ان میں سے اکثر ان چینی ایپ کے کلون یا انہی کی طرح کےایپ ہیں، جنہیں گزشتہ جون مہینے میں بین کیا گیا تھا۔
نئی دہلی: منسٹری آف انفارمیشن اینڈ ٹکنالوجی نے 47مزید ایپ پر پابندی لگا دی ہے، جو جون مہینے میں پہلے سے بین کیے گئے 59 چینی ایپ کے کلون یا اسی سے ملتے جلتےتھے۔اس فہرست میں ٹک ٹاک لائٹ، ہیلو لائٹ، شیئراٹ لائٹ، وی گو لائیو لائٹ اور وی ایف وائی لائٹ جیسے ایپ شامل ہیں۔
ہندوستان نے ملک کی سالمیت،خودمختاریت اور قومی سلامتی کے لیے خطرہ بتاتے ہوئے 29 جون کو ٹک ٹاک اور یو سی براؤزر سمیت چین سے متعلق 59 موبائل ایپ پر پابندی لگا دی تھی۔
Ministry of Electronics and Information Technology bans 47 apps which were variants and cloned copies of the 59 Chinese apps that were banned in June. These banned clones include Tiktok Lite, Helo Lite, SHAREit Lite, BIGO LIVE Lite and VFY Lite. pic.twitter.com/oWHmAmoWlr
— ANI (@ANI) July 27, 2020
ہندوستان میں ٹک ٹاک کے 20 کروڑ سے زیادہ صارفین ہیں، جبکہ شاؤمی سب سے بڑا موبائل برانڈ ہے۔علی بابا کا یو سی براؤؤزر ایک موبائل انٹرنیٹ براؤزر ہے، جو 2009 سے ہندوستان میں دستیاب ہے۔ اس کا دعویٰ ہے کہ ستمبر 2019 میں دنیا بھر (چین کو چھوڑکر)میں اس کے 1.1 ارب صارفین تھے، جس میں آدھے ہندوستان سے تھے۔
وزارت نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ اس کو مختلف ذرائع سے کئی شکایتیں ملی ہیں، جن میں اینڈرائیڈ اور آئی اوایس پلیٹ فارم پر دستیاب کچھ موبائل ایپ کے استعمال کے بارے میں کئی رپورٹ شامل ہیں۔ان رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ایپ‘صارفین کے ڈیٹا کو چراکر، انہیں خفیہ طریقے سے ہندوستان کے باہرواقع سرور کو بھیجتے ہیں۔’
ٹک ٹاک اور کچھ دوسرے ایپ کو لے کر ہوئی جانچ میں پتہ چلا ہے کہ کیمرہ ، مائیکرووون اور فل نیٹ ورک ایکسیس کو اس طرح سے بنایا گیا تھا کہ کسی بھی ڈیٹا کا استعمال یا جاسوسی کا ہندوستانی انتظامیہ کے ذریعے پتہ نہیں لگایا جا سکتا تھا۔پچھلے مہینے 29 جون کو جاری ممنوعہ فہرست میں وی چیٹ، وی گو لائیو، ہیلو، لائکی، کیم اسکینر، وی گو ویڈیو، ایم آئی ویڈیو کال شاؤمی، ایم آئی کمیونٹی، کلیش آف کنگس کے ساتھ ہی ای کامرس پلیٹ فارم کلب فیکٹری اور شی ان شامل ہیں۔