگل کو لوک سبھا میں وقفہ سوال کے دوران وزیر مملکت برائے خزانہ پنکج چودھری نے بتایا کہ اس کی وجہ سے حکومت کو 34402.32 کروڑ روپے کی بچت ہوئی ہے، جس کا استعمال وبائی امراض کے لیے کیا گیا۔
چودھری نے کہا کہ وبا کے دوران حکومت نے اس سے نمٹنے کے لیے فلاحی اسکیمیں شروع کی تھیں۔ اس مقصد کے لیے ضروری فنڈز کی ضرورت تھی۔ ایسی صورت حال میں ڈی اے کی ادائیگی روکنے کے بعد جو رقم بچی اسے معاشی سرگرمیوں میں استعمال کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا، ‘اس وبا کے دوران ہونے والے اخراجات کا اثر 2020-21 میں اور اس کے بعد بھی دیکھا گیا۔ فی الحال، بجٹ خسارہ مالیاتی ذمہ داری اور بجٹ مینجمنٹ (ایف آر بی ایم) ایکٹ، 2003 کے ہدف سے دوگنا ہو چکا ہے۔ اس وجہ سے ڈی اے کے واجبات ادا کرنے کی کوئی تجویز نہیں ہے۔
نوبھارت ٹائمز کے مطابق، اس فیصلے سے مرکزی ملازمین کو دو لاکھ روپے تک کا نقصان ہوگا۔ لیول 1 کے ملازمین کے ڈی اے کے بقایا جات 11880 روپے سے 37554 روپے تک ہیں۔ اسی طرح لیول 13 کے ملازمین کے ڈی اے کے بقایا جات 123100 روپے سے 215900 روپے تک ہیں۔ لیول 14 کے ملازمین کو ڈی اے کے بقایا جات کے طور پر 144200 سے 218200 روپے ملنے کی امید تھی۔