بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کانگریس پر دھوکہ دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ راجستھان میں کانگریس حکومت کو باہر سے حمایت دینے کے بعد بھی کانگریس نے دو مواقع پر اس کے ایم ایل اے کو توڑا۔
نئی دہلی: بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی)، ترنمول کانگریس (ٹی ایم سی) اور عام آدمی پارٹی (عآپ) شہریت ترمیم قانون (سی اے اے) اور مجوزہ ملک گیر این آر سی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی تیار کرنے پر فیصلہ کرنے کے لئے کانگریس پارٹی کے ذریعے بلائی گئی حزب مخالف جماعتوں کی بیٹھک میں شامل نہیں ہوںگے۔
وہیں، مہاراشٹر میں کانگریس کی معاون پارٹی شیوسینا نے بھی کہا ہے کہ وہ اس میٹنگ میں حصہ نہیں لےگی۔
دی ہندو کے مطابق، بی ایس پی سپریمو مایاوتی نے کانگریس پر دھوکہ دینے کا الزام لگایا اور کہا کہ راجستھان میں کانگریس حکومت کو باہر سے حمایت دینے کے بعد بھی کانگریس نے دو مواقع پر اس کے ایم ایل اے کو توڑا۔
1. जैसाकि विदित है कि राजस्थान कांग्रेसी सरकार को बीएसपी का बाहर से समर्थन दिये जाने पर भी, इन्होंने दूसरी बार वहाँ बीएसपी के विधायकों को तोड़कर उन्हें अपनी पार्टी में शामिल करा लिया है जो यह पूर्णतयाः विश्वासघाती है। 1/3
— Mayawati (@Mayawati) January 13, 2020
مایاوتی نے سوموار کو ٹوئٹ کر کہا، ایسی حالت میں کانگریس کی قیادت میں حزب مخالف جماعتوں کی بیٹھک میں بی ایس پی کے حصہ لینے سے راجستھان میں بی ایس پی کارکنان کا حوصلہ کم گا۔ حالانکہ، اتر پردیش کی سابق وزیراعلیٰ نے یہ صاف کیا کہ ان کی پارٹی سی اے اے اور این آر سی کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا، ہم ایک بار پھر سے مرکزی حکومت سے مانگ کرتے ہیں کہ وہ اس تقسیم کرنے والے اور غیر آئینی قانون کو واپس لے لے۔
شیوسینا کے ذرائع نے کہا کہ پارٹی میں دہلی میں ہونے والی بیٹھک میں حصہ نہیں لےگی۔ شیو سینا کے ذرائع نے کہا کہ ان کو اس کے لئے کوئی آفیشیل دعوت نامہ بھی نہیں ملا ہے۔ بتا دیں کہ، شیوسینا نے لوک سبھا میں سی اے اے کی حمایت میں ووٹ کیا تھا اور راجیہ سبھا میں وہ غیر حاضر تھی۔
وہیں، اروند کیجریوال کی قیادت والی عام آدمی پارٹی بھی اس بیٹھک میں حصہ نہیں لےگی۔عآپ راجیہ سبھا رکن پارلیامان سنجے سنگھ نے کہا، ‘ کانگریس نے پارٹی کو بیٹھک کے بارے میں نہیں بتایا۔ ‘ مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ اور ٹی ایم سی صدر ممتا بنرجی پہلے ہی بیٹھک میں حصہ نہیں لینے کا اعلان کر چکی ہیں۔
سی اے اے اور این آر سی کے خلاف اپنی مخالفت کو آگے لے جانے کے لئے کانگریس کے ذریعے بلائی گئی بیٹھک میں کئی حزب مخالف جماعتوں کے رہنما آج شامل ہوںگے۔ وہیں، اگلے ہفتے سے شروع ہونے والے بجٹ سیشن میں حزب مخالف پارٹیاں اس مدعے کو پارلیامنٹ میں اٹھا سکتی ہیں۔
11 جنوری کو کانگریس ورکنگ کمیٹی کی بیٹھک میں ایک تجویز پاس کر پارٹی نے مودی حکومت سے شہریت قانون، این آر سی کو واپس لینے کے لئے کہا۔ کانگریس صدر سونیا گاندھی نے سی اے اے کو متعصبانہ اور تقسیم کرنے والا قانون قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا مقصد ہندوستان کے لوگوں کو مذہبی بنیاد پر باٹنا ہے۔