کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے فوج سے ملک بھر میں سیلفی پوائنٹ بنانے کو کہا ہے جہاں فوجیوں کی بہادری کے بجائے اس کی اسکیموں کی تشہیر کی جائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکمراں جماعت نے ‘فوجیوں کی مقبولیت کا فائدہ اٹھا کر’ فوج کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
ملیکارجن کھڑگے (تصویر بہ شکریہ: Twitter/@INCRajasthan)
نئی دہلی: کانگریس صدر ملیکارجن کھڑگے نے منگل کو مرکزی حکومت پر انتخابات کے لیے فوج کا ‘سیاسی’استعمال کرنے کا الزام لگایا اور دعویٰ کیا کہ مقتدرہ پارٹی نے ‘فوجیوں کی مقبولیت کا فائدہ اٹھا کر’ فوج کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ نریندر مودی حکومت نے فوج سے ملک بھر میں سیلفی پوائنٹ بنانے کو کہا ہے جہاں فوجیوں کی بہادری کے بجائے اس کی اسکیموں کی تشہیر کی جائے گی۔
کھڑگے نے ایکس (ٹوئٹر) پر ایک پوسٹ میں الزام لگایا، ‘ ملک کی حفاظت کرنے والے ہماری ہندوستانی فوج کے بہادر سپاہیوں کی مقبولیت کو کیش کر کے مودی جی اپنا پروپپگنڈہ کر رہے ہیں۔ انتخابات کے لیے فوج کا سیاسی استعمال کر کے مودی حکومت نے وہ کام کیا ہے جو پچھلے 75 سالوں میں کبھی نہیں ہوا۔’
مودی حکومت نے فوج سے کہا ہے کہ وہ سرکاری اسکیموں کو مشتہرکرنے کے لیے ملک بھر میں 822 سیلفی پوائنٹ بنائے۔ کانگریس صدر نے پوسٹ میں الزام لگایا، ‘وہاں فوجیوں کی بہادری کی کہانی کے بجائے وزیر اعظم مودی کی مورتی جیسی تصویر اور ان کی اسکیموں کی تعریف ہے۔’
کھڑگے نے دعویٰ کیا، ‘انڈین نیشنل کانگریس کو ہندوستانی فوج کی بہادری اور قربانی پر بہت فخر ہے۔ قوم پرستی کا سبق پڑھانے والی بی جے پی نے فوج کے وقار کو ٹھیس پہنچائی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ گزشتہ ہفتے
دی وائر نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا تھا کہ وزارت دفاع نے ہدایت دی ہے کہ ملک کے اہم شہروں میں اس کے تمام محکموں اور تنظیموں کے ذریعے ‘دفاعی شعبے میں کیے گئے اچھے کاموں کو دکھانے’ کے لیے جیو ٹیگ والے ‘سیلفی پوائنٹ’ بنائے جائیں۔ کہا گیا ہے کہ یہ ‘سیلفی پوائنٹ’ تھری ڈی جھانکی کی طرح ہوں گے۔ ان سب کے لیے وزیر اعظم نریندر مودی کی تصویر کو لازمی قرار دیا گیا ہے۔
ڈیفنس اکاؤنٹس کے کنٹرولر جنرل کی جانب سےجاری کردہ
نوٹ میں کہا گیا تھا کہ ڈیفنس اکاؤنٹس کے کنٹرولر جنرل نے نو شہروں – نئی دہلی، ناسک، الہ آباد، کولم، پونے، کولکاتہ، بنگلورو، گوہاٹی اور میرٹھ میں ‘سیلفی پوائنٹ’ بنانے کی منظوری دی ہے۔ وزارت دفاع کی طرف سے جاری کردہ ایک نوٹ میں کہا گیا ہے کہ انہیں بنانے کا فیصلہ 14 ستمبر کو وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کی صدارت میں ہوئی میٹنگ میں لیا گیا تھا۔ اس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ انہیں ‘ نمایاں مقامات پر بنایا جانا چاہیے، جہاں زیادہ سے زیادہ لوگ آتے ہوں اور جو عوام کی توجہ مبذول کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔’
اس فیصلے پر سابق آرمی سربراہوں کی جانب سے شدید تنقید کی گئی تھی۔ انہوں نے وزارت دفاع کو انتخابات کےموقع پر اس طرح کی سیاسی مہم سے دور رکھنے کی روایت کی طرف اشارہ کیا تھا۔