کالی چرن مہاراج کو چھتیس گڑھ میں ہوئے’دھرم سنسد’میں مہاتما گاندھی کے خلاف مبینہ توہین آمیز تبصروں کے الزام میں 30 دسمبر 2021 کورائے پور پولیس نےگرفتار کیا تھا۔ ان کی ضمانت کی درخواست عدالت نے مسترد کر دی ہے۔ ان کی حمایت میں بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے کہا ہے کہ سنتوں کے تئیں’تھوڑا سا لبرل’ رہا جانا چاہیے۔
ہندو مذہبی رہنما کالی چرن مہاراج۔ (فوٹو بہ شکریہ: ٹوئٹر/@omkaliputra)
نئی دہلی: مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا تبصرہ کرنے کے الزام میں گرفتاری کے بعد جیل میں بند کالی چرن مہاراج کی حمایت میں انتظامیہ کی اجازت کے بغیرمظاہرہ کیے جانے پر اندورپولیس نےاکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا اور بجرنگ سینا کے تقریباً 50 نامعلوم کارکنوں کےخلاف مقدمہ درج کیا ہے۔
دریں اثنا چھتیس گڑھ کے رائے پور ضلع کی عدالت نے مہاتما گاندھی کے بارے میں نازیبا تبصرہ کرنے کے ملزم کالی چرن مہاراج کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
گزشتہ سوموار کواندور کی چھوٹی گوال ٹولی پولیس اسٹیشن کی انچارج سویتا چودھری نے بتایا، اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا اور بجرنگ سینا کےتقریباً 50 نامعلوم کارکنوں نے 3 جنوری کو ریگل چوراہے پر انتظامیہ کی اجازت کے بغیرمظاہرہ کیا اور نعرے بازی کی۔ اس کےفوراً بعد وہ ایک جلوس کے ساتھ پولیس کمشنر کے دفتر میمورنڈم سونپنےگئے، جس میں کالی چرن مہاراج کی گرفتاری پراحتجاج درج کیا گیا ہے۔
انہوں نےضلع مجسٹریٹ کے ایک پرانے امتناعی فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ضلع کےعوامی مقامات پرانتظامیہ کی پیشگی اجازت کے بغیرجلسے، جلوس اور دھرنے نہیں کیے جا سکتے۔
تھانہ انچارج کے مطابق اس حکم کی خلاف ورزی پر اکھل بھارتیہ ہندو مہاسبھا اور بجرنگ سینا کے کارکنوں کے خلاف آئی پی سی کی دفعہ 188(کسی سرکاری افسر کا حکم نہ ماننا)کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
اس دوران ریاستی کانگریس کے ترجمان امینل خان سوری نے سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو جاری کیاہے، جس میں کالی چرن مہاراج کے حامی ریگل اسکوائر سےمتصل پولیس کمشنر کے دفتر کےاحاطے میں اس متنازعہ مذہبی رہنما کے پوسٹر لہراتے ہوئے پولیس افسران کو میمورنڈم سونپتے ہوئے نظر آ رہے ہیں اور ویڈیو میں مبینہ طور پر ‘مہاتما ناتھورام گوڈسے زندہ باد’کے نعرے کی گونج بھی سنائی پڑ رہی ہے۔
سوری نے الزام لگایا،بی جے پی کے اقتدار میں کالی چرن مہاراج کے حامی مہاتما گاندھی کے قاتل ناتھورام گوڈسے کی حمایت میں پولیس کمشنر کے دفتر کے احاطے میں کھلے عام نعرے بازی کرتے رہے اور پولیس افسران خاموش تماشائی بنے رہے۔
انہوں نے کہا کہ پولیس نے گوڈسے کی حمایت میں انتہائی قابل اعتراض نعرے بازی کرنے والے کالی چرن کے حامیوں کے خلاف ‘ہلکی قانونی دفعات’کے تحت ایف آئی آر درج کرکے اپنا فرض پورا کر لیا ہے۔
سوری نے کہا،ہمارا مطالبہ ہے کہ ان لوگوں کے خلاف سیڈیشن کا مقدمہ درج کیا جائے۔
دوسری طرف چھوٹی گوال ٹولی پولیس اسٹیشن کی انچارج چودھری نے کہا کہ انہیں کالی چرن کے حامیوں کے ذریعے’مہاتما ناتھورام گوڈسے زندہ باد’کی مبینہ نعرے بازی کے بارے میں فی الحال کوئی اطلاع نہیں ہے۔
بتادیں کہ چھتیس گڑھ کی راجدھانی رائے پور میں دو روزہ ‘دھرم سنسد’ پروگرام میں مہاتما گاندھی کے بارے میں مبینہ طور پر توہین آمیزتبصرہ کرنے کے الزام میں کالی چرن کو 30 دسمبر 2021 کو
گرفتار کیا گیا تھا۔پھرانہیں عدالت میں پیش کیاگیاتھا،جس کے بعد عدالت نے کالی چرن کو 13 جنوری تک عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔
رائے پور کے راون بھاٹھا میدان میں ہوئےدھرم سنسد میں مہاتما گاندھی کے خلاف نازیبا تبصرہ کرنے کے الزام میں کالی چرن کے خلاف 26 دسمبر کو کا مقدمہ درج کیا گیا تھا۔
اس سلسلے میں ان کے خلاف 27 دسمبر 2021 کو مہاراشٹر کے اکولہ میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
رائے پور میں اپنے خلاف مقدمہ درج ہونے کے بعد کالی چرن نے ایک ویڈیو جاری کرکے اپنے تبصروں کو صحیح ٹھہرایاتھا اور کہا تھا کہ ‘گاندھی کے بارے میں نازیبا لفظوں کے استعمال کے لیے میرے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
مجھے اس کا کوئی افسوس نہیں ہے۔’
دریں اثنا پونے پولیس نے وہاں منعقد ایک تقریب کے دوران اشتعال انگیز بیان بازی اور مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانے کے الزام میں کالی چرن مہاراج، رائٹ ونگ کےلیڈر ملند ایکبوٹے اور چار دیگر کے خلاف کا مقدمہ درج کیا ہے۔
ملند ایکبوٹے 2018 میں پونے ضلع کے کورےگاؤں-بھیما میں ہوئے تشدد کے معاملے میں ملزم ہیں۔ انہیں بھیما کورےگاؤں کی جنگ کی دو سو سالہ تقریبات سے قبل اشتعال انگیز بیان بازی کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
کالی چرن مہاراج کی ضمانت کی درخواست مسترد
چھتیس گڑھ کے رائے پور ضلع کی عدالت نے مہاتما گاندھی کے بارے میں نازیباتبصرہ کرنے کے ملزم کالی چرن مہاراج کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
رائے پور ضلع کےسرکاری وکیل کے کے شکلا نے سوموار کو رائے پور میں بتایا کہ ضلع کے 12ویں ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج وکرم پرتاپ چندرا کی عدالت نے کالی چرن مہاراج کی ضمانت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔
کالی چرن کےاس تبصرے کے بعد کانگریس لیڈروں کی شکایت پر رائے پور ضلع پولیس نے ان کے خلاف دفعہ 505 (2) (مختلف طبقات کے درمیان دشمنی،نفرت کو ہوا دینے والے بیانات) اور 294 (بیہودہ فعل)کے تحت معاملہ درج کر لیالیا تھا۔ بعد میں اس کیس میں 124اے (سیڈیشن) اور چار دیگر دفعات بھی شامل کی گئیں۔
وجئے ورگیہ نے کہا، سنتوں کے تئیں تھوڑا سا ‘لبرل’رہا جانا چاہیے
کالی چرن مہاراج کی گرفتاری کے سلسلے میں جاری سیاسی الزام تراشیوں کے بیچ بی جے پی کے جنرل سکریٹری کیلاش وجئے ورگیہ نے سوموار کو کہا کہ سنتوں کے تئیں’تھوڑا سا لبرل’رہا جانا چاہیے۔
کالی چرن مہاراج کے بارے میں کانگریس کے لیڈروں کے سخت بیانات کے بارے میں پوچھے جانے پر وجئے ورگیہ نے اندور میں نامہ نگاروں سے کہا، میرے خیال میں کسی کو بھی سنتوں کے بارے میں غیر ضروری تبصرہ نہیں کرنا چاہیے۔سنتوں کے بارے میں معتدل زبان کااستعمال کیا جاناچاہیے۔
انھوں نے کالی چرن مہاراج کا نام لیے بغیرکہا، میرے خیال میں سنتوں کے تئیں تھوڑا سا لبرل رہا جانا چاہیے۔
بی جے پی کے جنرل سکریٹری نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی، عام آدمی پارٹی اور بائیں بازو کی جماعتوں کےقائدین پرحملہ کرتے ہوئے الزام لگایا کہ انہوں نے ‘بھارت تیرےٹکڑےے ہوں گے، انشاء اللہ، انشاء اللہ’کاملک مخالف نعرہ لگانے والوں کی’پیٹھ تھپتھپائی’تھی۔
وجئے ورگیہ نے کہا، جب کوئی شخص ہندوستان کے خلاف تبصرہ کرے اور ہندوستان کے ٹکڑے ہونے کی بات کرے تو آپ (اپوزیشن لیڈر)اس کی پیٹھ تھپتھپاؤگے اور جب کوئی شخص اپنے دل کی بات کہتا ہے، تو اس کے لیے بولنے کا حق محفوظ نہیں ہے۔
بی جے پی کے جنرل سکریٹری نے اپوزیشن لیڈروں کو نشانہ بناتے ہوئے الزام لگایا کہ صرف سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کے تحت الگ الگ لوگوں کے لیے اظہار خیال کے مختلف پیمانے طے کیے جا رہے ہیں۔
(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)