نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پرکایستھ اور ایچ آر ہیڈ امت چکرورتی اس وقت دہلی پولیس کی جانب سے درج یو اے پی اے کیس میں عدالتی حراست میں ہیں۔
پربیر پرکایستھ، نیوز کلک کے ڈائریکٹر اور ایڈیٹر۔ (بہ شکریہ: یوٹیوب اسکرین شاٹ)
نئی دہلی: سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) کے اقتصادی جرائم ونگ کی ایک ٹیم بدھ (11 اکتوبر) کی صبح نیوز کلک کے ایڈیٹر پربیر پرکایستھ کے دفتر اور گھر پر تلاشی لینے پہنچی۔
خبر لکھے جانے تک تقریباً آٹھ لوگوں کی ٹیم پربیر کے گھر پر تھی اور ان کی ہمسفر اور مشہور مصنفہ گیتا ہری ہرن سے پوچھ گچھ کر رہی تھی۔
پرکایستھ اس وقت نیوزکلک کے ایچ آر ہیڈ امت چکرورتی کے ساتھ دہلی پولیس کے ذریعے دائر کردہ غیر قانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ (یو اے پی اے) کیس میں عدالتی حراست میں ہے۔
نیوز کلک کے خلاف معاملے میں چین سے فنڈنگ حاصل کرنے اور چینی پروپیگنڈہ شائع کرنے کے الزامات شامل ہیں، جن کی جانچ پہلے ہی دہلی پولیس کی اسپیشل سیل، دہلی پولیس کے اقتصادی جرائم ونگ، انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) اور انکم ٹیکس ڈپارٹمنٹ کر رہی ہے۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی کے مطابق، اب سی بی آئی فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ (ایف سی آر اے) کی مبینہ خلاف ورزیوں کی تحقیقات شروع کر رہی ہے۔
نیوز کلک نے ٹوئٹر (اب ایکس) پر تازہ ترین کارروائی کے بارے میں جانکاری دی ہے۔ اس نے لکھا، ‘یہ ہماری جانچ کرنے والی پانچویں ایجنسی ہے ۔ ہم ان کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں۔’
قابل ذکر ہے کہ نیوز کلک نے اپنے اوپر لگائے گئے تمام الزامات کی تردید کی ہے اور عدالت میں کہا ہے کہ اسے چین سے کوئی رقم نہیں ملی ہے۔ہندوستان اور دنیا بھر میں میڈیا کے حقوق کے اداروں نے نیوز کلک کے خلاف کارروائی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے پریس کی آزادی پر حملہ اور نریندر مودی حکومت کی جانب سے سوال اٹھانے والوں کو خاموش کرنے کی کوشش قرار دیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف سی آر اے معاملے میں سی بی آئی اس لیے بھی شامل ہو ئی ہے کہ کمپنی پر ایف ڈی آئی سے متعلق لگائے گئے اصل الزامات کا کوئی مطلب نہیں ہے کیونکہ یہ لین دین دو پرائیویٹ پارٹیوں کے درمیان ہوا ہے۔
کسی اور ایجنسی کے تحت ایف سی آر اے کا مقدمہ بنانےسےممکن ہے کہ اگر دونوں ملزمان کو جلد ضمانت مل جائے تو دوسری مرکزی ایجنسی حراست کا مطالبہ کر سکے گی اور ان کی رہائی کو روک سکے گی۔ اس سے پہلے بھی کئی معاملوں ، جن میں میں شواہد کمزورتھے یا نہیں تھے ، اس میں ایسا دیکھا گیا ہے۔
پربیر کی پارٹنر ہری ہرن کئی ناولوں کی مصنفہ ہیں اور انہیں اپنے کام کے لیے کامن ویلتھ رائٹرز ایوارڈ سمیت اعزازات ملے ہیں۔ وہ باقاعدہ کالم نگار اور انڈین کلچرل فورم کی بانی بھی ہیں۔
(نوٹ: یہ ڈیولپنگ اسٹوری ہے۔ نئی جانکاری سامنے آنے پر خبر کو اپڈیٹ کیا جائے گا۔)