دہلی: اسمبلی الیکشن سے پہلے مرکزی حکومت کا بڑا فیصلہ، ریگولر ہوں گی سبھی 1797 غیر قانونی کالونیاں

وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں اقتصادی معاملوں کی کابینہ کمیٹی میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ دہلی کی ان کالونیوں میں رہنے والے تقریباً 40 لاکھ لوگوں کو مالکانہ حق ملے گا۔

وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں اقتصادی معاملوں کی کابینہ کمیٹی میں یہ فیصلہ لیا گیا۔ دہلی کی ان کالونیوں میں رہنے والے تقریباً 40 لاکھ لوگوں کو مالکانہ حق ملے گا۔

علامتی فوٹو: رائٹرس

علامتی فوٹو: رائٹرس

نئی دہلی: مرکزی کابینہ کی بدھ کو ہوئی میٹنگ میں دہلی کی غیر قانونی کالونیوں کو ریگولر کرنے کا فیصلہ لیا ہے۔اس فیصلے سے ان کالونیوں میں رہنے والے 40 لاکھ لوگوں کو فائدہ ہوگا۔انڈین ایکسپرس کی رپورٹ کے مطابق،وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں اقتصادی معاملوں کی کابینہ کمیٹی (سی سی ای اے)میں یہ فیصلہ لیا گیا۔

مرکزی وزیر پرکاش جاویڈکر نے پریس کانفرنس میں کہا،’کابینہ نے دہلی کی غیر قانونی کالونیوں میں رہنے والے 40 لاکھ لوگوں کو مالکانہ حق دے کر ایک تاریخی فیصلہ لیا ہے۔’یہ فیصلہ دہلی میں اگلے سال کی شروعات میں ہونے جا رہے اسمبلی الیکشن سے پہلے آیا ہے۔مرکزی ہاؤسنگ منسٹرہردیپ پوری نے کہا،’مرکزی حکومت دہلی میں ان غیر قانونی کالونیوں میں رہنے والے لوگوں کو مالکانہ حق دینے کے لیے پارلیامنٹ کے ونٹر سیشن میں ایک بل پیش کرے گی۔

پوری نے کہا،’یہ فیصلہ 175 اسکوائر کلو میٹر سے زیادہ علاقے میں پھیلی 1797 غیر قانونی کالونیوں پر نافذ ہوگا۔ان کالونیوں میں کم آمدنی والے لوگ رہتے ہیں۔ حالانکہ اس میں سینک فارم، مہیندرو انکلیواور اننت رام ڈیئری سمیت ڈی ڈی اے کے ذریعے نشان زد 69 کالونیاں شامل نہیں ہیں۔’

مرکز کے اس فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کیجریوال نے کہا،’آج مرکزی حکومت نے دہلی کے لوگوں کے لیے اہم فیصلہ لیا ہے۔ دہلی کے لوگوں کی پرانی مانگ رہی ہے ۔ دہلی والے جدو جہد کرتے آئے ہیں۔ مرکزی حکومت کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔2015 میں ہم نے کارروائی شروع کر دی تھی۔ کچی کالونیوں کو پکا کرنے کے لیے 12 نومبر 2015 کو مرکزی حکومت کے پاس تجویز بھیجی تھی۔24 جولائی 2019 کو 12 مشورے ہم نے مرکزی حکومت کو بھیج دیے تھے۔ اسی کی بنیاد پر مرکز نے یہ روڈ میپ تیار کیا ہے۔ہم چاہتے ہیں کہ ان غیر قانونی کالونیوں کو ریگولر کرنے کا پروسیس فوراً شروع کر دیں۔ اس میں اور تاخیر نہیں ہونی چاہیے۔’

کیجریوال نے کہا ،’اب کچی کالونیوں میں لوگ گھر کی رجسٹری کرواپائیں گے اور لون لے پائیں گے۔آگے کی کارروائی جلدی پوری ہو تاکہ ہاتھ میں لوگوں کے رجسٹری آئے۔ دہلی حکومت کو-آرڈینشن کے لیے تیار ہے۔ سیٹیلائٹ نقشے کے مطابق،اگر مرکزی حکومت اجازت دے تو کل سے رجسٹری کھول دیں گے۔ کیمپ مسلسل رجسٹری بنوائیں گے۔ سارا  کریڈٹ مرکزی حکومت کا ہے بس جلدی سے رجسٹری کھول دے۔’

غور طلب ہے کہ غیر قانونی کالونیاں ان کالونیوں کا کہا جاتا ہے جو سرکاری زمین، کھیتی کی زمین اور گرام سبھا کی زمین پر بنی ہیں۔دہلی میں کل 1797 غیر قانونی کالونیاں ہیں۔

(خبر رساں ایجنسی بھاشا کے ان پٹ کے ساتھ)