گزشتہ ستمبر مہینے میں سپریم کورٹ کالیجئم نے اپنے فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے جسٹس اے کے قریشی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی جگہ تریپورہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی تھی۔
جسٹس عقیل قریشی (فوٹو بہ شکریہ: لائیو لاء)
نئی دہلی: جسٹس اے کے قریشی کو تریپورہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی کالیجئم کی سفارش پر فیصلہ لینے کے لیے مرکزی حکومت نے سپریم کورٹ سے اور وقت مانگا ہے۔ سالیسٹر جنرل تشار مہتہ نے کہا،’جسٹس قریشی کی تقرری کو لے کر کچھ رسمی کارروائی باقی رہ گئی ہے۔’اس کے بعد کورٹ نے معاملے کی شنوائی 7 نومبر تک کے لیے ملتوی کر دی۔
گزشتہ ستمبر مہینے میں سپریم کورٹ کالیجئم نے اپنے فیصلے میں ترمیم کرتے ہوئے جسٹس اے کے قریشی کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی جگہ تریپورہ ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنانے کی سفارش کی تھی۔
جسٹس قریشی نے ہی سہراب الدین انکاؤنٹر معاملے میں رول کی وجہ سے موجودہ وزیر داخلہ امت شاہ کو دو دن کی پولیس حراست میں بھیجا تھا۔ کالیجئم نے مرکز کو اب جسٹس قریشی کی تقرری تریپورہ ہائی کورٹ کےچیف جسٹس کے طور پر کرنے کو کہا ہے۔ جسٹس قریشی فی الحال بامبے ہائی کورٹ کے جج ہیں اور کالیجئم نے اس سال مئی مہینے میں ان کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ کا چیف جسٹس بنائے جانے کی سفارش کی تھی۔
مرکز نے صرف اس سفارش کو چھوڑ کر کالیجئم کے ذریعے کی گئی کئی دیگر سفارشات کو منظور کر لیا تھا۔ جسٹس قریشی کی تقرری میں تاخیر کی وجہ سے گجرات ہائی کورٹ ایڈووکیٹ ایسوسی ایشن (جی ایچ سی اے اے) نے
پی آئی ایل دائر کی اور مرکز کے رویے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے اس بارے میں جلد کارروائی کرنے کی گزارش کی ہے۔